برطانیہ آدھی دنیا پر حکومت سے ایک چھوٹے جزیرے تک محدود ہو گیا. برطانوی قوم نے ماضی کی شان شوکت کے ڈھول پیٹنے کی بجاۓ نۓ دنیاوی حقائق کا ادراک کرتے ہوئے اپنی بچی کھچی سلطنت کو مستحکم کیا. معیشیت، صحت، تعلیم، تجارت پر توجہ مرکوز کی اور اپنے باشندوں کی خوشحالی و دفاع کیلیے متبادل ذرایع پیدا کیے. اس دوران مسلمان اسی پاتال میں پڑے سڑتے رہے
- روس ٹکڑے ٹکڑے ہوا. انہوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا.اپنے نظام کو تبدیل کیا، اپنی عوام کو وسائل کی تقسیم اور منافع میں شریک کیا. ہر دس سال بعد نۓ علاقے فتح کرنے کی روش کو ترک کیا. اسوقت روس توانائی کا جن بن چکا ھے. مغربی یورپ کی اقتصادی اور صنعتی ترقی کی شہہ رگ اس وقت توانائی کی صورت میں روس کے قبضے میں ھے. البتہ جو مسلمان ریاستیں آزاد ہوئیں، وہاں سواۓ قازقستان کے مذہبی جنونیوں اور حکومت کے درمیان جنگ جاری ھے. تاجکستان(پچانوے فیصد مسلمان آبادی) جیسے ملکوں نے صرف بیس سال میں ہی طالبانیت اور مذہبی جنونیت کا ایسا بھیانک ٹریلر ملاحضہ کیا کہ اب وہاں مسلم آبادی کی بھاری اکثریت اپنے بچوں کو مسجدوں میں جانے سے روکنے کیلیے دنیا کا سب سے انوکھا حکومتی قانون(انسانی مذہبی آزادی کے بالکل خلاف) منظور کروانے پر مجبور ہو گئی ھے.اسی دوران سواۓ ترکی، ملائشیا کے "امت وحدہ" اسی ذلت کی گہرائی میں پڑی رہی اور بلخصوص طالبانیت کے شاھکار یعنی افغانستان کا پتھروں کے دور کی طرف سفر بدستور جاری رہا
- اب امریکہ کے کرچی کرچی ہونے کا شور بلند ھے. لگتا ایسے ھے کہ ادھر امریکہ کرچی کرچی ہو گا اور دوسری طرف 'امت واحدہ' سپر پاور بن کر دنیا پر چھا جاےگی. امریکہ اپنی کوتاہیوں، نااہلیوں اور فرعونیت پر مبنی پالیسیوں کی بنا پر ٹوٹ بھی جاے، حتیّٰ کہ سارے غیر مسلم ممالک ہی دنیا سے ختم ہو جائیں، مگر 'امت واحدہ' نے جب تک اغیار کے کھلے گریبانوں، عریاں ٹانگوں سے نظر ہٹا کر اپنے گریبان میں نا جھانکا، اپنی غلطیوں کی اصلاح نا کی، یہ 'حزب اللہ' ایسے ہی ساری 'حزب الشیطان' کیلیے عبرت کا نشان بنی رہے گی. جب تک اپنی کوتاہیوں کا سارا ملبہ 'کفار' کے ننگے سروں پر منڈھتے رہیں گے، ایسے ہی ساری دنیا میں ذلیل و خوار ہوتے رہیں گے. یہ وہی پنجابی کی چودھری ، گاؤں اور مراثی والی مثال ھے
پچھلے ستر سالوں میں مذھب اور آزادی کے نام پر جنگوں میں کروڑوں مسلمان مروا کر، ایسے ہی ہزاروں "پیشینگوئیوں" پر مبنی سبز باغ دیکھ کر، لمبی لمبی بڑھکیں مار کر، 'امت واحدہ' کا پستی کی جانب سفر پھر بھی نہ رک سکا. اور نا ہی ایسے مزید لاکھوں جوش و ولولے سے لبریز اور حقیقت سے بالکل عاری مضمون کچھ کر سکتے ہیں
bahi itna lamba likhnay ka maqsad keya he,ye sara qasoor hamra apna he ham he gheroo key gulam ban jaty he,app nay muslamnoo ke tarekh nahee perhi jab wo Allah oor us key Rasool (S A W W) ke man ker chalty tahy tu her cheez un key hath may thee,app muslim ummah key cahnd gandy logo ka karnama pory musalmanoo per tu na giraoo,Insha Allah wo din ab door nahee jab sab koche musalmnao key hath may hoo ga,ooper Allah bhee tu beytha he jo zameen ko halka sa jahtka deyta he sab koche maleya mate ho jata he,app chahty he key ta qeyamt musalman riswa he hoty rahy ,mager aysa nahee ho ga 1 na 1 din sab koche badley ga,Insha Allah
