Plot against CJP son , Full Story . .

BoneBasher

Minister (2k+ posts)
تم آج اور کل محتاط رہنا ؟ تیرے اوپر میں تھریڈ سٹارٹ کرنا ہے :lol:

abe chawal pehle batate nahi, jab bhi karna magar us waqt karna jab ustaj jee or ooont wali sarkar bhi online hoon, warna to thread zaya ho jata hey.
 

Adnan Dogar

MPA (400+ posts)
I am with judiciary but if a case comes against chief justice's son and he is found guilty than " independent judiciary should give a verdict against chief justice's son"
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
Dear Chief Justic,

We are all with you on this. Let's finish these corrupt politicians now.


but baita i am not interested in finishing these corrupt politicians,i am interested in getting one more extension till 2018...(cj baqalam khud(bigsmile)
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
I am with judiciary but if a case comes against chief justice's son and he is found guilty than " independent judiciary should give a verdict against chief justice's son"

nothing will come up against cj son no matter how much corrupt he is,like nothing comes out ever against corrupt politicians.only sheeple can think that without changing system by radical surgery we can achieve anything.
why not people use brain?is brain expensive commodity now.
for five years of corrupt zerdari rule people kept on seeing at chief justice,but i knew that he is among this corrupt trio of zerdari kayani and chaudery.but people here have no brain and worship corrupt people as most people here are corrupt themselves
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
whatever the thing may be i have a strong hunch that chief justices son is a corrupt man.
we have made a person our chief justice who is more concerned about his family his son and his seat than pakistan.thats absolute truth.
ppp almost has broken pakistan in 5 years.what did chief justice do?nothing.as he has skeletons in his own closet
 

BuTurabi

Chief Minister (5k+ posts)
Ustaj Jee, maazrat ke saath jab billi so chuhey kha kar hajj par jati hey to zaroorat se zyada tawaf karti hey. pichle 3 saal me poori vukla bradari or opposition parties ki jitni support is aadmi ke saath hey agar aap ko de di jati to aap kam az kam Gilani ko 30 second ki bajae 30 din ki saza de dete, Monas ellahi chut na jata, shehbaz shareef stay order par government na chala raha hota. corruption sabit ho jane par Raja pervaiz ashraf doobara cabinet me na a jata, or ye jo chote mote suo moto awam ko phuddu lagane ke liye leta rehta hey, agar puchle 3 saloon me Judiciary ke nizam ko sahi karta, to in logon ko district judge ke level par hi insaaf mil jata,ye human right abuse ke cases supreme court tak aate hi nahi. mukhtasar ye ke jo aadmi aik baap hone ke nate apni aulad ko or aik idara ka sarbarah hone ke naate apne idare (Judiciary) ko sanbhal nahi sakta, wahaan se corruption khatam nahi kar sakta to usse kya ummidein lagana.


آپکی باتوں میں وزن ہے جِن سے بھر پور اتفاق کرتے ہوئے اِتنا عرض کروں گا کہ، فیصلہ عدالت میں ایک جج نے نہیں بنچ نے دینا ہوتا ہے جِس میں اور ’’برادر ججز‘‘ بھی شامل ہوتے ہیں۔ عمل حکومت نے کرنا کروانا ہوتا ہے جو اِنہی زرداریوں، گیلانیوں اور مونس الہیوں کی ہوتی ہے۔ جرنیلوں کو مدد کیلئے پُکارا جا سکتا ہے لیکن وہ خود اِس کھِچڑی میں ڈوئی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ تو تھا ایک جُزوی اور سطحی سا پس منظر اُس صورتِ حال کا جِس کیطرف آپ نے اِشارہ کیا کاش میں وہ سب لِکھ سکتا جو براہِ راست معلومات کی بُنیاد پر حقیقتاً محسوس کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ایم کیو ایم والے ایک جُملہ بہت تواتر سے بولتے ہیں کہ، ’’یہ نطام گل سڑ چُکا ہے‘‘ نجانے اپنے مُنہہ سے نکل جانے والے اِس جُملے کی معرفت سے وہ خود کِس حد تک شناسا ہیں لیکن یہ چھ لفظی جُملہ میری کِسی بھی طویل تحریر کا مُتبادل ہے۔


