NEW DELHI: China and Russia decided on Monday to back the Comprehensive Convention on International Terrorism (CCIT) a resolution supported by India and heavily biased against Pakistan.
At a meeting of Russia-India-China (RIC) in Beijing, Indian External Affairs Minister Sushma Swaraj said her counterparts from the two countries understood the need for endorsing the resolution that has been pending at the UN for nearly two decades and seeks to widen the existing definition of terrorism.
The CCIT was proposed by India in 1996 in lieu of Pakistan allegedly backing Kashmiri separatists.In Tuesdays meeting, the RIC communiqu vouched to oppose terrorism of all forms and called all countries to join efforts in combating terrorism together with the United Nations.
Speaking at a press conference after the RIC meeting, Swaraj told reporters: Our discussions on terrorism brought consensus on two issues. Firstly, there can be no ideological, religious, political, racial or any other justification for the acts of terrorism and secondly the need to bring to justice perpetrators, organizers, financiers and sponsors of these acts of terror.
Swaraj added that the ministers emphasized the need to step up information gathering and sharing and prevent the use of the Internet and other information and communication technologies (ICTs) for the purposes of recruitment and incitement to commit terrorist acts.
http://tribune.com.pk/story/832183/...a-on-un-terror-resolution-targeting-pakistan/
بیجنگ میں سہہ ملکی وزرائے خارجہ ملاقات ، چین نے دہشتگردی ، ممبئی حملوں کیخلاف قراردادکی حمایت کی یقین دہانی کرادی:سشماسوراج
At a meeting of Russia-India-China (RIC) in Beijing, Indian External Affairs Minister Sushma Swaraj said her counterparts from the two countries understood the need for endorsing the resolution that has been pending at the UN for nearly two decades and seeks to widen the existing definition of terrorism.
The CCIT was proposed by India in 1996 in lieu of Pakistan allegedly backing Kashmiri separatists.In Tuesdays meeting, the RIC communiqu vouched to oppose terrorism of all forms and called all countries to join efforts in combating terrorism together with the United Nations.
Speaking at a press conference after the RIC meeting, Swaraj told reporters: Our discussions on terrorism brought consensus on two issues. Firstly, there can be no ideological, religious, political, racial or any other justification for the acts of terrorism and secondly the need to bring to justice perpetrators, organizers, financiers and sponsors of these acts of terror.
Swaraj added that the ministers emphasized the need to step up information gathering and sharing and prevent the use of the Internet and other information and communication technologies (ICTs) for the purposes of recruitment and incitement to commit terrorist acts.
http://tribune.com.pk/story/832183/...a-on-un-terror-resolution-targeting-pakistan/

بیجنگ،نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ چین اور روس نے ممبئی حملوں کے ملزمان،دہشتگردی کے خلاف اقوام متحدہ میں بھارتی قرارداد کی حمایت کی یقین دہانی کرادی ہے جس پر قوی امکان ہے کہ یہ قرارداد پاکستان کے خلاف جائے گی ۔ سلامتی کونسل کے مستقل رکن چین نے بھارت کی مستقل رکنیت کی بھی حمایت کی یقین دہانی کرادی ۔
بھارتی اخبارٹائمزآف انڈیا کے مطابق پیر کو بیجنگ میں بھارت، چین اور روس کے تیرہویں وزرائے خارجہ اجلاس میں وزیرخارجہ سشما سوراج نے آگاہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ میں پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے ، ممبئی حملے میں ملوث ملزمان کی مدد کرنے اور ان کی مالی اعانت کرنے والوں کے خلاف ایک قرارداد لانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کی مدد درکار ہے۔
