کراچی (پبلک نیوز) گیس بحران اور ایف بی آر کے ہاتھوں تنگ کراچی کے تاجروں کے وفاقی وزیر خزانہ سے گلے شکوے۔ اسد عمر نے تاجروں کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ ایک تہائی سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے اور کراچی کو پچاس ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ دینے کا اعلان کردیا۔
فنانس بل اور نئے معاشی اہداف سے متعلق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی۔ تاجروں نے وزیر خزانہ کو کھل کر دکھڑے سنائے اور مسائل بیان کیے۔ قاسم تیلی نے کہا کہ ایف بی آر کو تالا لگا دیں۔ سب ٹھیک ہوجائے گا۔ صرف ٹیکس دینے والوں کو دبایا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے تاجروں کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ ایف بی آر سے ایس آر او کے اجراء کا اختیار بھی ختم کرنے کی نوید سنائی۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم ہر مہینہ میٹنگ کرتے ہیں۔ ایس آر او ختم کر رہے ہیں۔
اسد عمر نے ایک تہائی سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے کا اعلان کیا۔ گیس بحران پر غلطی تسلیم کی۔ وزیر خزانہ نے نجی شعبہ سے معیشت کو سہارا دینے کی درخواست کی۔ صحافی کے سوال پر نئے اور پرانے پاکستان کا فرق بھی واضح کیا۔
وفاقی وزیر خزانہ سے کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے پر کراچی کے لیے پچاس ارب کے پیکج کا اعلان بھی کیا۔
http://publicnews.com/asad-umar-meets-with-traders-at-karachi-chamber-of-commerce