آپ کو موقع مِلے (اگر نہیں مِلا کبھی) اِن طاقت کے مراکز میں جھانکنے کا، یہ جرنیل، ججز، بیوروکریٹ، صحافی، بینکار، پرائیوٹ کارپوریٹس اور نالائق سیاستدان اندر خانہ اپنی طاقت کِس منظم اور موثر طریقے سے استعمال کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ اِنکی آپسی رشتہ داریاں اور تہہ در تہہ رفاقتوں اور رقابتوں کی کہانیاں ۔ ۔ ۔ ۔ ایک جہانِ حیرت ہے۔


ہم تو دھُول سے کھیلتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ زمین ہِلا دی ہم نے۔ وہ موضوع جو حقیقت ہیں کبھی انکا سُنتے ہیں نہ زیرِ بحث آتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ آئیں بھی کیسے
ذریعہ تو یہی صحافی ہونگے نا جو خود اِسی راتب کے منڈلوے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ !۔

ہم جِن موضوعات پر دِلپشوری کرتے پائے جاتے ہیں وہ اُس دُنیا کی خاک پھانکنے کے مُترادف ہے جہاں پرائیویٹ جہازوں میں امپورٹڈ رشین لڑکیاں، ہِندوستانی ڈانسروں کے مُجرے، منشیات و شراب نوشی وہ سب اصلاً ہوتا ہے جو ہم سلور سکرین پر دیکھتے ہیں۔


مُجھے بھی جج صاحب
سے کِسی بہت بڑے دھماکے یا دھماکوں کی اُمید تھی لیکن اُوپر کہی باتوں کو غور سے پڑھیں اور سوچیں کہ ایک آدمی جِسکے ہاتھ ’’قانون‘‘ کی ڈوری سے بندھے ہوں جو کر چُکا وہ بھی بہت سمجھو۔ یہاں آسان ترین کام نمک کی اِس کان میں نمک ہو جانا تھا، اپنا حِصہ کھاؤ، نسلیں سنوارو اور بھیگی بلی یا کاغذی شیر بن کر ’’وقت کے ساتھ نِکل جاؤ‘‘۔


آپ نے عوام اور وکیلوں کی بھی خوب کہی ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے جیسے
ٹھیلے والوں کو لوٹنے اور موٹر سائیکلوں کو آگ لگانے والے ’’اِنقلابی‘‘۔

وکیل، اِنکی آئین سے محبت اور قانون کی سر بلندی کے ’’پرچے‘‘ بھی آئے دِن چھپتے رہتے ہیں۔
گیلانیوں اور شریفوں کی سزا پر میں نے ایک بار کُچھ لِکھا تھا نشرِ مکرر ہے اور مقتدرہ کے چہرے سے ایک نقاب ڈاکٹر صاحب نے اِس پوسٹ میں اُتارا ہے ملاحظہ فرما لیں۔

اب تو کُچھ ایسا اِنتظام ہو کہ تمام زمینی، فضا ئی اور سمندری راستے بند کر کے اِن لہوُ نوش لُٹیروں کو ”حبسِ بجا“ میں رکھا جائے یا پھراِن کے بچوں اور لاڈلوں کو ”حفاظتی تحویل“ میں لیکر ساری لوُٹ مار بین الاقوامی کرنسی، دھاتوں، حصص اور جائیداد کی شکل میں وصوُل کر کے عوامِ پاکِستان کے قدموں میں نچھاور کی جائے کیوُنکہ مقامی کرنسی کی ردی کاغذ کے ٹُکڑوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں۔ یہ تو خُود اِنکے اپنے ”چھاپہ خانوں“ میں مطبُوعہ ہے۔
 
Last edited:

mrk123

Chief Minister (5k+ posts)
BuTurabi bhai, its sad and frustrating but so true and couldn't have been said better!

