پوری تقریر میں یہ ظالم انسان معصوم پرندوں کی وقالت کرتا رہا کہ ہم پرندوں کی مرضی کے بغیر انکا ذبح کر دیتے ہیں .. اس جاہل سے کوئی پوچھے کہ تم نے اپنے ٥ سالہ معصوم بھتیجے کو اسکی مرضی سے مارا؟؟؟؟اس معصوم کا کیا قصور تھا؟یا اسکے کیا گناہ تھے؟؟الله نے ایسے لوگوں کے لیے بار بار یہ خوشخبری سنائی تھی کہ توبہ کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں .... عجیب قسم کا نفسیاتی انسان ہے... الله ہم سب کو سیدھی راہ پے چلنے کی توفیق دے امین .