Muslims Must Demand Akhand Bharat by Allama Syed Abdullah Tariq (Must Listen)

kashifraza

MPA (400+ posts)
its sad muslims of sub continent forget we rule all india for many hundred years but after british raj hindu ruling directly and indirectly
 

saqiwa

MPA (400+ posts)
اللہ نے تمہارا نام مسلم رکھا ہے۔ تم وہ امت ہو جو دوسری امت پر گواہ ہوگی اور نبی صل اللہ علیہ وسلم تم پر گواہ ہونگے۔ اللہ کے بیان پر غور کرو اے مسلمانوں؟؟؟۔اس کے بعد مولانا صاحب کی بات کی گہرائی پر غور کرو۔۔ اور پھر اگر ذرا سا اور وقت مل جائے ایمان داری سے اپنی حالت پر بھی غور کر!!!!!!۔
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
ملا کا تخیلاتی تصوّرِ تاریخ: اکھنڈ بھارت، خلافت
ملا کی سیاسی بصیرت پر کبھی اعتبار نہ کرنا یہ ہمیشہ غلط ثابت ہوئی
ملا دو وقت کی امامت کا تو اہل نہیں، قوموں کی بات کرتا ہے
برِ صغیر کی تاریخ میں اقبال و جناح کی سیاسی بصیرت مسلمانوں کی
سات سو سالہ حکمرانی کے بعد سب سے بڑی کامیابی تھی۔ کبھی نہ بھولنا
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
اللہ نے تمہارا نام مسلم رکھا ہے۔ تم وہ امت ہو جو دوسری امت پر گواہ ہوگی اور نبی صل اللہ علیہ وسلم تم پر گواہ ہونگے۔ اللہ کے بیان پر غور کرو اے مسلمانوں؟؟؟۔اس کے بعد مولانا صاحب کی بات کی گہرائی پر غور کرو۔۔ اور پھر اگر ذرا سا اور وقت مل جائے ایمان داری سے اپنی حالت پر بھی غور کر!!!!!!۔

جب مسلمان اس قابل ہوئے تو دنیا کو سرنگوں کر لیں گے، ابھی تو انہیں اپنے ملک چلانا دشوار ہے

کوئی قابل ہو تو ہم شانِ کئی دیتے ہیں
ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی نئی دیتے ہیں
 

saqiwa

MPA (400+ posts)
ملا کا تخیلاتی تصوّرِ تاریخ: اکھنڈ بھارت، خلافت
ملا کی سیاسی بصیرت پر کبھی اعتبار نہ کرنا یہ ہمیشہ غلط ثابت ہوئی
ملا دو وقت کی امامت کا تو اہل نہیں، قوموں کی بات کرتا ہے
برِ صغیر کی تاریخ میں اقبال و جناح کی سیاسی بصیرت مسلمانوں کی
سات سو سالہ حکمرانی کے بعد سب سے بڑی کامیابی تھی۔ کبھی نہ بھولنا

