مجھے سمجھ نہیں*آتی کہ نصرت جاوید اور مشتاق منہاس کیوں پاکستان تحریک انصاف کے کسی عہدیدار کو بلاکر وضاحت نہیں لیتے۔ اگر کوئی بھی عہدیدار ان کی شایان شان نہیں تو کم از کم عمران خان سے ہی پوچھ لیں کہ یہ کون لوگ ہیں جو گالیاں دے رہے ہیں۔ اگر وہ اپنے پروگرام میں کسی پارٹی عہدیدار کو نہیں بلاتے تو یہ پروگرام تحریک انصاف کے خلاف ایک مہم سمجھاجائے گا۔
ویسے بھی یہ پروگرام یکطرفہ ہے۔ پورے پروگرام میں*جیلسی اور سوگ کا عنصر نمایاں ہے جیسا کہ ن لیگ کررہے ہیں اور دونوں حضرات عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ اگر تحریک انصاف کا رشید بھٹی، میاں اظہر کرپٹ ہیں تو یہ لوگ ن لیگ کے انجم عقیل خان، حمزہ شہباز شریف کی مبینہ شادی اور پی پی کی کارستانیوں کا کا کیوں*ذکر نہیں کرتے۔ اگر فارورڈ بلاک ن لیگ کے ساتھ ہوجائے تو ٹھیک ہے ۔ عمران خان کے ساتھ کوئی شامل نہ ہو۔
یہ دونوں اس مہم کو مزید چلائیں گے اور یکطرفہ ہی چلائیں گے تحریک انصاف کے کسی عہدیدار سے رابطہ نہیں کریں گے ۔
کل کلاں نصرت جاوید مختلف ٹی وی چینلز پر رو رہے تھے کہ مجھے ایم کیوایم کے ایماء پر آج ٹی وی سے نکال دیا گیا ہے اور اب واپس آکر تحریک انصاف کی طرف توپوں کا رخ موڑ دیا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ آج ٹی وی یہ سب ن لیگ کی ایماء پر کررہی ہے۔
ان صاحب کو چاہئے تھا کہ دنیا ٹی وی پر عمران خان کے انٹرویو اور ن لیگ کی سرکاری وسائل استعمال کرنے کے متعلق کیبل نشریات بند کرنے پر بھی بات کرتے لیکن ایسا نہیں*کیا۔