Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri returning to Pakistan on 23rd December, vows to bring Change !

mfurqanyousaf1

Politcal Worker (100+ posts)
374471_286711294778362_2011287465_n.jpg
 

Lt Kamran

Voter (50+ posts)
HE will Bring CHANGE ....real Change.....last hope.....those who oppose him are against this Rule of common man ...and support feudalism govt and hereditary politics....infact Dr Qadri is not against any one but this system..if u change system all bad poeple will out from assemblies and door for their rule will be closed.
 

VivaPakistan

MPA (400+ posts)
So this drama is coming again with new episode. Ya-Allah hamain in dramoon se bacha, hum mazeed dramoon ke muthammal nahee ho saktay, Aameeen!!!!

 

Lushahz

MPA (400+ posts)
@VivaPakistan Brother.......He is not coming to participate in elections and politics...He is coming to change the corrupt and monopolistic electoral system which is a root cause of corruption and resisting genuine and deserving people to come in assemblies....
 

_pakistan

Minister (2k+ posts)
I feel realy sorry ,that he is not participating in Election.

@VivaPakistan Brother.......He is not coming to participate in elections and politics...He is coming to change the corrupt and monopolistic electoral system which is a root cause of corruption and resisting genuine and deserving people to come in assemblies....
 

ummah

Councller (250+ posts)
like mqmrs i can smell paid members of zehr-al-qadri.
Brother may be your smell sense is affected due to weather change:) Get well soon, then you will perceive this only a smell of doing something constructive for nation:) we are just putting our efforts to get rid of root cause of all evils and we will be successful if people like you and many other join us.
 
Last edited:

Razi Rehman

Banned
نظام بدلتا ہے
تعلیم
شعور
انقلاب
یہ تین جہتیں یا درجات ہیں انقلاب کے
تعلیم اور شعور یہ دو جہتیں جب مکمل ہو جائیں گی اسی دن انقلاب اآجائے گا پاکستان میں تعلیم کی حالت یہ ہے1
کہ ایک شخص کی 30 سالہ جامع اعتدال اور فکری اور شعوری صلاحیتوں پر مبنی خدمات کو ایک جز پر تقسیم کرنے کی کوششیں صرف اس لئے کہ وہ شخص ایک پاکستانی ہے اور ہمارے سامنے ہم سے اآگے نکل گیا
آگے چلیے2 ایک شخص حکیم سعید نام پاکستانی عوام کو میڈیکل کے انقلاب سے روشناس کرواتا ہےکہ اینٹی بایوٹک میڈیسن باہر سے مت خریدو میں پودینے سے یہ دوائی بنا کہ دیتا ہوں اور وہ بھی 25 پیسے میں 1000 گولیاں اور پاکستانی عوام کی تعلیم کا حال یہ کہ 3 دن بعد وہی حکیم سعید میڈیکل کا انقلاب بپا کرنے والا اپنے گھر میں بے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے
اآگے چلیے3 ڈاکٹر عبدالقدیر نے ایٹم بم بنا کے دیا تعلیم یافتہ قوم کے بااثر افراد اسکے لئے کیا کر سکے اخبارات چیختی رہیں مگر خیر اس بھی آگے چلیے ہماری قوم میں ایک مناسب اندازے کے مطابق 25تا50 حملہ آوروں اور دین کو بچانے والے خودکش بمبار پیداکیے جاتے ہیں اور30 سال بعد پاکستان کے ایٹم بم کو کوئی چلانے والا ملے گا بھی یا نہیں یہ ہے ہماری تعلیم کا حال جناب انسان

آب ائے شعور کی طرف یہ شعور ہے کہ جو 30 سال بے ریا اور انقلابی خدمات دے اسے اتنا دکھ اور اذیت دو اسی کے جانثاران بن کے کہ وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جائے
یا میڈیکل کا انقلاب بپا کرنے والے کو قتل کر دو کیونکہ وہ سہولت دینا چاہتا ہے اور ہماری عوام بہت باعمل ہے اور تکالیف کو برداشت کرنے والی ہے
ہے نا جناب انسان لہذا نہیں سہولت دینے والا انسنان تو ہماری قوت برداشت میں کمی کرے گا ہمیں سست کر دے چلو قتل کردو اسے
یا ایٹم بم کو چلانے والے پیدا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں بس خود کش حمل اآوروں سے ہم اپنے پاکستانیوں مار مار کر جہاد کی خوب تربیت حاصل کریں گے تاکہ جب بیرونی حملہ ہو تو ہم نیست نابود ہو جائیں یہ ہے پاکستان میں شعور کے اعلی درجات جناب انسان اب بتائیے کسی انقلاب یا تبدیلی کی ضرورت ہے اگر ہے تو کن کے لئے
اب آپ کہیں گے کہ اتنی تنقید کی ہے تو کوئی حل ؟؟؟؟چلیے حل بھی بتائے دیتا ہوں
1تعلیم کی تمام تر ترجیحات پاکستان کے ہر طبقی کے لئے ایک جیسی کردیں
2پاکستان میں خصوصی تعلیم دیں کہ فقہی اختلافات میں پڑنے سے انسان کبھی بھی ایمان سے خارج نہیں ہوتا
3خصوصی تعلیم دیں کہ بگاڑنا اور تباہ کر دینا منفی انقلاب ہے اور بنانا اور سنوار دینا اور آئندہ نسلوں کے لئے معتدل طور پر بچالینا روایات کا یہ صحیح اور مثبت انقلاب ہے لہذا اسلام مثبت انقلاب اور تبدیلی چاہتا ہے
4حکمرانوں میں دین اسلام اتار دو عملی طور پر اور عوام میں دین کی اجتماعی صورت بیدار کر دو
5اسلام نے ہی انسانیت کی حقیقی خدمت کی ہے لہذا بطور انسان کفار یا غیر مسلم بھی ہم پر حق رکھتے ہیں جنہیں ہم نے ادا کرنا ہے
جس دن آپ نے یہ کر دیا اس دن سے آگے 11 دن شمار کیجے گا 11ویں دن تبدیلی نہیں ایک مکمل انقلاب آجائے گا جو پاکستان کی تمام سطوحات میں یکساں ہو گا اور جز سے کل تک مکمل اور محقق ہو گا