ہا ہا ہا ہا ہا۔ یار بھائی کیا بات کی ہے آپ کی نے!!!۔ ملاں ہاہاہاہا۔ باپ مرگیا ۔ ملاں کو بلادو اس کی نماز ہی پڑھ دے تاکہ میرا یہ باپ بخشا جائے اللہ اس پر رحم کردے۔۔۔ ماں مرگئی ارے ملاں کو بلا دو ماں کا فاتحہ پڑھوانا اللہ ماں کو جنت میں جگہ دے دے۔۔ ہاہاہا ملاں ۔ شادی کرنی ہے۔ بیوی لے آنی معشوق سےبیاہ ہونے والا ہے۔اللہ تیراشکر ہے میری محبوبہ آج میری بن جائے گی ساری عمر کے لئیے۔۔ لیکن یہ کیا؟؟؟؟؟ یہ معشوقعہ ملاں کے پڑھائے ہوئے نکاح کے بغیر تو میرے اوپر حلال ہی نہی ہوسکتی۔۔ ارے کوئی ملاں کوبلادو نکاح پڑھوانے کے لئیے!!!۔۔ بہن کی شادی بیٹی کا بیاہ ۔ بیٹے کا حقیقہ۔ بیٹی پیدا ہوئی کان میں آذان۔بیٹا پیدا ہوا کان میں آذان۔۔ نکاح نامہ ملاں سے۔۔ میت ملاں کے بغیر نہیں۔ جن بھوت نے جان عذاب بنا دی ملاں کا تعویز۔۔۔ حدیث پوچھنی ہو ملاں۔۔قرآن سیکھنا ہو ملاں۔۔۔ ارے میرے بھائی آپ نے اپنی زندگی میں سے ملاں کو کس کس جگہ سے نکالا ہوا ہے؟ ؟۔
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
ہا ہا ہا ہا ہا۔ یار بھائی کیا بات کی ہے آپ کی نے!!!۔ ملاں ہاہاہاہا۔ باپ مرگیا ۔ ملاں کو بلادو اس کی نماز ہی پڑھ دے تاکہ میرا یہ باپ بخشا جائے اللہ اس پر رحم کردے۔۔۔ ماں مرگئی ارے ملاں کو بلا دو ماں کا فاتحہ پڑھوانا اللہ ماں کو جنت میں جگہ دے دے۔۔ ہاہاہا ملاں ۔ شادی کرنی ہے۔ بیوی لے آنی معشوق سےبیاہ ہونے والا ہے۔اللہ تیراشکر ہے میری محبوبہ آج میری بن جائے گی ساری عمر کے لئیے۔۔ لیکن یہ کیا؟؟؟؟؟ یہ معشوقعہ ملاں کے پڑھائے ہوئے نکاح کے بغیر تو میرے اوپر حلال ہی نہی ہوسکتی۔۔ ارے کوئی ملاں کوبلادو نکاح پڑھوانے کے لئیے!!!۔۔ بہن کی شادی بیٹی کا بیاہ ۔ بیٹے کا حقیقہ۔ بیٹی پیدا ہوئی کان میں آذان۔بیٹا پیدا ہوا کان میں آذان۔۔ نکاح نامہ ملاں سے۔۔ میت ملاں کے بغیر نہیں۔ جن بھوت نے جان عذاب بنا دی ملاں کا تعویز۔۔۔ حدیث پوچھنی ہو ملاں۔۔قرآن سیکھنا ہو ملاں۔۔۔ ارے میرے بھائی آپ نے اپنی زندگی میں سے ملاں کو کس کس جگہ سے نکالا ہوا ہے؟ ؟۔


آپ کا جواب اتنا سطحی ہے کہ اس پر کیا تبصرہ کروں
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
آپ اچھا تبصرہ کریں بھائی یا برا۔ دونوں صورتوں میں میرا فائدہ ہے مجھے کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔

[FONT=&quot]قوم کیا چیز ہے، قوموں کی امامت کیا [/FONT][FONT=&quot][/FONT][FONT=&quot]ہے[/FONT]
[FONT=&quot]اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام[/FONT]
 

saqiwa

MPA (400+ posts)

[FONT="]قوم کیا چیز ہے، قوموں کی امامت کیا [/FONT][/COLOR][COLOR=#000000][FONT="][/FONT][FONT="]ہے[/FONT][/COLOR]
[COLOR=#000000][FONT="]اس کو کیا سمجھیں یہ بیچارے دو رکعت کے امام[/FONT]

