بہترین موقعہ
اس وقت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اورپی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کروانے کی قرارداد بھی پیش ہو چکی ہے جس پہ ووٹنگ اگلے منگل تک موخر کردی گئی ہے
ہر فورم پہ پی ٹی آئی کی تضحیک کی جا رہی ہے ان پہ آوازے کسے جارہے ہیں جو عین حسب توقع ہے، اس پہ رونا بند کر کے کہ کیونکر یہ نوبت آئی ان غلطیوں کی نشاندہی کی بے تحاشا راگنی الاپی جا چکی ہےلیکن لیڈرشپ وہی ہوتی ہے جو مشکل ترین حالات سے اپنے لوگوں کو نکلنے کا راستہ دکھاتی ہے اور گرے ہوئے مورال کو اٹھاتی ہے
کہنے کو میڈیا پہ یہ پھیلایا جارہا ہے کہ نواز شریف نے پی ٹی آئی کے ارکان کو بچانے کیلئے کمر کس لی ہے، لیکن تضحیک کا یہ پہلو بھی برقرار رکھا ہے کہ چار رکنی کمیٹی بنا کر پی ٹی آئی کے ارکان پہ اپنے احسان کی بھاری سل رکھنے کی کوشش کی ہے
پی ٹی آئی استعفوں کا آپشن استعمال کر چکی ہے اب اس دفعہ اپنے ارکان کو ہزیمت سے بچانے کیلئے یہ آپشن بہتر نہیں ہوگا، تو پھر کیا آپشن ہے
قراداد پیش ہو چکی اور اسے ایک ہفتے کیلئے ملتوی کیا جا چکا، پی ٹی آئی کے ان عقلمند ترین لوگوں سے جن کی بدولت ' نوبت بایں جا رسید' کے مصداق ہو چکی ان سے گزارش ہے کہ اس قرارداد کو اپنےلئے غنیمت ہی نہیں رحمت جانیں اور فوری اعلان کردیں کہ جب تک قرارداد کا فیصلہ نہیں آجاتا پی ٹی آئی کے ارکان اس وقت تک اسمبلی میں نہیں جائینگے، اس سے پی ٹی آئی کو اخلاقی برتری بھی ملے گی ان کے ارکان مورال بھی قدرے بہتر ہو گا،
یہ کلئیر پیغام بھی ان مٹھی بھر لوگوں کو جائیگا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کی رکنیت کے بھوکے نہیں ہیں اور سب سے بڑھ کر ن لیگ کو جو کہ شاید خود بھی نہیں چاہتی کہ یہ قرارداد منظور ہو اور جو پی ٹی آئی کو دبا کر بھی رکھنا چاہتی ہے، اسے قرارداد واپس لینے کے پردے میں مزید تضحیک کا موقع نہیں ملے گا
اس وقت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے اورپی ٹی آئی کے ارکان کو ڈی سیٹ کروانے کی قرارداد بھی پیش ہو چکی ہے جس پہ ووٹنگ اگلے منگل تک موخر کردی گئی ہے
ہر فورم پہ پی ٹی آئی کی تضحیک کی جا رہی ہے ان پہ آوازے کسے جارہے ہیں جو عین حسب توقع ہے، اس پہ رونا بند کر کے کہ کیونکر یہ نوبت آئی ان غلطیوں کی نشاندہی کی بے تحاشا راگنی الاپی جا چکی ہےلیکن لیڈرشپ وہی ہوتی ہے جو مشکل ترین حالات سے اپنے لوگوں کو نکلنے کا راستہ دکھاتی ہے اور گرے ہوئے مورال کو اٹھاتی ہے
کہنے کو میڈیا پہ یہ پھیلایا جارہا ہے کہ نواز شریف نے پی ٹی آئی کے ارکان کو بچانے کیلئے کمر کس لی ہے، لیکن تضحیک کا یہ پہلو بھی برقرار رکھا ہے کہ چار رکنی کمیٹی بنا کر پی ٹی آئی کے ارکان پہ اپنے احسان کی بھاری سل رکھنے کی کوشش کی ہے
پی ٹی آئی استعفوں کا آپشن استعمال کر چکی ہے اب اس دفعہ اپنے ارکان کو ہزیمت سے بچانے کیلئے یہ آپشن بہتر نہیں ہوگا، تو پھر کیا آپشن ہے
قراداد پیش ہو چکی اور اسے ایک ہفتے کیلئے ملتوی کیا جا چکا، پی ٹی آئی کے ان عقلمند ترین لوگوں سے جن کی بدولت ' نوبت بایں جا رسید' کے مصداق ہو چکی ان سے گزارش ہے کہ اس قرارداد کو اپنےلئے غنیمت ہی نہیں رحمت جانیں اور فوری اعلان کردیں کہ جب تک قرارداد کا فیصلہ نہیں آجاتا پی ٹی آئی کے ارکان اس وقت تک اسمبلی میں نہیں جائینگے، اس سے پی ٹی آئی کو اخلاقی برتری بھی ملے گی ان کے ارکان مورال بھی قدرے بہتر ہو گا،
یہ کلئیر پیغام بھی ان مٹھی بھر لوگوں کو جائیگا کہ ہمارے ارکان اسمبلی کی رکنیت کے بھوکے نہیں ہیں اور سب سے بڑھ کر ن لیگ کو جو کہ شاید خود بھی نہیں چاہتی کہ یہ قرارداد منظور ہو اور جو پی ٹی آئی کو دبا کر بھی رکھنا چاہتی ہے، اسے قرارداد واپس لینے کے پردے میں مزید تضحیک کا موقع نہیں ملے گا