کچھ روز قبل جب پرویز رشید صاحب کو ائیرپورٹ پر گھیر کر جوتیاں اچھالی جا رہی تھیں تو یہاں بغلوں سے تالیاں بجا بجا کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔ تب بھی کہا تھا کہ اگر سیاسی، نظریاتی و مسلکی اختلاف کی بنیاد پر اس جوتا باری کی حوصلہ افزائی کی گئی تو پھر "آج ہم کل تمہاری باری ہے" کے مصداق یہاں ہر نہتا اور شریف آدمی کسی نہ کسی مخالف کی جوتیوں اور ٹھڈوں کی زد پر ہوگا۔
میں جنید جمشید کے گانوں سے لے کر اسکے مذہبی ڈھونگ تک کسی روپ بہروپ کو پسند نہیں کرتا لیکن اس توہین آمیز رویے کی بھی بعین ہی ویسے مذمت کرتا ہوں جیسے پرویز رشید صاحب پر جوتا اچھالنے کی کرتا تھا۔
مت بھولئیے کہ پنجاب یونیورسٹی میں جماتی غنڈوں کے ہاتھوں عمران خان صاحب کو زد و کوب کرنا بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ تھا چنانچہ ۔ ۔ ۔ ۔
میں آج زد پہ اگر ہوں تو خوش گمان نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں
!!!! تم تو بش کو جوتے پڑنے پر بھی افسوس کرو گے بھائی
کچھ روز قبل جب پرویز رشید صاحب کو ائیرپورٹ پر گھیر کر جوتیاں اچھالی جا رہی تھیں تو یہاں بغلوں سے تالیاں بجا بجا کر خوشی کا اظہار کیا گیا۔ تب بھی کہا تھا کہ اگر سیاسی، نظریاتی و مسلکی اختلاف کی بنیاد پر اس جوتا باری کی حوصلہ افزائی کی گئی تو پھر "آج ہم کل تمہاری باری ہے" کے مصداق یہاں ہر نہتا اور شریف آدمی کسی نہ کسی مخالف کی جوتیوں اور ٹھڈوں کی زد پر ہوگا۔
میں جنید جمشید کے گانوں سے لے کر اسکے مذہبی ڈھونگ تک کسی روپ بہروپ کو پسند نہیں کرتا لیکن اس توہین آمیز رویے کی بھی بعین ہی ویسے مذمت کرتا ہوں جیسے پرویز رشید صاحب پر جوتا اچھالنے کی کرتا تھا۔
مت بھولئیے کہ پنجاب یونیورسٹی میں جماتی غنڈوں کے ہاتھوں عمران خان صاحب کو زد و کوب کرنا بھی اسی نوعیت کا ایک واقعہ تھا چنانچہ ۔ ۔ ۔ ۔
میں آج زد پہ اگر ہوں تو خوش گمان نہ ہو
چراغ سب کے بجھیں گے ہوا کسی کی نہیں
بجا فرمایا لیکن بغلیں تو مولوی ٹائپ بجارہے تھے ہم جیسے گناہ گار تو تماشہ دیکھ رہے تھے
بہرحال جنید جمشید پچھتاتا ہوگا کہ اچھا خاصا گانے بجانے میں لگا ہوا تھا اورسارے پاکستان کا چہیتا تھا اور مولویت کے چکر میں ایسا خوار ہوا کہ اب عزت اور زندگی دونوں کے لالے پڑ گئے
اتنے لمبے عرصے بعد اس گروپ کی غیرت جاگی ہے
اس میں کوئی فرقہ وارانہ فسادات کی چال ہے