Accurate depiction of whats happening to us and a wishful solution which is the heart's desire for millions! If only wishes were horses.....


آپکی باتوں میں وزن ہے جِن سے بھر پور اتفاق کرتے ہوئے اِتنا عرض کروں گا کہ، فیصلہ عدالت میں ایک جج نے نہیں بنچ نے دینا ہوتا ہے جِس میں اور برادر ججز بھی شامل ہوتے ہیں۔ عمل حکومت نے کرنا کروانا ہوتا ہے جو اِنہی زرداریوں، گیلانیوں اور مونس الہیوں کی ہوتی ہے۔ جرنیلوں کو مدد کیلئے پُکارا جا سکتا ہے لیکن وہ خود اِس کھِچڑی میں ڈوئی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ تو تھا ایک جُزوی اور سطحی سا پس منظر اُس صورتِ حال کا جِس کیطرف آپ نے اِشارہ کیا کاش میں وہ سب لِکھ سکتا جو براہِ راست معلومات کی بُنیاد پر حقیقتاً محسوس کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ایم کیو ایم والے ایک جُملہ بہت تواتر سے بولتے ہیں کہ، یہ نطام گل سڑ چُکا ہے نجانے اپنے مُنہہ سے نکل جانے والے اِس جُملے کی معرفت سے وہ خود کِس حد تک شناسا ہیں لیکن یہ چھ لفظی جُملہ میری کِسی بھی وطویل تحریر کا مُتبادل ہے۔


آپ کو موقع مِلے (اگر نہیں مِلا کبھی) اِن طاقت کے مراکز میں جھانکنے کا، یہ جرنیل، ججز، بیوروکریٹ، صحافی، بینکار، پرائیوٹ کارپوریٹس اور نالائق سیاستدان اندر خانہ اپنی طاقت کِس منظم اور موثر طریقے سے استعمال کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ اِنکی آپسی رشتہ داریاں اور تہہ در تہہ رفاقتوں اور رقابتوں کی کہانیاں ۔ ۔ ۔ ۔ ایک جہانِ حیرت ہے۔


ہم تو دھُول سے کھیلتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ زمین ہِلا دی ہم نے۔ وہ موضوع جو حقیقت ہیں کبھی انکا سُنتے ہیں نہ زیرِ بحث آتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ آئیں بھی کیسے
ذریعہ تو یہی صحافی ہونگے نا جو خود اِسی راتب کے منڈلوے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ !۔

ہم جِن موضوعات پر دِلپشوری کرتے پائے جاتے ہیں وہ اُس دُنیا کی خاک پھانکنے کے مُترادف ہے جہاں پرائیویٹ جہازوں میں امپورٹڈ رشین لڑکیاں، ہِندوستانی ڈانسروں کے مُجرے، منشیات و شراب نوشی وہ سب اصلاً ہوتا ہے جو ہم سلور سکرین پر دیکھتے ہیں۔


مُجھے بھی جج صاحب
سے کِسی بہت بڑے دھماکے یا دھماکوں کی اُمید تھی لیکن اُوپر کہی باتوں کو غور سے پڑھیں اور سوچیں کہ ایک آدمی جِسکے ہاتھ قانون کی ڈوری سے بندھے ہوں جو کر چُکا وہ بھی بہت سمجھو۔ یہاں آسان ترین کام نمک کی اِس کان میں نمک ہو جانا تھا، اپنا حِصہ کھاؤ اور نسلیں سنوارو اور بھیگی بلی یا کاغذی شیر بن کر وقت کے ساتھ نِکل جاؤ۔


آپ نے عوام اور وکیلوں کی بھی خوب کہی ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے جیسے ٹھیلوں والوں کو لوٹنے اور موٹر سائیکلوں کو آگ لاگنے والے اِنقلابی۔ وکیل اِنکی آئین سے محبت اور قانون کی سر بلندی کے پرچے بھی آئے دِن چھپتے رہتے ہیں۔

گیلانیوں اور شریفوں کی سزا پر میں نے ایک بار کُچھ لِکھا تھا نشرِ مکرر ہے اور مقتدرہ کے چہرے سے ایک نقاب ڈاکٹر صاحب نے اِس پوسٹ میں اُتارا ہے ملاحظہ فرما لیں۔

اب تو کُچھ ایسا اِنتظام ہو کہ تمام زمینی، فضا ئی اور سمندری راستے بند کر کے اِن لہوُ نوش لُٹیروں کو حبسِ بجا میں رکھا جائے یا پھراِن کے بچوں اور لاڈلوں کو حفاظتی تحویل میں لیکر ساری لوُٹ مار بین الاقوامی کرنسی، دھاتوں، حصص اور جائیداد کی شکل میں وصوُل کر کے عوامِ پاکِستان کے قدموں میں نچھاور کی جائے کیوُنکہ مقامی کرنسی کی ردی کاغذ کے ٹُکڑوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں۔ یہ تو خُود اِنکے اپنے چھاپہ خانوں میں مطبُوعہ ہے۔
 

United4Pak

Minister (2k+ posts)

آپکی باتوں میں وزن ہے جِن سے بھر پور اتفاق کرتے ہوئے اِتنا عرض کروں گا کہ، فیصلہ عدالت میں ایک جج نے نہیں بنچ نے دینا ہوتا ہے جِس میں اور ’’برادر ججز‘‘ بھی شامل ہوتے ہیں۔ عمل حکومت نے کرنا کروانا ہوتا ہے جو اِنہی زرداریوں، گیلانیوں اور مونس الہیوں کی ہوتی ہے۔ جرنیلوں کو مدد کیلئے پُکارا جا سکتا ہے لیکن وہ خود اِس کھِچڑی میں ڈوئی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ تو تھا ایک جُزوی اور سطحی سا پس منظر اُس صورتِ حال کا جِس کیطرف آپ نے اِشارہ کیا کاش میں وہ سب لِکھ سکتا جو براہِ راست معلومات کی بُنیاد پر حقیقتاً محسوس کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ایم کیو ایم والے ایک جُملہ بہت تواتر سے بولتے ہیں کہ، ’’یہ نطام گل سڑ چُکا ہے‘‘ نجانے اپنے مُنہہ سے نکل جانے والے اِس جُملے کی معرفت سے وہ خود کِس حد تک شناسا ہیں لیکن یہ چھ لفظی جُملہ میری کِسی بھی وطویل تحریر کا مُتبادل ہے۔


آپ کو موقع مِلے (اگر نہیں مِلا کبھی) اِن طاقت کے مراکز میں جھانکنے کا، یہ جرنیل، ججز، بیوروکریٹ، صحافی، بینکار، پرائیوٹ کارپوریٹس اور نالائق سیاستدان اندر خانہ اپنی طاقت کِس منظم اور موثر طریقے سے استعمال کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ اِنکی آپسی رشتہ داریاں اور تہہ در تہہ رفاقتوں اور رقابتوں کی کہانیاں ۔ ۔ ۔ ۔ ایک جہانِ حیرت ہے۔


ہم تو دھُول سے کھیلتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ زمین ہِلا دی ہم نے۔ وہ موضوع جو حقیقت ہیں کبھی انکا سُنتے ہیں نہ زیرِ بحث آتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ آئیں بھی کیسے
ذریعہ تو یہی صحافی ہونگے نا جو خود اِسی راتب کے منڈلوے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ !۔

ہم جِن موضوعات پر دِلپشوری کرتے پائے جاتے ہیں وہ اُس دُنیا کی خاک پھانکنے کے مُترادف ہے جہاں پرائیویٹ جہازوں میں امپورٹڈ رشین لڑکیاں، ہِندوستانی ڈانسروں کے مُجرے، منشیات و شراب نوشی وہ سب اصلاً ہوتا ہے جو ہم سلور سکرین پر دیکھتے ہیں۔