یہ تو ہوئی چند تمہیدی گفتگو !!!
اب آئیے !!*


اگر آپ کے پاس ڈاکٹر طاہر القادری سے بہتر چوائس ہے تو بتائیں ؟ محض فروعی مسائل کو وجہ نزع مت بنائیں ؟


اگر کوئی دوسرا لیڈر ہے جو اس نظام کو ٹھکرانے کی جرات رکھتا ہے تو بتائیں

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ نظام کو نظام کہنا بھی جمہوریت کی توہین ہے۔ اسلام کا نام لینے والی جماعتیں ہوں یا سیکولر سیاسی جماعتیں دونوں موجودہ نظام کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح کر دوں کہ ہم آئین اور ریاستی ڈھانچے کو بدلنے کی بات نہیں کرتے بلکہ اس نظام کو بدلنا چاہتے ہیں جو سیاسی پارٹیوں اور مفاد پرست طبقہ نے اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے قائم کر رکھا ہے۔ سیاسی و مذہبی پارٹیوں نے منشور کے تکلف کو بھی ختم کر دیا ہے۔ آج ایک دوسرے کو گالی دینے کا نام منشور ہے۔ دنیا بھر کے جمہوری ملکوں میں مختلف ایشوز پر پارٹیوں کے موقف ہوتے ہیں اور وہاں منشور پر ووٹ دیا جاتا ہے مگر پاکستان میں وننگ ہارسز کا مکروہ کھیل ہے جو عوام میں سے قیادت لانے کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اس لئے عوام دشمن نظام کو بدلنے سے ہی ملک مسائل کی گرداب سے نکلے گا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سازش کے تحت قوم کو لسانی و مذہبی اور علاقائی گروہوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے تاکہ مقتدر طبقہ کی سیاست پر اجارہ داری قائم رہے۔ اسلام جمہوریت اور عوام کے فقط نعرے لگائے جاتے ہیں مقصد اقتدار پر براجمان رہنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقتدر طبقے کی ترجیحات میں نہ ملک ہے نہ عوام اور نہ ہی کوئی ایسا ادارہ جو ملک کی نیک نامی کا باعث ہے۔ آج hec کو تحلیل کر کے اس کا بیڑہ غرق کرنے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے اسلیئے کہ مقتدر طبقے کو نظر آرہا ہے کہ آنے والے وقت میں یہ ادارہ ان کی اولادوں کی اعلیٰ تعلیم کی راہ کا پتھر بن سکتا ہے۔ عوام اس تعلیم دشمن فیصلے کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن جائیں تاکہ ملکی وقار کی علامت بننے والا ادارہ بچ جائے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ کارکنوں کی پہلی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کے اندر موجودہ نظام کی خرابیوں کو واضح کریں جس نے عشروں سے ملکی سیاست کو عوام کیلئے ناسور بنا رکھا ہے۔ پارلیمنٹ نے آج تک عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک ترمیم نہیں کی جبکہ اراکین پارلیمنٹ، وزراء اور امراء کیلئے آئے روز ترامیم کی جا رہی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انقلاب لیڈر نہیں عوام لاتے ہیں۔ عوام کی ذمہ داری ہے کہ موجودہ نظام کو بچانے والے لیڈروں اور نظام دونوں کو ٹھکرا دیں۔

اگر آپ سمجھتے ہیں کہ نظام درست ہے تو اللہ حافظ
اگر آپ نظام سے واقعی تنگ ہیں تو آئیں ڈاکٹر طاہر القادری کو صدارت نہیں چاہیے اقتدار نہیں چاہئے ۔ ۔ نظام کی گرتی دیواروں کو ایک دھکا اور دیں ۔ ۔ پھر نئے نظام میں عمران خان کی بھی گنجائش ہوگی انہیں وننگ ہارسز نہیں لینے پڑیں گے۔
 

Back
Top