میرے بھائی اقبال کو سمجھنے کے لئیے ہم جیسوں کو سو سال کا عرصہ درکار ہوگا انفرادی طور پر۔ سکول کالج میں جو اقبال پڑھایا جاتا ہے وہ پورا پاکستان جانتا ہے بلکہ کسی بھی پاکستانی سے بہتر اقبال کے بارے میں ایم ترک ذور ایک ایرانی زیادہ جانتا ہے۔ چونکہ میں اقبال کو آپ سے کم جانتا ہوں اس لئیے شعروشعری کی بجائے سیدھی سی بات کہونگا۔ جس مولوی کو ہم مشق ستم بناتے رہتے ہیں یہ سوچے سمجھے بنا کہ یہ ہم کیا کر رہے ہیں۔ جس مولوی پر ہم دن رات لعن طعن کرتے ہیں بھائی صاب یہی مولوی ساڑھے چودہ سو سال سے اللہ کا دین جیسے کیسے کر کے اٹھائے چلا آ رہا ہے اور ہماری ہر نسل کو منتقل کئیے جا رہا ہے۔ اسی مولوی سے ہمیں معلوم ہوا کہ نماز روزہ کیا ہے۔ قرآن و حدیث کیا ہیں۔ اللہ کے رسول محمد صل اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ کیا ہے۔ خلفائے راشدین کون تھے ۔ اس دین میں کب کس نے کہاں کیسے قربانی دی اور یہ سب کچھ یہی مولوی ہمیں تب سے بتاتا آرہا ہے جب علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح صاحبان کی روحیں بھی اس دنیا میں نازل نہیں ہوئیں تھی ان سے پہلے یہی مولوی جیسی تیسی امت مسلم کی راہنمائی کرتا آرہا تھا۔ اسی مولوی کی لکھی ہوئی قرآن کی تفسیر ہم پڑھتے ہیں۔ اسی مولوی کے بتائے ہوئے دینی احکذم پر ہم عمل کرتے ہیں۔۔ لیکن اسی مولوی کو ہم دن اور رات گالیوں سے نوازتتے ہیں۔۔ اسی مولوی نے آپ کو جہاز رانی کے بارے میں بتایا تھا۔ اسی نے چاند اور ستاروں کے بارے میں دنیا کو بتایا تھا اور اسی مولوی نے سب سے پہلے اس دنیا کو بتایا کہ زمین کا حجم کتنا ہے۔ چاند اور ستارے کہاں اور کیسے سفر کرتے ہیں۔ سورج کب اور کیسے اور کیوں بڑا چھوٹا ہوتا ہے۔۔ لیکن پھر یورپ میں ایک لہر اٹھی اس لہر نے پادری کے ساتھ مولوی کو بہا دیا اور وہ دن اور آج کادن ہم مولوی سے نفرت کرنے لگے ہیں لیکن بھائی صاحب ہماری منافقت کا حال یہ ہے کہ ہم سفید رنگت والی قوم کو خوش کرنے کے لئیے مولوی کو عالم دین یا واحب علم کی بجائے حقارت سے ملاں پکارتے ہیں۔ لیکن اپنی زندگیوں میں اس کے سارے کے سارے اور پورے پورے دین پر ایمان بھی رکھتے ہیں !!!!۔
 

Aslan

Chief Minister (5k+ posts)
It will better to break up India into dozens of smaller countries eg Kashmir,Khalistan,Assam etc.Muslims can demand and fight for their own country within India.Akhand Bharat will never happen.India was never a single country,the British created India using carrot and stick.
 

اللہ کا بندہ

MPA (400+ posts)
میرے بھائی اقبال کو سمجھنے کے لئیے ہم جیسوں کو سو سال کا عرصہ درکار ہوگا انفرادی طور پر۔ سکول کالج میں جو اقبال پڑھایا جاتا ہے وہ پورا پاکستان جانتا ہے بلکہ کسی بھی پاکستانی سے بہتر اقبال کے بارے میں ایم ترک ذور ایک ایرانی زیادہ جانتا ہے۔ چونکہ میں اقبال کو آپ سے کم جانتا ہوں اس لئیے شعروشعری کی بجائے سیدھی سی بات کہونگا۔ جس مولوی کو ہم مشق ستم بناتے رہتے ہیں یہ سوچے سمجھے بنا کہ یہ ہم کیا کر رہے ہیں۔ جس مولوی پر ہم دن رات لعن طعن کرتے ہیں بھائی صاب یہی مولوی ساڑھے چودہ سو سال سے اللہ کا دین جیسے کیسے کر کے اٹھائے چلا آ رہا ہے اور ہماری ہر نسل کو منتقل کئیے جا رہا ہے۔ اسی مولوی سے ہمیں معلوم ہوا کہ نماز روزہ کیا ہے۔ قرآن و حدیث کیا ہیں۔ اللہ کے رسول محمد صل اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ کیا ہے۔ خلفائے راشدین کون تھے ۔ اس دین میں کب کس نے کہاں کیسے قربانی دی اور یہ سب کچھ یہی مولوی ہمیں تب سے بتاتا آرہا ہے جب علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح صاحبان کی روحیں بھی اس دنیا میں نازل نہیں ہوئیں تھی ان سے پہلے یہی مولوی جیسی تیسی امت مسلم کی راہنمائی کرتا آرہا تھا۔ اسی مولوی کی لکھی ہوئی قرآن کی تفسیر ہم پڑھتے ہیں۔ اسی مولوی کے بتائے ہوئے دینی احکذم پر ہم عمل کرتے ہیں۔۔ لیکن اسی مولوی کو ہم دن اور رات گالیوں سے نوازتتے ہیں۔۔ اسی مولوی نے آپ کو جہاز رانی کے بارے میں بتایا تھا۔ اسی نے چاند اور ستاروں کے بارے میں دنیا کو بتایا تھا اور اسی مولوی نے سب سے پہلے اس دنیا کو بتایا کہ زمین کا حجم کتنا ہے۔ چاند اور ستارے کہاں اور کیسے سفر کرتے ہیں۔ سورج کب اور کیسے اور کیوں بڑا چھوٹا ہوتا ہے۔۔ لیکن پھر یورپ میں ایک لہر اٹھی اس لہر نے پادری کے ساتھ مولوی کو بہا دیا اور وہ دن اور آج کادن ہم مولوی سے نفرت کرنے لگے ہیں لیکن بھائی صاحب ہماری منافقت کا حال یہ ہے کہ ہم سفید رنگت والی قوم کو خوش کرنے کے لئیے مولوی کو عالم دین یا واحب علم کی بجائے حقارت سے ملاں پکارتے ہیں۔ لیکن اپنی زندگیوں میں اس کے سارے کے سارے اور پورے پورے دین پر ایمان بھی رکھتے ہیں !!!!۔