مُجھے بھی جج صاحب
سے کِسی بہت بڑے دھماکے یا دھماکوں کی اُمید تھی لیکن اُوپر کہی باتوں کو غور سے پڑھیں اور سوچیں کہ ایک آدمی جِسکے ہاتھ ’’قانون‘‘ کی ڈوری سے بندھے ہوں جو کر چُکا وہ بھی بہت سمجھو۔ یہاں آسان ترین کام نمک کی اِس کان میں نمک ہو جانا تھا، اپنا حِصہ کھاؤ اور نسلیں سنوارو اور بھیگی بلی یا کاغذی شیر بن کر ’’وقت کے ساتھ نِکل جاؤ‘‘۔


آپ نے عوام اور وکیلوں کی بھی خوب کہی ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے جیسے ٹھیلوں والوں کو لوٹنے اور موٹر سائیکلوں کو آگ لاگنے والے ’’اِنقلابی‘‘۔
وکیل، اِنکی آئین سے محبت اور قانون کی سر بلندی کے ’’پرچے‘‘ بھی آئے دِن چھپتے رہتے ہیں۔
گیلانیوں اور شریفوں کی سزا پر میں نے ایک بار کُچھ لِکھا تھا نشرِ مکرر ہے اور مقتدرہ کے چہرے سے ایک نقاب ڈاکٹر صاحب نے اِس پوسٹ میں اُتارا ہے ملاحظہ فرما لیں۔

اب تو کُچھ ایسا اِنتظام ہو کہ تمام زمینی، فضا ئی اور سمندری راستے بند کر کے اِن لہوُ نوش لُٹیروں کو ”حبسِ بجا“ میں رکھا جائے یا پھراِن کے بچوں اور لاڈلوں کو ”حفاظتی تحویل“ میں لیکر ساری لوُٹ مار بین الاقوامی کرنسی، دھاتوں، حصص اور جائیداد کی شکل میں وصوُل کر کے عوامِ پاکِستان کے قدموں میں نچھاور کی جائے کیوُنکہ مقامی کرنسی کی ردی کاغذ کے ٹُکڑوں سے زیادہ کوئی حیثیت نہیں۔ یہ تو خُود اِنکے اپنے ”چھاپہ خانوں“ میں مطبُوعہ ہے۔


Kaash yeh awam bhee is saraab aur dhoool ke khail ko samjh jaye.
 

bhaibarood

Chief Minister (5k+ posts)
Bhai is par ilzaam hai tu us ko kia izzaat dain??
Chor ko chor na bolain tu kia farishta bolain,
he is guilty till proven innocent! Not vice versa!
 

sama.aamir1

Councller (250+ posts)
yah malik riaz who aadmi hai jis ne kaha tha pharai warai main kuch nahi rakha.. nahi yaqeen to is ka prog aik din jeo ke sath dekh lain
:lol:
 

A.Ali.T

Minister (2k+ posts)
Its Not CJ fault ... You can't blame father for the sin of son... unless and until father is not defending his son if sin proved..

Just remember Harzat Umar (R.A) son and his punishment of 80 lashes when he was convected

You are right it is not Ch Inftekhars fault, but as long as he is the CJ we will never get justice. He must temporarily step down until we get final decision on this case. Having said that, I don't think taking money from someone is a crime in itself, however we don't know why the money was taken and what was the pourpose behind it, and what was its intended use?
 
Last edited:

PkRevolution

Chief Minister (5k+ posts)
Ch. Iftikhar ke bete ko thorra hosh se kam kerna chahiye tha.

Ek sharif aur izaat dar gharanne ka fard he,

Ye Zalim to isi moqe ki Talash mein the. Mujhe yaqin he ke is sharif khandan ko phansaya gaya. Ye zalim log ab in ko pure pakistan mein badnam karein ge.

Beshak Allah zulm kerne walle ko nahin bakhashta.

" Ager ye Jhooti sazish saabit ho to PTI Overseas pakistanion se aur mulk mein Pakistanion se request karre Bahria Town aur in ke tamam projects ke Boycott kerne ka"
 
Last edited:

Back
Top