Muslimonly
Senator (1k+ posts)

عمران خان نے ایک ٹویٹ کی تھی کہ اگر جماعتِ اسلامی نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سیٹ ایڈجیسٹمنٹ کی تو تحریکِ انصاف جماعتِ اسلامی کے ساتھ سیٹ ایڈجیسٹمنٹ نہیں کرے گی۔
جس دن یہ ٹویٹ آئی تھی اس دن جماعتیے بہت غصے میں تھے ۔۔۔ بہت شدید ۔۔۔ لیکن مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی تھی ۔۔۔ عمران کی بات اصولاً بالکل ٹھیک تھی اور آج بھی ہے ۔۔۔ بلکہ میرے نزدیک تو اس سے ایک قدم آگے بڑھ کر ۔۔۔ مسلم لیگ نواز سے بات کرنا ہی حرام ہے ۔۔۔ لیکن لوگ کہتے ہیں میرے اندر سیاسی سوچ کی کمی ہے ۔۔۔
خیر ۔۔۔ اس ٹویٹ سے دوسرے دن شاہ محمود قریشی صاحب کا بیان آ گیا کہ جماعتِ اسلامی، مسلم لیگ نواز یا تحریکِ انصاف میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے ۔۔۔ مجھے یہ بات بھی پسند آئی لیکن ازراہِ مذاق ایک تبصرہ یہ تھا کہ قریشی صاحب، جماعتِ اسلامی کو چھوڑیں ۔۔۔ پہلے آپ خود تو مسلم لیگ یا تحریکِ انصاف میں سے کسی ایک کا انتخاب کرلیں ۔۔۔ تحریکِ انصاف کے دوستوں نے اس بات پہ بہت برا منایا لیکن کیا کریں :))
اب مسئلہ یہ ہے کہ جماعتِ اسلامی کو نمازِ عشق سکھانے والے اپنے وائس چئیرمین کو نہ روک سکے اور شاہ جی نے جا کر مسلم لیگ فنکشنل سے سیٹ ایڈجیسٹمنٹ کر لی ہے ۔۔۔ جی جی ۔۔۔ وہی فنکشنل لیگ جو سندھ میں مسلم لیگ نواز کے ساتھ اتحاد میں ہے۔
-----------------------
جب میں نے یہ سوال ایک دوست سے پوچھ کہ کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ؟
تو اس نے کہا شاہ محمود قریشی نے ذاتی حیثیت مانیں کیا ہے
اس پر ہمارے ایک دوست نے یہ تبصرہ کیا ؟
Note: Below mentioned words are just to open the eyes of PTI friends and this HAS NOT HAPPENED ACTUALLY...
Please remember it was PTI ,who has based all his politics on PML N hate, not JI...Now if they are really "Usool Pasand" which they were teaching JI, THEN THEY SHOULD EXPEL SMQ FROM PARTY
-----------------------
آج جماعتِ اسلامی کے نائپ امیر، لیاقت بلوچ نے رائیونڈ میں مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف صاحب سے ملاقات کی۔ لیاقت بلوچ صاحب نے میاں صاحب کو بتایا کے جماعت اسلامی پاکستان میں اسلامی انقلاب کے لیے کوشاں ہے اور اُسی منزل کی تلاش میں ہم آپ کی جماعت سمیت مختلف جماعتوں سے سیٹ ایڈجیسٹمنٹ کرنا چاہتے تھے لیکن مختلف عوامل کی وجہ سے جماعتِ اسلامی کے لیے یہ سیٹ ایڈجیسٹمنٹ ممکن نہ رہی۔ اس لیے جماعتِ اسلامی نے مجھے لاہور اور ملتان کے دو حلقوں سے الیکشن لڑنے کا کہا ہے۔ لاہور میں تو جماعتِ اسلامی علیحدہ حیثیت میں یا تحریکِ انصاف کے ساتھ سیٹ ایڈجیسٹمنٹ کرے گی لیکن ہم جنوبی پنجاب میں "بریک تھرو" چاہتے ہیں۔ اسی لیے ملتان سے جاوید ہاشمی والے حلقے سے میری پارٹی نے مجھے الیکشن لڑنے کا کہا ہے۔
میاں صاحب نے لیاقت بلوچ صاحب کی گفتگو کو بہت پسند کیا اور اسلامی انقلاب کے لیے جماعتِ اسلامی کی کاوشوں کو سراہا۔ میاں صاحب نے کہا کہ اگرچہ جماعتِ اسلامی اور مسلم لیگ (ن) کی آپس میں سیٹ ایڈجیسٹمنٹ نہیں ہو سکی لیکن لیاقت بلوچ صاحب کے ہمارے خاندان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔ میں بلوچ صاحب کا دل سے احترام کرتا ہوں اور میری خواہش ہے کہ بلوچ صاحب جیسا پارلیمنٹیرین اسمبلی میں ضرور ہونا چاہئے۔ میری پارٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہم غیر مشروط طور پہ ملتان والی سیٹ ہہ جماعتِ اسلامی کے نائب امیر کی حمایت کریں گے۔
ملاقات کے بعد منصورہ آ کر لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی کے کارکنوں سے خطاب کیا اور کہا کہ ہماری مسلم لیگ (ن) سمیت کسی بھی پارٹی سی سیٹ ایڈجیسٹمنٹ نہیں ہوئی۔ میاں صاحب سے میری ملاقات ہوئی اور میاں صاحب نے غیر مشروط طور پہ میری حمایت کا اعلان کر دیا کیونکہ میرے میاں صاحب کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔
یہ سنتے ہی جماعتِ اسلامی کے کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور زندگی رواں دواں ہو گئی۔
پسِ تحریر: شاہ محمود قریشی کو میرا سلام
Last edited: