maksyed
Siasat.pk - Blogger
Shame on us ..... :angry_smile::angry_smile::angry_smile:
مسلمانوں خواب غفلت سے بیدار ہو جاؤ
!اے مسلمانو
اب تو خواب غفلت سے جاگو کہ تمھارے خلاف سازش کا جال بن کر پھینکا جا چکا ہے اسلامی ممالک خصوصا عرب ممالک غفلت کی نیند سو رہے ہیں .... کاش کہ مسلمان غفلت کی نیند سے جاگ اٹھیں.ساری دنیا کے اہم ذخائر اسلامی ممالک کے پاس ہں لیکن فائدہ غیر اٹھا رہے ہیں . امریکہ ، اسرائیل ،اور برطانیہ جب چاہتے ہیں مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں .مسلمان غفلت کی نیند سے جاگیں ورنہ داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں
مسلمانوں! یہ غفلت کی نیند آخر کب تک؟ یہ دِن اور رات کی ایک دوسرے کے ساتھ جو دوڑ لگی ہے اور مہینوں اور سالوں کا تانتا بندھا ہے یہ تمہیں کیا لوریاں دے کر سلاتا ہے؟ یہ نہیں تو پھر تمہیں بے مقصدیت سے جگانے کیلئے کیا چیز آئے؟ یہاں محلات میں جو بسا کرتے تھے، دیکھوتو سہی اب بھلا وہ کہاں جا بسے۔ ان گھروں میں جن کی چہک سنی جاتی تھی اب وہ کہاں جا چکے؟ بخدا، موت کا وہ دور جو اس بزم حیات میں مدام چلتا ہے، یہ اسی کی زد میں تو آئے ہیں! دیکھو موت ان کو کیسے چگ گئی جیسے کبوتر ایک ایک کرکے زمین پہ بکھرے دانے چگ لیتا ہے! یہ رکا ہی کب ہے؟! دیکھو یہ ابھی بھی چگے ہی تو جا رہا ہے! یہاں کوئی ’دانہ‘ پڑا تھوڑی رہے گا! ہر کسی کی باری اور ہر کسی کا نام درج ہے۔ قلمیں روشنائی سے سوکھ چکیں اور صحیفے لپیٹے جا چکے۔
اب بھی وقت ہے جاگ جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔
حرف دعا
مخمور سید
مسلمانوں خواب غفلت سے بیدار ہو جاؤ
!اے مسلمانو
اب تو خواب غفلت سے جاگو کہ تمھارے خلاف سازش کا جال بن کر پھینکا جا چکا ہے اسلامی ممالک خصوصا عرب ممالک غفلت کی نیند سو رہے ہیں .... کاش کہ مسلمان غفلت کی نیند سے جاگ اٹھیں.ساری دنیا کے اہم ذخائر اسلامی ممالک کے پاس ہں لیکن فائدہ غیر اٹھا رہے ہیں . امریکہ ، اسرائیل ،اور برطانیہ جب چاہتے ہیں مسلمانوں پر ظلم کرتے ہیں .مسلمان غفلت کی نیند سے جاگیں ورنہ داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں
مسلمانوں! یہ غفلت کی نیند آخر کب تک؟ یہ دِن اور رات کی ایک دوسرے کے ساتھ جو دوڑ لگی ہے اور مہینوں اور سالوں کا تانتا بندھا ہے یہ تمہیں کیا لوریاں دے کر سلاتا ہے؟ یہ نہیں تو پھر تمہیں بے مقصدیت سے جگانے کیلئے کیا چیز آئے؟ یہاں محلات میں جو بسا کرتے تھے، دیکھوتو سہی اب بھلا وہ کہاں جا بسے۔ ان گھروں میں جن کی چہک سنی جاتی تھی اب وہ کہاں جا چکے؟ بخدا، موت کا وہ دور جو اس بزم حیات میں مدام چلتا ہے، یہ اسی کی زد میں تو آئے ہیں! دیکھو موت ان کو کیسے چگ گئی جیسے کبوتر ایک ایک کرکے زمین پہ بکھرے دانے چگ لیتا ہے! یہ رکا ہی کب ہے؟! دیکھو یہ ابھی بھی چگے ہی تو جا رہا ہے! یہاں کوئی ’دانہ‘ پڑا تھوڑی رہے گا! ہر کسی کی باری اور ہر کسی کا نام درج ہے۔ قلمیں روشنائی سے سوکھ چکیں اور صحیفے لپیٹے جا چکے۔
اب بھی وقت ہے جاگ جاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔













حرف دعا
مخمور سید