Ch Nisar refused to meet Shehbaz Sharif: Dr Shahid Masood

SahirShah

Minister (2k+ posts)
Hairtt hai Nawaz Sharif Butt , Gushti frari Shahbaz Sharif Butt aur khawajaa Sraa Asif and cmpany saay rozana ki banyadd prr apni kisi kuttay wali krr ke phirr rozanaa unkay haq mai bhonknay walaay kuttay beghrt aur beshrm Joker mai bhi ghairrt jaag gaai yaa iski itni kutttay wali ho gai keh zaleel honay ki gunjaish nahi iss beghrt beshrm aur fradiyaa, aggr mai naay monh khol diyaa to aasmaan toot praay gaa zameen phatt jaigi mgrr iss joker kaa monh to nahi khulla mgrr nooraa butt brothers khawaja sraoon aur gushti frari naai iski itni kutttay wali ki keh yeh ptti nahi kahan kahan phtt gaayaa unhon naay iski hrr jaggah phaar di

بھائی آپ کی تمام باتیں اپنی جگہ لیکن نواز شریف کشمیری قوم ''بٹ'' سے تعلق نہیں رکھتا
شریف خاندان کی قوم ''ماگری'' (ماگی) ہے
نواز شریف کی مرحوم بیوی کلثوم نواز ضرور بٹ تھی
بٹوں سے بہت معذرت کے ساتھ، بہت سے بٹ اپنی ذات چھپاتے ہیں اور نام کے ساتھ قوم لکھنے کی بجاۓ لقب ''خواجہ'' استعمال کرتے ہیں، جیسے خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق وغیرہ....وجہ یہ ہے کہ کشمیر میں بٹ قوم زیادہ تر مزدور پیشہ تھی اور جہاں تک میری معلومات ہیں یہ لوگ شروع میں ''وازا'' کہلاتے تھے یعنی باورچی....کھانے پینے کے چھوٹے چھوٹے ہوٹلوں کا کاروبار کرتے تھے جنھیں باہر سے آنے والے لوگ بھٹیار خانہ کہتے تھے اور وہیں سے انکی قوم کا نام پہلے بھٹ اور پھر بگڑ کر بٹ ہو گیا
ماگری یا ماگی سب سے نچلی قوم تھی، یوں سمجھ لیں یہ کشمیری شودر تھے....ڈولیاں اُٹھانا، کشتیاں چلانا، لوہار، کمہار، تیل نکالنا اور یہاں تک کہ گھروں سے گندگی اُٹھانا بھی انکا پیشہ تھا
نواز شریف کا دادا رمضان ماگرا بھی لوہار تھا بلکہ چند افواہوں کے مطابق وہ بازار حسن میں گجرے بیچا کرتا تھا
شہباز شریف اسی لئے کہتا ہے کہ میں ایک مزدور کا بیٹا ہوں، اور اسی لئے یہ خاندان اپنی قوم چھپاتا ہے اپنے نام کے ساتھ ایک عجیب لقب ''میاں'' لگاتے ہیں
 
Last edited:

kamil36

New Member
میرا اس سے کوئی تعلق اور مطلب نہیں کی شریف خاندان ماگرے/ ماگری ہے یا کچھ اور مگر آپ نے جو الفاظ اور مواد ماگرے/ماگری کے متعلق لکھا
ہے وہ حقائق کے بلکل منافی اور قابل مزمت یے۔
ایک راقم کو پوری تحقیق کی بعد زمہ دارانہ طور پر لکھنا چاہیے۔ماگرے خاندان کی تاریخ اس کے پیشوں ذرائع آمدن و معاش کے جابجا ذکر سے بھی مزئین ہے یہ قبیلہ انتہا جاں و محنت کش رہا ہے کھیتی باڑی، شکار اور قدیم نظام کاروبار انکے پیشوں میں شامل رہے
ماگرے/ ماگری خاندان خاندان کھشری النسل راجپوت کشمیری خاندان ہے۔ کشمیر کی قدیم ترین تصنیف راج ترنگنی میں اس قبیلے کا تواتر سے ذکر ہے اس کے علاؤہ جی ایم میر کی تصانیف میں، سر والٹر لارنس نے اپنی تصنیف "ویلی آف کشمیر" میں مفصل لکھا ہے کشمیر پر حکمرانی کرنے والے مختلف راجگان کی اولادوں کو قدیم کشمیری تاریخ کی کتاب "راج ترنگنی" میں کھشتری النسل راجپوت لکھا گیا ہے اور سروالٹرلارنس نے کھشتری النسل راجپوت خاندانوں کو ماگرے(ماگری)، تانترے، ڈار، ڈانگر، رینہ، راتھر، ٹھاکر، نائیک، بھٹی لکھا ہے۔ سروالٹر لارنس کے نقطہ نگاہ، دلائل اور ریفرنسز سے ماگرے ایک جنگجو کشمیری قبیلہ ہے۔اس کے علاؤہ جی ایم میر نے بھی لکھا ہے اس پر واضح تاریخ کشمیر ماگرے قبیلے کے بغیر ادھوری ہے۔ موجودہ بھی یہ قبیلہ انڈین زیر انتظام جموں کشمیر اور پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں موجود ہے اور یا تو دہہاتوں میں زراعت سے وابستہ ہے یا پھر مختلف چھوٹے موٹے کاروبار سے، مگر صاحب مضمون نے جس طرح یہاں ماگرے قبیلے کو تضحیک کا نشانہ بنایا ہے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ماگرے یا ماگری کوئی انتہائی نیچ خاندان ہے تو ویسے بھی دین محمدی میں تو اونچ نیچ کا تصور نہیں ہے مگر پھر بھی صاحب مضمون نے یہ رویہ اپناکر ایسا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جو ایک طرف تو صاحب مضمون کی لاعلمی اور حقائق سے نا آشنائی ثابت کر رہی ہے دوسری طرف یقینا قابل مذمت ہے۔ یوں لگتا ہے کہ شریف خاندان کی نفرت میں صاحب مضمون تاریخی حقائق کو بھول رہے ہیں یا پھر موصوف نے تاریخ کشمیر کا مطالعہ ہی نہیں کیا اگر کیا ہوتا تو وہ ضرور حقائق سے قریب تر تحریر لکھتے۔ صاحب مضمون کو میرا مشورہ ہے کہ وہ تاریخ کشمیر کا ضرور مطالعہ کریں۔ خاص کر "راجپوت گوتیں" مصنف چوہدری محمد افضل خان" 1936ء میں امرتسر سے چھپی کتاب کا مطالعہ کریں، محمد دین فوق کی تصانیف کا مطالعہ کریں۔
 
