kasoti شخصیت بوجھیں

ustadjejanab

Chief Minister (5k+ posts)
Mirza ali khan?

Mirza Ali Khan

correct

250px-Mirza-Ali-Khan-Faqir-of-Ipi.jpg
 

ustadjejanab

Chief Minister (5k+ posts)

Faqir of ipi

فقیر ایپی (1897ء تا 1960ء) جن کا اصل نام مرزا علی خان تھا، شمالی وزیرستان کے ایک پشتون تھے۔ان کے معتقدین ان کو حاجی صاحب کہتے تھے۔
[h=2]برطانیہ کے خلاف جہاد[ترمیم][/h]
فقیر ایپی نے 1930ء سے لے کر 1947ء تک برطانوی سامراج کے خلاف گوریلا کاروائیاں جاری رکھیں اور ان کی ناک خاک میں ملائے رکھی۔ ایک وقت میں تو 40،000 برطانوی افواج بھی ان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ صرف 1000 افراد اور معمولی اسلحہ کے باوجود انہوں نے گوریلا کاروائیاں کامیابی سے جاری رکھیں۔ فقیر ایپی کو انگریز بھی ایک قابل عزت دشمن اور اصول پرست شخص مانتے ہیں۔ انہوں نے موجودہ دور کے برخلاف کسی غیر ملکی طاقت کی مدد قبول نہ کی۔ مارچ 1936ء میں ایک ہندو لڑکی رام کوری جس کا اسلامی نام اسلام بی بی رکھا گیا نے ایک مسلمان سید امیر نور علی شاہ سے شادی کی جن کا تعلق بنوں سے تھا۔ انگریزوں نے اپنے روایتی تعصب سے کام لیتے ہوئے طوری خیل قبائل اور مدہ خیل قبائل پر نہائت دباؤ ڈالا کہ اس لڑکی کو واپس کیا جائے۔ پشتونوں نے کہا کہ لڑکی اپنی مرضی جرگہ کے سامنے بتائے مگر انگریز خفیہ طور پر اس لڑکی کو اغوا کرنے میں کامیاب ہو گئے اور بنوں کے انگریز ڈپٹی کمشنر نے سید امیر نور علی شاہ کو گرفتار کر کے انگریزی قوانین کے مطابق سزا دلوائی۔ اس سے وزیرستان میں آگ بھڑک اٹھی اور فقیر ایپی نے انگریزوں کے خلاف بڑی کاروائیاں کیں۔

 

A.Ali.T

Minister (2k+ posts)

Faqir of ipi

فقیر ایپی (1897ء تا 1960ء) جن کا اصل نام مرزا علی خان تھا، شمالی وزیرستان کے ایک پشتون تھے۔ان کے معتقدین ان کو حاجی صاحب کہتے تھے۔
برطانیہ کے خلاف جہاد[ترمیم]

فقیر ایپی نے 1930ء سے لے کر 1947ء تک برطانوی سامراج کے خلاف گوریلا کاروائیاں جاری رکھیں اور ان کی ناک خاک میں ملائے رکھی۔ ایک وقت میں تو 40،000 برطانوی افواج بھی ان کو گرفتار کرنے میں ناکام رہیں۔ عجیب بات یہ ہے کہ صرف 1000 افراد اور معمولی اسلحہ کے باوجود انہوں نے گوریلا کاروائیاں کامیابی سے جاری رکھیں۔ فقیر ایپی کو انگریز بھی ایک قابل عزت دشمن اور اصول پرست شخص مانتے ہیں۔ انہوں نے موجودہ دور کے برخلاف کسی غیر ملکی طاقت کی مدد قبول نہ کی۔ مارچ 1936ء میں ایک ہندو لڑکی رام کوری جس کا اسلامی نام اسلام بی بی رکھا گیا نے ایک مسلمان سید امیر نور علی شاہ سے شادی کی جن کا تعلق بنوں سے تھا۔ انگریزوں نے اپنے روایتی تعصب سے کام لیتے ہوئے طوری خیل قبائل اور مدہ خیل قبائل پر نہائت دباؤ ڈالا کہ اس لڑکی کو واپس کیا جائے۔ پشتونوں نے کہا کہ لڑکی اپنی مرضی جرگہ کے سامنے بتائے مگر انگریز خفیہ طور پر اس لڑکی کو اغوا کرنے میں کامیاب ہو گئے اور بنوں کے انگریز ڈپٹی کمشنر نے سید امیر نور علی شاہ کو گرفتار کر کے انگریزی قوانین کے مطابق سزا دلوائی۔ اس سے وزیرستان میں آگ بھڑک اٹھی اور فقیر ایپی نے انگریزوں کے خلاف بڑی کاروائیاں کیں۔


He was the first president of Pashtunistan, never recognized Pakistan.