At least this will be a golden chance to get out of PPP pressures in Sindh. I understand that MQM has won almost all National seats from Karachi, but do you think these seats are giving any benefit to Karachi?
ایم کیو ایم اور پی ٹی ای کے نظریات اور عملیات میں زمین آسمان کا فرق ہے ...الطاف منافقت اور خباثت سے بھری بوری ہے ...اور عمران ہر لمحہ وفا، قربانی اور بہادری کا نام ہے .
At least this will be a golden chance to get out of PPP pressures in Sindh. I understand that MQM has won almost all National seats from Karachi, but do you think these seats are giving any benefit to Karachi?
@Zainsha
شکریہ بھیا۔ آپکی تجویز /خواہش صحیح سمت میں ہے۔ مگر اس میں کچھ مسائل ہیں۔
۔1۔ ایم کیو ایم اور عمران خان کراچی میں مل بھی جائیں، تب بھی سندھ میں پیپلز پارٹی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
مسئلہ ہے کہ دونوں کا ووٹ بینک کراچی میں ہے اور یہ کراچی کی سیٹیں ہی ایک دوسرے میں بانٹے رہیں گے، جبکہ پیپلز پارٹی اندرون سندھ میں اکثریت حاصل کر کے ہمیشہ کی طرح اپنی حکومت بنائے گی۔
سندھ کے حالات اس وقت تک تبدیل نہیں ہو سکتے جبتک اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو شکست نہیں ہوتی۔
یہ تو تقریبا ناممکن ہے کہ متحدہ اور عمران خان مل کر کبھی سندھ کی حکومت بنا سکیں۔ ہاں البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو کم سیٹیں ملیں اور دیگر قوم پرست سندھی جماعتیں پیپلز پارٹی کی کچھ سیٹیں لے جائیں۔
اس صورت میں سندھی قوم پرستوں کے ساتھ مل کر متحدہ/عمران خان حکومت بنا سکتے ہیں۔
ماضی میں ایسی حکومتیں بنی بھی ہیں۔
۔2۔ دوسرا مسئلہ بذاتِ خود متحدہ اور عمران خان کے ملنے کا ہے۔
یہ بہت مشکل ہے۔
متحدہ کا اتحاد مشرف لیگ سے ہو سکتا ہے، طاہر القادری سے ہو سکتا ہے، مگر عمران خان سے بہت مشکل ہے کیونکہ عمران خان ہر صورت متحدہ سے کراچی چھیننا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی اور عمران خان نے دشمنی جس حد تک بڑھا لی ہے، اسکے بعد مجھے مستقبل قریب میں ایسا کوئی ملاپ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
چنانچہ سندھ میں دونوں مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی کے نیچے لگے رہیں گے۔
هم لوگ الطاف پر تنقيد تو كرتے هيں ليكن هوسكتا هے الطاف نے يه راسته (منافقت اور خباثت) مجبورا چنا هو جب اليكشن دهاندلي زده هوں اور حق دار كو اسكا حق نه ملے تو مجبورا يا مرو يا مارو دو - ميرا خيال هے الطاف جو كر رها وهي راستے اب تحريك انصاف كو چننا هوگا - سادا حق ايتهے ركهـایم کیو ایم اور پی ٹی ای کے نظریات اور عملیات میں زمین آسمان کا فرق ہے ...الطاف منافقت اور خباثت سے بھری بوری ہے ...اور عمران ہر لمحہ وفا، قربانی اور بہادری کا نام ہے .