اجلاس کے بعد بھارتی وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ یہ بھارت کی سفارتی سطح پر بہت بڑی کامیابی ہے ، چین نے حمایت کااعلان کردیاہے ، ایسابہت ہی کم ہوتاہے کہ اپنے دیرینہ دوست پاکستان کیخلاف کسی بات پر چین نے ساتھ دیاہو، تینوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی کے لئے کسی بھی قسم کا نظریاتی، مذہبی، سیاسی یا نسلی جواز قابل قبول نہیں۔
بھارتی اخبارکاکہناتھاکہ یہ بھارت کی درخواست پر کوئی بڑی پیش رفت نہیں بلکہ چین کے صوبہ ژنجیانگ میں دہشتگردی کا اثرہے جس کے بارے
میں چین غیرملکی افواج سے بھی مدد مانگ چکاہے ۔
چینی میڈیا کے مطابق تینوںممالک کے مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ عالمی اور خطے میں امن وامان یقینی بنانے ، معاشی تعلقات بہتربنانے پر اتفاق کیاہے ۔دونوں مہمان وزرائے خارجہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیرخارجہ وانگ یی کاکہناتھاکہ تھنک ٹینک ، تجارت، زراعت ، آفات سے نمٹنے اور صحت کے میدان میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاگیاہے ۔اُنہوں نے بتایاکہ تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار، ٹرانسپورٹیشن ، میڈیا اور عوامی رابطے بڑھانے پر بھی متفق ہوئے ہیں ۔
اُنہوں نے بھارت کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت پر بھی اپناموقف دیا اور کہاکہ تینوں ممالک دنیا میں بڑے ممالک اور مستقبل کی عالمی منڈی ہیں ،ہم امن کی پالیسی پرکاربند ہیں اور ہم دنیا کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کام کریں گے ۔
یادرہے کہ ا س سے قبل امریکہ سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتاچلاآرہاہے لیکن مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے چین ہمیشہ ہی اِسے ویٹو کردیتاہے جس کی وجہ سے بھارتی خواب کی تعبیرنہیں ہوسکتی اور چین کو پاکستان کا قریبی دوست تصور کیاجاتاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/international/03-Feb-2015/190177
بھارتی اخبارٹائمزآف انڈیا کے مطابق پیر کو بیجنگ میں بھارت، چین اور روس کے تیرہویں وزرائے خارجہ اجلاس میں وزیرخارجہ سشما سوراج نے آگاہ کیا کہ بھارت اقوام متحدہ میں پاکستان کی دہشت گردوں کو پناہ دینے ، ممبئی حملے میں ملوث ملزمان کی مدد کرنے اور ان کی مالی اعانت کرنے والوں کے خلاف ایک قرارداد لانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کی مدد درکار ہے۔
اجلاس کے بعد بھارتی وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ یہ بھارت کی سفارتی سطح پر بہت بڑی کامیابی ہے ، چین نے حمایت کااعلان کردیاہے ، ایسابہت ہی کم ہوتاہے کہ اپنے دیرینہ دوست پاکستان کیخلاف کسی بات پر چین نے ساتھ دیاہو، تینوں ممالک اس بات پر متفق ہیں کہ دہشت گردی کے لئے کسی بھی قسم کا نظریاتی، مذہبی، سیاسی یا نسلی جواز قابل قبول نہیں۔
بھارتی اخبارکاکہناتھاکہ یہ بھارت کی درخواست پر کوئی بڑی پیش رفت نہیں بلکہ چین کے صوبہ ژنجیانگ میں دہشتگردی کا اثرہے جس کے بارے
میں چین غیرملکی افواج سے بھی مدد مانگ چکاہے ۔
چینی میڈیا کے مطابق تینوںممالک کے مشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ عالمی اور خطے میں امن وامان یقینی بنانے ، معاشی تعلقات بہتربنانے پر اتفاق کیاہے ۔دونوں مہمان وزرائے خارجہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے وزیرخارجہ وانگ یی کاکہناتھاکہ تھنک ٹینک ، تجارت، زراعت ، آفات سے نمٹنے اور صحت کے میدان میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاگیاہے ۔اُنہوں نے بتایاکہ تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار، ٹرانسپورٹیشن ، میڈیا اور عوامی رابطے بڑھانے پر بھی متفق ہوئے ہیں ۔
اُنہوں نے بھارت کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت پر بھی اپناموقف دیا اور کہاکہ تینوں ممالک دنیا میں بڑے ممالک اور مستقبل کی عالمی منڈی ہیں ،ہم امن کی پالیسی پرکاربند ہیں اور ہم دنیا کو مزید مستحکم بنانے کے لیے کام کریں گے ۔
یادرہے کہ ا س سے قبل امریکہ سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتاچلاآرہاہے لیکن مستقل رکن ہونے کی حیثیت سے چین ہمیشہ ہی اِسے ویٹو کردیتاہے جس کی وجہ سے بھارتی خواب کی تعبیرنہیں ہوسکتی اور چین کو پاکستان کا قریبی دوست تصور کیاجاتاہے ۔
http://dailypakistan.com.pk/international/03-Feb-2015/190177
Last edited by a moderator: