2 نوعمر لڑکوں کے گینگ ریپ کے واقعات، سیاستدان وپولیس اہلکار کیخلاف مقدمات

20badinnrPEKEKJ.png

ملک بھر میں جرائم کی سطح کم ہونے کے بجائے روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ کچھ واقعات میں جرائم پر قابو پانے کیلئے قائم کیے گئے اداروں کے اہلکاروں کے شامل ہونے کے انکشافات سامنے آ چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں 9ویں جماعت کے 2 طالب علموں سے گینگ ریپ کے واقعات پیش آئے ہیں جس میں سے ایک میں پولیس کانسٹیبل جبکہ دوسرے واقعے میں ایک سیاسی جماعت کے عہدیدار کے ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

معروف ملکی اشاعتی ادارے ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی بدین شیراز نذیر نے پولیس کانسٹیبل کو معطل کرنے کے بعد اس کے مقدمہ درج کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ دوسری طرف ریپ کرنے والے گینگ میں شامل سیاسی جماعت کے عہدیدار کو بھی پارٹی کے ضلعی صدر کی طرف سے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔

سیرانی پریس کلب میں متاثرہ لڑکے کے والد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 21 اپریل بروز اتوار ان کا بیٹا اپنے چند دوستوں کے ساتھ سیرانی فلنگ سٹیشن کے سامنے کرکٹ کھیل رہا تھا کہ پولیس کانسٹی اور اس کے کچھ دوستوں نے اسے زبردستی یا لالچ دیکر ساتھ جانے پر مجبور کیا۔ ملزمان اسے بدین لے گئے جہاں اسے گینگ ریپ کا نشانہ بنا کر گوپانگ کے قریب بے ہوشی کی حالت میں پھینک گئے۔

انہوں نے بتایا کہ میگھواڑ برادری کے کچے لوگوں نے میرے بیٹے کو گاپنگ کے قریب دیکھا تو اسے اٹھا کر اپنے گھر لے آئے۔ بدین تھانے میں پولیس کانسٹیبل اور اس کے 3 ساتھیوں کے خلاف 190، 370، جے 337 اور 34 دفعہ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ پولیس کانسٹیبل کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ واقعے میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے مختلف جگہوں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ایس ایس پی بدین نے ایسے ہی ایک اور واقعے کا نوٹس لیا جس میں ایک سیاسی جماعت کے عہدیدارو اور اس کے دوست نے ایک نوجوان لڑکے کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جس پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے۔ متاثرہ لڑکے کے چچا نے بتایا ہے کہ ملزم نے نہ صرف اس کے بھتیجے کو زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ موبائل فون کے ذریعے اس کی ویڈیو بھی بنائی۔

متاثرہ لڑکے کے چچا کی طرف سے گینگ ریپ میں شامل سیاسی جماعت کے عہدیدار اور اس کے دوست کے خلاف درخواست جمع کروائی گئی تھی۔ پولیس نے متاثرہ لڑکے کے چچا کی شکایت پر ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 377-34 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ دوسری طرف سیاسی جماعت کے صدر بدین چیپٹر کی طرف سے ملزمان کو نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اس ملک میں پچھلے ہفتے ایک ملوی لوطی کو ایک لوطی مولوی چھڑانے آیا اور استغفراللہ یہ کہہ کر کہ بچے کے والد نے مولوی کو اللہ کی رضا کے لئے معاف کیا ۔کیا اللہ نے قوم لوط کو معاف کیااس میں اللہ کی رضا نہیں اللہ کا عذاب آئے گا۔اور پھر اس کیس میں ایک پلید وکیل کے احمقانہ دلایل بھی شامل کر کے جج نے اس لوطی کو معاف کیا ۔یہاں عذاب واجب ہو چکا ہے ۔اب اس سے سیاست دان اور پولیس کیسے باہر ہو سکتے ہیں جن میں ہر پلید کام کرنے کا مقابلہ بربر رہتا ہے ہمیشہ سب اللہ کے عذاب کو آوازیں دیتے رہتے ہیں
 

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Police walay ? ——- Usually Yeh MOULBION ka kaam hai ——- 🤔

Police walon kay Nafs kat kar in kay monh mein ghusare dalo 😡

 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
لازمی بات ہے جب حکومتی سطح پر فیصلہ ساز کرپٹ اور بے شرم ہوں گے تو نچلے درجے کے افسر فرشتے تو نہیں ہوں گے
 

Nebula

Minister (2k+ posts)
There is so much bi sextual and harresement now in Pakistan. The crime is on peak.