Last edited by a moderator:
میرا اس سے کوئی تعلق اور مطلب نہیں کی شریف خاندان ماگرے/ ماگری ہے یا کچھ اور مگر آپ نے جو الفاظ اور مواد ماگرے/ماگری کے متعلق لکھا ہے وہ حقائق کے بلکل منافی اور قابل مزمت یے۔

ایک راقم کو پوری تحقیق کی بعد زمہ دارانہ طور پر لکھنا چاہیے۔ماگرے خاندان کی تاریخ اس کے پیشوں ذرائع آمدن و معاش کے جابجا ذکر سے بھی مزئین ہے یہ قبیلہ انتہا جاں و محنت کش رہا ہے کھیتی باڑی، شکار اور قدیم نظام کاروبار انکے پیشوں میں شامل رہے

ماگرے/ ماگری خاندان خاندان کھشری النسل راجپوت کشمیری خاندان ہے۔ کشمیر کی قدیم ترین تصنیف راج ترنگنی میں اس قبیلے کا تواتر سے ذکر ہے اس کے علاؤہ جی ایم میر کی تصانیف میں، سر والٹر لارنس نے اپنی تصنیف "ویلی آف کشمیر" میں مفصل لکھا ہے کشمیر پر حکمرانی کرنے والے مختلف راجگان کی اولادوں کو قدیم کشمیری تاریخ کی کتاب "راج ترنگنی" میں کھشتری النسل راجپوت لکھا گیا ہے اور سروالٹرلارنس نے کھشتری النسل راجپوت خاندانوں کو ماگرے(ماگری)، تانترے، ڈار، ڈانگر، رینہ، راتھر، ٹھاکر، نائیک، بھٹی لکھا ہے۔ سروالٹر لارنس کے نقطہ نگاہ، دلائل اور ریفرنسز سے ماگرے ایک جنگجو کشمیری قبیلہ ہے۔اس کے علاؤہ جی ایم میر نے بھی لکھا ہے اس پر واضح تاریخ کشمیر ماگرے قبیلے کے بغیر ادھوری ہے۔ موجودہ بھی یہ قبیلہ انڈین زیر انتظام جموں کشمیر اور پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں موجود ہے اور یا تو دہہاتوں میں زراعت سے وابستہ ہے یا پھر مختلف چھوٹے موٹے کاروبار سے، مگر صاحب مضمون نے جس طرح یہاں ماگرے قبیلے کو تضحیک کا نشانہ بنایا ہے اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ماگرے یا ماگری کوئی انتہائی نیچ خاندان ہے تو ویسے بھی دین محمدی میں تو اونچ نیچ کا تصور نہیں ہے مگر پھر بھی صاحب مضمون نے یہ رویہ اپناکر ایسا ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جو ایک طرف تو صاحب مضمون کی لاعلمی اور حقائق سے نا آشنائی ثابت کر رہی ہے دوسری طرف یقینا قابل مذمت ہے۔ یوں لگتا ہے کہ شریف خاندان کی نفرت میں صاحب مضمون تاریخی حقائق کو بھول رہے ہیں یا پھر موصوف نے تاریخ کشمیر کا مطالعہ ہی نہیں کیا اگر کیا ہوتا تو وہ ضرور حقائق سے قریب تر تحریر لکھتے۔ صاحب مضمون کو میرا مشورہ ہے کہ وہ تاریخ کشمیر کا ضرور مطالعہ کریں۔ خاص کر "راجپوت گوتیں" مصنف چوہدری محمد افضل خان" 1936ء میں امرتسر سے چھپی کتاب کا مطالعہ کریں، محمد دین فوق کی تصانیف کا مطالعہ کریں۔​
 
Last edited by a moderator:

Back
Top