میرے بھائی سارا مسئلہ یہ ہے کہ آپ ملا کے مفہوم کو درست تناظر میں نہیں دیکھتے۔ میں خلیفہ عبدالحکیم کے افکار و الفاظ کی مدد سے اس کا مفہوم بیان کرتا ہوں۔
انسانوں کی زندگی کی طرح الفاظ کی زندگی بھی تحقیر سے توقیر اور توقیر سے تحقیر میں بدلتی رہتی ہے۔ صدیوں تک ملا کا لفظ ایک معزز لقب تھا جو عالم و عابد کے لئے مخصوص تھا، لیکن رفتہ رفتہ جب علم جامد ہو گیا کچھ الفاظ کے خول رہ گئے جن سے معنی نکل گئے، روایات کی ہڈیاں رہ گئیں جن میں اب کوئی مغز نہ تھا اور عبادت ظواہر کی پابندی کانام رہ گیا، جن میں صورت معنی پر غالب آگئی تو ایسی عبادت اور ایسے علم کے مدعی اہل نظر کی نظروں سے گر گئے۔ جن لوگوں سے توقع ہو سکتی تھی کہ وہ دین و دانش کے علم بردار ہوں گے، وہ بے روح مذہبیت کے اجارہ دار بن گئے۔ جبہ و عمامہ و ریشِ دراز دینداری کی علامت قرار دیے گئے۔ ان کو علوم و فنون کی ترقی سے کوئی واسطہ نہ رھا یہ لوگ زندگی کے حقائق سے بے تعلق اور بیگانہ ہو گئے۔ علام و فنون سے بیگانہ ہونے کی وجہ سے وہ حلال کی روزی کمانے کے لائق نہ رہے۔ کچھ آیات و روایات کا حفظ کر لینا ان کے نزدیک دین کی محافظت کے لئے کافی ہو گیا ۔ جب نوبت یہ پہنچی تو اہلِ نظر کے لئے یہ طبقہ مضحکہ حیز اور ہدفِ تمسخر بن گیا۔ یہ طبقہ دین کو دنیاوی اغراض کے لئے استعمال کرنے لگا۔ غالب نے اس کیفیت کو یوں بیان کیا ہے۔
فرصت اگرت دست دہد مغتنم انگار
ساقی و مغنی و شرابے و سرودے
زنہار ازاں قوم نہ باشی کہ فریبند
حق را بہ سجودے و بنی را بہ درودے
یعنی اگر تم لذت پرستی میں ڈوب جاؤ اور شراب و ساقی و ساز و آواز سے لطف کوشی کرنا چاہو تو کر لو لیکن یہ حرکت کبھی نہ کرنا کہ خدا کو سجدوں سے اور نبی کو درود سے دھوکہ دے کر اپنی گھٹیا دنیاوی اغراض کو پورا کرو۔
جب دین کی حقیقت دلوں میں اور سیرتوں میں باقی نہیں رہتی تو دین فقط چند افسانوں پر مشتمل رہ جاتا ہے۔ فروعات و مصطلحات کے جھگڑے، تاویلات کے اختلافات، کھوکھلی روایات کی بے مصرف چھان بین، فقیہانہ بحثین اور منطقی موشگافیاں ذوقِ فتنہ اور خواہشِ اقتدار کی پرورش کرتی ہیں اور دین بہتر فرقوں میں بٹ جاتا ہے۔ اور قرآن فقط الفاظ کا نام رہ جاتا ہے جس کے معنی تک پہنچنا ملا کے لئے اتنا ہی ناممکن ہو جاتا ہے جتنا کہ مادر زاد اندھے کے لئے سورج کی روشی سے فائدہ اٹھانا۔

مکتب و ملا و اسرارِ کتاب
کورِ مادر زاد و نورِ آفتاب
دین کافر فکر و تدبیر جھاد
دین ملا فی سبیل اﷲ فساد

یہ جو صاحب سمجھتے ہیں کہ اکھنڈ بھارت مسلمانوں کے غلبے کا سبب بنے گا وہ ملا کی تعریف پہ بالکل پورا اترتے ہیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ فقط ایک ہجومِ آبادی غلبہ حاصل کر لے گا، ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ غلبے کے لئے تعداد کی نہیں علم و اقدار کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ مٹھی بھر مسلمان سات سو سال تک انڈیا اور سپین پہ حکمرانی نہ کرسکتے۔
 

aneeskhan

Prime Minister (20k+ posts)
​Now Hindus will never accept.It will be very intelligent & sharp move of Muslims if they can do it. Banyya Itna Baiwaqoof Nahi Hai.
Banniya Will tell Akhand Bharat Ki miratuu Ho Giya. Ram Ram Ham Mirrattu Ko Nahi Choottey Yeah Tu Bara Paap Hai Hai.
 
Last edited:

