صلیبی جنگ زوروں پر تھی۔ ایک طرف سلطان صلاح الدین ایوبی کی فوج اور دوسری طرف یورپ کی فوج انگلینڈ کے بادشاہ رچرڈ دی لائن ہارٹڈ (شید سل رچرڈ) مقابلہ زوروں پر تھا کہ ایک دن سلطان ایوبی کو پتا چلا کہ مخالف فوج کی کمان کرنے والا رچرڈ بیمار ہو گیا۔۔ سلطان نے فوراً جنگ بندی کا پیغام بھیجا۔
سرد علاقے کی فوج گرم علاقے میں پھنس چکی تھی، آدھی سے زیادہ فوج بیماری اور زخموں کے باعث بے کار ہو چکی تھی۔ بہت سے فوجی جان سے گئے تھے۔ ایسے میں جنگ بندی کا اعلان صلیبی فوج کے لیے ایک نعمت سے کم نہ تھا۔ انہوں نے ایوبی کی فوج سے جنگ بندی کی وجہ پوچھی۔ سلطان نے جواب دیا؛ جب تک آپ کا سپہ سالار تندرست نہیں ہو جاتا اس وقت تک جنگ بند رہے گی۔۔ یہی نہیں بلکہ سلطان ایوبی نے اپنا ذاتی معالج عیسائی بادشاہ کے علاج کے لیے بھجوایا۔۔۔۔
رچرڈز دی لائن ہارٹڈ اسلام کا زیادہ دشمن تھا یہ اس ملک میں رہنے والے غیر مسلح اور پسی ہوئی اقلیتَ؟؟؟؟ اور کیا ہمارے یہ مذہبی عالم سلطان ایوبی سے زیادہ مسلمان ہے؟
جہاں تک ناجائز بچوں کی بات ہے۔۔ اس بارے میں قران اور احادیث کی ہدایات سے تو میں لاعلم ہوں۔۔ لیکن مختلف مسالک کے علما نے ایسے کسی بچے کے پرورش کو ناجائز قرار نہیں دیا۔ نہ ہی ایسا کوئی واضح حکم ہے جس میں ناجائز بچے کو قتل یا ترک تعلق کا ذکر ہو۔۔ اس سلسلے میں اگر کوئی اور صاحب رہنمائی فرمائے تو مہربانی ہوگی۔