He has killed the show polluting with politics, these kind of shows has no place for one sided propaganda. I am signing off and will never watch it, every day one sided BS. This show is becoming bored and same old same old jokes and stuff and I believe he ran out of ideas as well.
اوریا صاحب۔ میں نہ اس پروگرام کو دیکھتا ہوں اور نہ دیکھنا چاہتا ہوں چاہے اس میں آپ سے بھی بڑا کوئی دانشور آجائے۔
جب آپ کسی لچر پروگرام میں تشریف لاتے ہیں یا بلعموم کسی جیو نیوز کے پروگرام میں آتے ہیں تو آپ بنیادی طور پر اسے مقبولیت بخش رہے ہوتے ہیں۔ کیا خوب کہا ہے اقبال نے۔
کبھی ہم سے کبھی غیروں سے شناسائی ہے۔
بات کہنے کی نہیں پھر تو بھی تو حرجائی ہے۔
آپ کی عزت ہمارے دل میں ہے جسکے لیے آپ کو کسی کارٹون نیٹورک پر جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ انسان کو کوئی لکیر کھینچنی چاہیے ایک حد مطعین کرنے کے لیے۔ جس پروگرام میں آپ موجود ہیں انہی کے لیے اقبال کا ایک شعر اور عرض ہے۔
ناز ہے طاقت گفتار پہ انسانوں کو۔
بات کرنے کا سلیقہ نہیں نادانوں کو۔
آپ نے جیو کارٹون نیٹورک میں جاکر وہی کام کیا ہے جو ڈاکٹر قدیر خان اور ہارون رشید نے نائن زیرو جاکر کیا ہے۔ کچھ لوگ نہیں سمجھ سکتے چاہے جو مرضی کرلیں۔ یہ بات میری آپ یاد رکھیے گا کہ اسی کرسی پر آپ کی ڈیمی بھی بیٹھی ہوئی ہوگی جس کرسی پر آج آپ تشریف رکھے ہوئے ہیں۔
یااللہ' امت مرحوم کس طرح جاگے کی جبکہ آج کا اقبال خود غافلوں میں جاکر عزت محسوس کرتا ہے۔