saqiwa

MPA (400+ posts)
میرے بھائی سارا مسئلہ یہ ہے کہ آپ ملا کے مفہوم کو درست تناظر میں نہیں دیکھتے۔ میں خلیفہ عبدالحکیم کے افکار و الفاظ کی مدد سے اس کا مفہوم بیان کرتا ہوں۔
انسانوں کی زندگی کی طرح الفاظ کی زندگی بھی تحقیر سے توقیر اور توقیر سے تحقیر میں بدلتی رہتی ہے۔ صدیوں تک ملا کا لفظ ایک معزز لقب تھا جو عالم و عابد کے لئے مخصوص تھا، لیکن رفتہ رفتہ جب علم جامد ہو گیا کچھ الفاظ کے خول رہ گئے جن سے معنی نکل گئے، روایات کی ہڈیاں رہ گئیں جن میں اب کوئی مغز نہ تھا اور عبادت ظواہر کی پابندی کانام رہ گیا، جن میں صورت معنی پر غالب آگئی تو ایسی عبادت اور ایسے علم کے مدعی اہل نظر کی نظروں سے گر گئے۔ جن لوگوں سے توقع ہو سکتی تھی کہ وہ دین و دانش کے علم بردار ہوں گے، وہ بے روح مذہبیت کے اجارہ دار بن گئے۔ جبہ و عمامہ و ریشِ دراز دینداری کی علامت قرار دیے گئے۔ ان کو علوم و فنون کی ترقی سے کوئی واسطہ نہ رھا یہ لوگ زندگی کے حقائق سے بے تعلق اور بیگانہ ہو گئے۔ علام و فنون سے بیگانہ ہونے کی وجہ سے وہ حلال کی روزی کمانے کے لائق نہ رہے۔ کچھ آیات و روایات کا حفظ کر لینا ان کے نزدیک دین کی محافظت کے لئے کافی ہو گیا ۔ جب نوبت یہ پہنچی تو اہلِ نظر کے لئے یہ طبقہ مضحکہ حیز اور ہدفِ تمسخر بن گیا۔ یہ طبقہ دین کو دنیاوی اغراض کے لئے استعمال کرنے لگا۔ غالب نے اس کیفیت کو یوں بیان کیا ہے۔
فرصت اگرت دست دہد مغتنم انگار
ساقی و مغنی و شرابے و سرودے
زنہار ازاں قوم نہ باشی کہ فریبند
حق را بہ سجودے و بنی را بہ درودے
یعنی اگر تم لذت پرستی میں ڈوب جاؤ اور شراب و ساقی و ساز و آواز سے لطف کوشی کرنا چاہو تو کر لو لیکن یہ حرکت کبھی نہ کرنا کہ خدا کو سجدوں سے اور نبی کو درود سے دھوکہ دے کر اپنی گھٹیا دنیاوی اغراض کو پورا کرو۔
جب دین کی حقیقت دلوں میں اور سیرتوں میں باقی نہیں رہتی تو دین فقط چند افسانوں پر مشتمل رہ جاتا ہے۔ فروعات و مصطلحات کے جھگڑے، تاویلات کے اختلافات، کھوکھلی روایات کی بے مصرف چھان بین، فقیہانہ بحثین اور منطقی موشگافیاں ذوقِ فتنہ اور خواہشِ اقتدار کی پرورش کرتی ہیں اور دین بہتر فرقوں میں بٹ جاتا ہے۔ اور قرآن فقط الفاظ کا نام رہ جاتا ہے جس کے معنی تک پہنچنا ملا کے لئے اتنا ہی ناممکن ہو جاتا ہے جتنا کہ مادر زاد اندھے کے لئے سورج کی روشی سے فائدہ اٹھانا۔

مکتب و ملا و اسرارِ کتاب
کورِ مادر زاد و نورِ آفتاب
دین کافر فکر و تدبیر جھاد
دین ملا فی سبیل اﷲ فساد

یہ جو صاحب سمجھتے ہیں کہ اکھنڈ بھارت مسلمانوں کے غلبے کا سبب بنے گا وہ ملا کی تعریف پہ بالکل پورا اترتے ہیں، جو یہ سمجھتے ہیں کہ فقط ایک ہجومِ آبادی غلبہ حاصل کر لے گا، ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ غلبے کے لئے تعداد کی نہیں علم و اقدار کی ضرورت ہوتی ہے، ورنہ مٹھی بھر مسلمان سات سو سال تک انڈیا اور سپین پہ حکمرانی نہ کرسکتے۔

بھائی صاحب آپ کی تمام بحث و تمہید کا جواب آپ کی تحریر کی آخری لائن میں ہے۔ یہی بات میں نے اپنی تحریر میں لکھی تھی۔ والسلام
 

Back
Top