برطانیہ آدھی دنیا پر حکومت سے ایک چھوٹے جزیرے تک محدود ہو گیا. برطانوی قوم نے ماضی کی شان شوکت کے ڈھول پیٹنے کی بجاۓ نۓ دنیاوی حقائق کا ادراک کرتے ہوئے اپنی بچی کھچی سلطنت کو مستحکم کیا. معیشیت، صحت، تعلیم، تجارت پر توجہ مرکوز کی اور اپنے باشندوں کی خوشحالی و دفاع کیلیے متبادل ذرایع پیدا کیے. اس دوران مسلمان اسی پاتال میں پڑے سڑتے رہے
- روس ٹکڑے ٹکڑے ہوا. انہوں نے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا.اپنے نظام کو تبدیل کیا، اپنی عوام کو وسائل کی تقسیم اور منافع میں شریک کیا. ہر دس سال بعد نۓ علاقے فتح کرنے کی روش کو ترک کیا. اسوقت روس توانائی کا جن بن چکا ھے. مغربی یورپ کی اقتصادی اور صنعتی ترقی کی شہہ رگ اس وقت توانائی کی صورت میں روس کے قبضے میں ھے. البتہ جو مسلمان ریاستیں آزاد ہوئیں، وہاں سواۓ قازقستان کے مذہبی جنونیوں اور حکومت کے درمیان جنگ جاری ھے. تاجکستان(پچانوے فیصد مسلمان آبادی) جیسے ملکوں نے صرف بیس سال میں ہی طالبانیت اور مذہبی جنونیت کا ایسا بھیانک ٹریلر ملاحضہ کیا کہ اب وہاں مسلم آبادی کی بھاری اکثریت اپنے بچوں کو مسجدوں میں جانے سے روکنے کیلیے دنیا کا سب سے انوکھا حکومتی قانون(انسانی مذہبی آزادی کے بالکل خلاف) منظور کروانے پر مجبور ہو گئی ھے.اسی دوران سواۓ ترکی، ملائشیا کے "امت وحدہ" اسی ذلت کی گہرائی میں پڑی رہی اور بلخصوص طالبانیت کے شاھکار یعنی افغانستان کا پتھروں کے دور کی طرف سفر بدستور جاری رہا
- اب امریکہ کے کرچی کرچی ہونے کا شور بلند ھے. لگتا ایسے ھے کہ ادھر امریکہ کرچی کرچی ہو گا اور دوسری طرف 'امت واحدہ' سپر پاور بن کر دنیا پر چھا جاےگی. امریکہ اپنی کوتاہیوں، نااہلیوں اور فرعونیت پر مبنی پالیسیوں کی بنا پر ٹوٹ بھی جاے، حتیّٰ کہ سارے غیر مسلم ممالک ہی دنیا سے ختم ہو جائیں، مگر 'امت واحدہ' نے جب تک اغیار کے کھلے گریبانوں، عریاں ٹانگوں سے نظر ہٹا کر اپنے گریبان میں نا جھانکا، اپنی غلطیوں کی اصلاح نا کی، یہ 'حزب اللہ' ایسے ہی ساری 'حزب الشیطان' کیلیے عبرت کا نشان بنی رہے گی. جب تک اپنی کوتاہیوں کا سارا ملبہ 'کفار' کے ننگے سروں پر منڈھتے رہیں گے، ایسے ہی ساری دنیا میں ذلیل و خوار ہوتے رہیں گے. یہ وہی پنجابی کی چودھری ، گاؤں اور مراثی والی مثال ھے
پچھلے ستر سالوں میں مذھب اور آزادی کے نام پر جنگوں میں کروڑوں مسلمان مروا کر، ایسے ہی ہزاروں "پیشینگوئیوں" پر مبنی سبز باغ دیکھ کر، لمبی لمبی بڑھکیں مار کر، 'امت واحدہ' کا پستی کی جانب سفر پھر بھی نہ رک سکا. اور نا ہی ایسے مزید لاکھوں جوش و ولولے سے لبریز اور حقیقت سے بالکل عاری مضمون کچھ کر سکتے ہیں
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|