@Zainsha
شکریہ بھیا۔ آپکی تجویز /خواہش صحیح سمت میں ہے۔ مگر اس میں کچھ مسائل ہیں۔
۔1۔ ایم کیو ایم اور عمران خان کراچی میں مل بھی جائیں، تب بھی سندھ میں پیپلز پارٹی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
مسئلہ ہے کہ دونوں کا ووٹ بینک کراچی میں ہے اور یہ کراچی کی سیٹیں ہی ایک دوسرے میں بانٹے رہیں گے، جبکہ پیپلز پارٹی اندرون سندھ میں اکثریت حاصل کر کے ہمیشہ کی طرح اپنی حکومت بنائے گی۔
سندھ کے حالات اس وقت تک تبدیل نہیں ہو سکتے جبتک اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو شکست نہیں ہوتی۔
یہ تو تقریبا ناممکن ہے کہ متحدہ اور عمران خان مل کر کبھی سندھ کی حکومت بنا سکیں۔ ہاں البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو کم سیٹیں ملیں اور دیگر قوم پرست سندھی جماعتیں پیپلز پارٹی کی کچھ سیٹیں لے جائیں۔
اس صورت میں سندھی قوم پرستوں کے ساتھ مل کر متحدہ/عمران خان حکومت بنا سکتے ہیں۔
ماضی میں ایسی حکومتیں بنی بھی ہیں۔
۔2۔ دوسرا مسئلہ بذاتِ خود متحدہ اور عمران خان کے ملنے کا ہے۔
یہ بہت مشکل ہے۔
متحدہ کا اتحاد مشرف لیگ سے ہو سکتا ہے، طاہر القادری سے ہو سکتا ہے، مگر عمران خان سے بہت مشکل ہے کیونکہ عمران خان ہر صورت متحدہ سے کراچی چھیننا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی اور عمران خان نے دشمنی جس حد تک بڑھا لی ہے، اسکے بعد مجھے مستقبل قریب میں ایسا کوئی ملاپ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
چنانچہ سندھ میں دونوں مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی کے نیچے لگے رہیں گے۔
LOL even the ten party anti-PPP alliance and the worst rigging in the history of Pakistan could not defeat PPP in Sindh. You can join the bandwagon, our pleasure :lol:
@Zainsha
شکریہ بھیا۔ آپکی تجویز /خواہش صحیح سمت میں ہے۔ مگر اس میں کچھ مسائل ہیں۔
۔1۔ ایم کیو ایم اور عمران خان کراچی میں مل بھی جائیں، تب بھی سندھ میں پیپلز پارٹی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔
مسئلہ ہے کہ دونوں کا ووٹ بینک کراچی میں ہے اور یہ کراچی کی سیٹیں ہی ایک دوسرے میں بانٹے رہیں گے، جبکہ پیپلز پارٹی اندرون سندھ میں اکثریت حاصل کر کے ہمیشہ کی طرح اپنی حکومت بنائے گی۔
سندھ کے حالات اس وقت تک تبدیل نہیں ہو سکتے جبتک اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو شکست نہیں ہوتی۔
یہ تو تقریبا ناممکن ہے کہ متحدہ اور عمران خان مل کر کبھی سندھ کی حکومت بنا سکیں۔ ہاں البتہ یہ ہو سکتا ہے کہ اندرون سندھ پیپلز پارٹی کو کم سیٹیں ملیں اور دیگر قوم پرست سندھی جماعتیں پیپلز پارٹی کی کچھ سیٹیں لے جائیں۔
اس صورت میں سندھی قوم پرستوں کے ساتھ مل کر متحدہ/عمران خان حکومت بنا سکتے ہیں۔
ماضی میں ایسی حکومتیں بنی بھی ہیں۔
۔2۔ دوسرا مسئلہ بذاتِ خود متحدہ اور عمران خان کے ملنے کا ہے۔
یہ بہت مشکل ہے۔
متحدہ کا اتحاد مشرف لیگ سے ہو سکتا ہے، طاہر القادری سے ہو سکتا ہے، مگر عمران خان سے بہت مشکل ہے کیونکہ عمران خان ہر صورت متحدہ سے کراچی چھیننا چاہتا ہے۔
پی ٹی آئی اور عمران خان نے دشمنی جس حد تک بڑھا لی ہے، اسکے بعد مجھے مستقبل قریب میں ایسا کوئی ملاپ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔
چنانچہ سندھ میں دونوں مستقبل میں بھی پیپلز پارٹی کے نیچے لگے رہیں گے۔