نیب: الیکشن لڑنے والے سیاستدانوں کو 25 جولائی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا پاکستان کے قومی احتساب بیورو یعنی نیب نے مقدمات کا سامنا کرنے والے امیدواروں کو عام انتخابات سے قبل گرفتار نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا فیصلہ اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا میں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے کسی بھی سیاست دان کو 25 جولائی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
نیب کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے کہ جب انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی جماعتوں نے نیب کی کارروائیوں کو 'انتخاب سے قبل دھاندلی' قرار دیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نواز نے اپنے امیدواروں کے خلاف نیب کی کارروائیوں پر الیکشن کمیشن میں شکایت بھی درج کروائی ہے۔ 'نیب کا الیکشن سے تعلق نہیں'
بدھ کو ہونے والے نیب کےاجلاس میں واضح کیا گیا کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے اور اسی بنیاد پر امیدواروں کے خلاف مقدمات کی سماعت 25 جولائی تک موخر کر دی گئی ہے۔
ایگزیٹو بورڈ کے اجلاس کے بعد نیب کے ترجمان نے کہا کہ مسلم لیگ نواز کے امیدوار کے خلاف مقدمات کی تحقیقات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں اور پچیس جولائی تک اس میں کسی بڑی پیش رفت کا امکان نہیں ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ اگر ضرورت محسوس ہوئی تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کے سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے امیدوار اور سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف، سابق وزیر مملکت رانا افضل اور سابق صوبائی وزیر رانا مشہود اور سابق رکن قومی اسمبلی رائے منصب کے خلاف جاری مقدمات کی سماعت الیکشن تک موخر کر دی گئی ہیں۔
نیب کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار انجنیئر قمرالاسلام پر اور ایم کیو ایم کے امیدوار محمد جاوید حنیف پر اس فیصلہ کا اطلاق نہیں ہو گا۔
کراچی پورٹ ٹرسٹ کے سابق چیئرمین اور ایم کیو ایم کی جانب سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے امیدوار محمد جاوید حنیف پر کرپشن کے الزامات ہیں اور انھیں نیب نے چند روز قبل حراست میں لیا تھا۔
نیب نے گزشتہ ہفتے راولپنڈی سے چوہدری نثار کے خلاف الیکشن میں حصہ لینے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار راجہ قمرالاسلام کو گرفتار کرلیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور نیب اس معاملے میں تحقیقات کر رہا ہے۔
مسلم لیگ نواز سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہور کے خلاف نیب میں کرپشن کے مقدمات زیر سماعت ہیں جبکہ سابق وزیرِ مملکت برائے خزانہ رانا افضل کے خلاف بھی نیب میں تحقیقات ہو رہی ہیں۔