اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے مطابق کل پاکستان میں عید ہو گی،کل رات 10.39 منٹ پر شوال کا چاند پیدا ہو چکا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہر سال عید کے چاند کے موقع پر اختلافی مسئلہ پیدا ہوتا ہے، ریاست فرقہ واریت سے بالاتر ہوتی ہے، ریاست آئین اور قانون پر چلتی ہے، گروپس کے مطابق نہیں چلتی،تمام فرقہ وارانہ گروپس طاقت ور ہو چکے ہیں وہ اپنا اپنا حصہ مانگتے ہیں، پوپلزئی صاحب ہر سال چاند کا علیحدہ اعلان کرتے ہیں اور مفتی منیب اپنا اعلان کرتے ہیں، چاند دیکھنا دنیا میں کوئی مسئلہ ہی نہیں رہ گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خلا سے وابستہ ادارے کہہ رہے ہیں کہ اگلی مرتبہ ذیادہ دیر تک چاند پر رہیں گےاور کئی لوگ تو عید بھی چاند پر کر سکیں گے،اگلا تنازع تو یہ ہو گا کہ چاند پر موجود لوگ عید کیسے منائیں گے،ہمارا دین سائنس کی طرف جانے کی تلقین کرتا ہے،جو لوگ کہتے ہیں کہ اس کا سائنس سے کوئی تعلق نہیں ان کی دلیل کو مسترد کرتے ہیں، دوربین کا بنیادی ماخذ عدسہ ہے چاہیے وہ دوربین میں ہو یا عینک میں۔
فواد چودھری نے کہا کہ کمیٹی بنائی جس میں سپیس ٹیکنالوجی کے لوگ شامل ہیں،کمیٹی میں حساب دانوں کو بھی شامل کیا،کل رات 10.39 منٹ پر شوال کا چاند پیدا ہو چکا ہے،آج غروب آفتاب کے بعد دوربین سے دیکھیں گے تو آسانی کیساتھ سندھ کے علاقے میں ساندھڑ، بدین، ٹھٹھہ میں 7.36 سے 8.15 تک آپ چاند دیکھ سکتے ہیں،کل 24 تاریخ کو دنیا کے تمام اسلامک ممالک عید منا رہے ہیں،آج غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 20 گھنٹے ہو گی،ہماری منسٹری کے مطابق کل 24 تاریخ کو پاکستان میں عید ہو گی،پشاور میں مفتی پوپل زئی نے کل عید کا اعلان کیا ہے جبکہ پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے،ہماری سرحدیں ہمارے لیے مقدم ہیں،ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم پاکستان میں رہ کر کہیں ہم سعودیہ یا کسی دوسرے ممالک کے قانون کو فالو کریں گے۔
http://gnnhd.tv/urdu/index.php/Pakistan/13798-1590174000میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہر سال عید کے چاند کے موقع پر اختلافی مسئلہ پیدا ہوتا ہے، ریاست فرقہ واریت سے بالاتر ہوتی ہے، ریاست آئین اور قانون پر چلتی ہے، گروپس کے مطابق نہیں چلتی،تمام فرقہ وارانہ گروپس طاقت ور ہو چکے ہیں وہ اپنا اپنا حصہ مانگتے ہیں، پوپلزئی صاحب ہر سال چاند کا علیحدہ اعلان کرتے ہیں اور مفتی منیب اپنا اعلان کرتے ہیں، چاند دیکھنا دنیا میں کوئی مسئلہ ہی نہیں رہ گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خلا سے وابستہ ادارے کہہ رہے ہیں کہ اگلی مرتبہ ذیادہ دیر تک چاند پر رہیں گےاور کئی لوگ تو عید بھی چاند پر کر سکیں گے،اگلا تنازع تو یہ ہو گا کہ چاند پر موجود لوگ عید کیسے منائیں گے،ہمارا دین سائنس کی طرف جانے کی تلقین کرتا ہے،جو لوگ کہتے ہیں کہ اس کا سائنس سے کوئی تعلق نہیں ان کی دلیل کو مسترد کرتے ہیں، دوربین کا بنیادی ماخذ عدسہ ہے چاہیے وہ دوربین میں ہو یا عینک میں۔
فواد چودھری نے کہا کہ کمیٹی بنائی جس میں سپیس ٹیکنالوجی کے لوگ شامل ہیں،کمیٹی میں حساب دانوں کو بھی شامل کیا،کل رات 10.39 منٹ پر شوال کا چاند پیدا ہو چکا ہے،آج غروب آفتاب کے بعد دوربین سے دیکھیں گے تو آسانی کیساتھ سندھ کے علاقے میں ساندھڑ، بدین، ٹھٹھہ میں 7.36 سے 8.15 تک آپ چاند دیکھ سکتے ہیں،کل 24 تاریخ کو دنیا کے تمام اسلامک ممالک عید منا رہے ہیں،آج غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 20 گھنٹے ہو گی،ہماری منسٹری کے مطابق کل 24 تاریخ کو پاکستان میں عید ہو گی،پشاور میں مفتی پوپل زئی نے کل عید کا اعلان کیا ہے جبکہ پشاور میں آج بھی چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے،ہماری سرحدیں ہمارے لیے مقدم ہیں،ایسا نہیں ہو سکتا کہ ہم پاکستان میں رہ کر کہیں ہم سعودیہ یا کسی دوسرے ممالک کے قانون کو فالو کریں گے۔