Ghairat VS Hikmat...A Column by A "Ghairatmand" Pakistani...Shame...Must Read.

samar

Minister (2k+ posts)
1101239964-1.jpg


1101239964-2.gif

http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101239964&Issue=NP_LHE&Date=20110513



Decide urself...If we have people like him...Who are so ghairatmand.How can we even think about our security and how can we give up slavery.

Is qalam se to mujhey ore kuch samhaj nhi aee lakin ye baat samhaj a gaee he k in sahab ne sabit kr diya he k ye intehaee begharat shakhs hain.....

shayad inko koi kahey k sahab apni BV .maan behn beti paish kia krain.......ye kr dega kionkey ye begharti k tukroon ko hikmat keh raha he........aisee soch aik kothey pe palney valey ki hi hosakti he jiskey nazdeek sirf baat paiso me kee jatee he paisa aie sab theek he izzat naam ki to koiee cheez nhi.

ore is begharat ki deda daleri ore kamilmi daikho begharti ko himat keh raha he......D@lla.

soooar me aik khsoosiat ye b he k vo beghart hota he baki hr janwar apni female ki taraf brhney valey male se jang krta he lakin sooar k haan aisa koi system nhi..........shayad vo b apni begharti ko hikmat hi kehta ho ga..........

Is begharat ko to itna b yakeen nhi k Allah hamesha haq k saath hota he...........jb Allah saath he to phir konsi hikmat kehti he k Allah k khilaaf kharey ho jaooo???????
 

jahanzaibi

Senator (1k+ posts)
Pehlay deen samjhoy phir baat karoo aisay Allah aur Rasool(SAW) per jhoot na boolo.. nahi mallon to khamoosh rahoo.




رسول اللہ صل اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زندگی سے حکمت و صبر کی چند مثالیں

دنیا میں ہر چیز سفید اور سیاہ نہیں ہے۔

زندگی کی ایک حقیقت یہ ہے کہ کبھی انسان کی زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں جب اسے دو برائیوں میں سے کم درجہ کی برائی کو چننا ہوتا ہے۔ مگر لوگ اگر جنونیت میں مبتلا ہو جائیں گے تو زندگی کی اس حقیقت کو نہیں دیکھ پائیں گے۔


ابتدائے اسلام میں دین کی تین سال تک خاموش تبلیغ

اسلام کا پہلا سبق ہی حکمت اور صبر کے سبق سے ہو رہا ہے۔ اللہ کرے یہ انتہا پسند سمجھ سکیں یہ چیز حکمت ہے اور ہرگز بے غیرتی نہیں ہے کہ انسان حالات کے مطابق فیصلے کرے ۔


رسول (ص) نے کفار مکہ سے صلح حدیبیہ کیوں کی؟


اگر آپ کے کسی مسلمان بھائی یا بہن پر کفار ظلم کر رہے ہیں تو آپ پر واجب ہے کہ کفار کے خلاف جہاد کریں اور مسلمان بھائی بہنوں کی مدد کریں۔

رسول اللہ (ص) تو مدینے ہجرت کر گئے مگر مکہ مین پھر بھی بے تحاشہ نو مسلم موجود رہے جن پر کفار نے طلم و ستم کے پہاڑ توڑے ہوئے تھے۔

مکہ کے ان مسلمانوں پر یہ ظلم ہوتا رہا مگر رسول (ص) کفار مکہ پر حملہ کر کے مسلمانوں کو آزاد نہیں کرواتے ہیں۔ کیوں؟

جنگ بدر میں مسلمان فتح پاتے مگر مکہ کے مسلمانوں پر کفار کے ظلم و ستم کا خاتمہ نہیں ہوتا۔ سوال ہے کہ فتح بدر کے بعد رسول (ص) نے کفار مکہ پر چڑھائی کر کے مسلمانوں کی مدد کیوں نہیں کی؟

پھر احد ہوتا ہے، پھر خندق میں مسلمانوں کو فتح ہوتی ہے۔ پھر خیبر میں فتح بھی ہو جاتی ہے مگر مکہ کے مسلمانوں کی مدد نہیں ہوتی۔ کیوں؟

لوگ اس سوال پر بہت اچھی طرح سے غور و فکر کریں۔ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ یہ مدد نہ کیا جانا کسی بے غیرتی کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ وقت و حالات کے مطابق صبر و ضبط اور حکمت کی تعلیم تھی۔

رسول اللہ (ص) سے زیادہ شریعت کو جاننے والا کوئی نہ تھا اور انہیں (ص) کو علم تھا کہ مکہ کے مسلمانوں کی مدد کرنا ان پر فرض ہو چکا ہے مگر وہ پھر بھی مکہ پر حملہ اس لیے نہیں کرتے کیونکہ انہیں (ص) کو علم ہے کہ ایسا کرنے سے وہ مکہ کے مسلمانوں کو کفار کے ظلم و ستم سے نہیں بچا سکیں گے بلکہ بذات خود مدینے میں بھی مسلمان ختم ہو جائیں گے۔

اسی وجہ سے حالات کے مطابق رسول (ص) حکمت و صبر و ضبط سے کام لے رہے ہیں حتی کی سن 8 ہجری میں جب مسلمانوں کو مدینے میں واقعی اتنی قوت حاصل ہو گئی کہ وہ کفار مکہ پر غالب آ سکیں تو صرف اسی وقت ان پر حملہ کرتے ہیں اور مکہ کے مسلمانوں کو کفار کے ظلم و ستم سے نجات دلاتےہیں۔

رسول اللہ (ص) کی حکمت و صبر و ضبط کی تعلیم بہت صاف ہے ۔ انتہا پسندی اور جنونیت سے نکل کر اگر حکمت و تدبر سے کام لیا جائے تو یہ امت مسلمہ کے لیے کہیں بہتر ہو گا۔ انشاء اللہ۔




 

Back
Top