وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق کا کہنا ہے کہ کراچی پریس کلب کے صدر پر تشدد کرنے والے پی ٹی آئی رہنما کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں نعیم الحق نے کہا کہ مسرور سیال کے مشتعل رد عمل کی مذمت کی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں نعیم الحق نے کہا کہ مسرور سیال کے مشتعل رد عمل کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایسا رویہ پاکستان تحریک انصاف میں ناقابل قبول ہے اور پی ٹی آئی رہنما ہونے کے منافی ہے۔
نعیم الحق نے کہا کہ مسرور سیال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ نجی چینل 'کے 21' کے پروگرام 'نیوز لائن وِد آفتاب مغیری' میں امتیاز فاران کی جانب سے بطور تجزیہ کار پشاور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے سے متعلق بات کرنے پر مسرور سیال طیش میں آگئے تھے جس کے بعد پہلے دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور پھر پی ٹی آئی رہنما نے سینئر صحافی پر حملہ کر دیا اور گالیاں بھی دیں۔
انہوں نے امتیاز فاران پر جانبدارانہ تجزیہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
گزشتہ روز کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی نے پریس کلب میں منعقد ہنگامی اجلاس میں سخت مذمت کی اور تشویس کا اظہار کیا۔
پریس کلب کے اراکین نے ہاتھوں پر کالی پٹیاں باندھ کر پی ٹی آئی رہنما کے مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔
کراچی پریس کلب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’ صحافیوں اور صحافتی اداروں کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے منظم تشدد کے واقعات کے تسلسل سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت کیا جارہا ہے‘۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تحریک انصاف کے تمام عہدیداروں پر تین دن کے لیے کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔
پریس ریلیز کے مطابق اگر پاکستان تحریک انصا نے ان 3 دنوں میں مسرور سیال کی رکنیت ختم اور امتیار فاران سے معافی نہیں مانگی تو کراچی پریس کلب دیگر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان کرے گا۔
پریس کلب کی گورننگ باڈی نے ملک بھر کے پریس کلبز میں صدر سے اظہار یکجہتی کے طور پر 3 دن تک پی ٹی آئی رہنماؤں کے داخلئے پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں جس پروگرام میں یہ واقعہ پیش آیا اس کے اینکر پر بھی کراچی پریس کلب میں داخلے پر عارضی طور پر پابنندی عائد کردی گئی۔
لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کی گورننگ باڈی نے بھی کے پی سی کی کال پر 3 دن کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کے دیگر پریس کلب میں پی ٹی آئی عہدیداران کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔
لاہور پریس کے عہدیداران نے کہا کہ فیاض چوہان، فواد چوہدری اور مسرور سیال کی جانب سے صحافیوں پر حملے ثابت کرتے ہیں پاکستان تحریک انصاف ملک میں فاشزم کی نئی تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے اور عوام کی آواز بننے والی ہر قوت کو دھمکانا ایک روایت بن گئی ہے۔
نعیم الحق نے کہا کہ مسرور سیال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ نجی چینل 'کے 21' کے پروگرام 'نیوز لائن وِد آفتاب مغیری' میں امتیاز فاران کی جانب سے بطور تجزیہ کار پشاور بس ریپڈ ٹرانسپورٹ کا معاملہ کھٹائی میں پڑنے سے متعلق بات کرنے پر مسرور سیال طیش میں آگئے تھے جس کے بعد پہلے دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور پھر پی ٹی آئی رہنما نے سینئر صحافی پر حملہ کر دیا اور گالیاں بھی دیں۔
انہوں نے امتیاز فاران پر جانبدارانہ تجزیہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔
گزشتہ روز کراچی پریس کلب کی گورننگ باڈی نے پریس کلب میں منعقد ہنگامی اجلاس میں سخت مذمت کی اور تشویس کا اظہار کیا۔
پریس کلب کے اراکین نے ہاتھوں پر کالی پٹیاں باندھ کر پی ٹی آئی رہنما کے مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔
کراچی پریس کلب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’ صحافیوں اور صحافتی اداروں کے خلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے منظم تشدد کے واقعات کے تسلسل سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی پالیسی کے تحت کیا جارہا ہے‘۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تحریک انصاف کے تمام عہدیداروں پر تین دن کے لیے کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔
پریس ریلیز کے مطابق اگر پاکستان تحریک انصا نے ان 3 دنوں میں مسرور سیال کی رکنیت ختم اور امتیار فاران سے معافی نہیں مانگی تو کراچی پریس کلب دیگر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد پی ٹی آئی کے خلاف نئی حکمت عملی کا اعلان کرے گا۔
پریس کلب کی گورننگ باڈی نے ملک بھر کے پریس کلبز میں صدر سے اظہار یکجہتی کے طور پر 3 دن تک پی ٹی آئی رہنماؤں کے داخلئے پر پابندی عائد کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں جس پروگرام میں یہ واقعہ پیش آیا اس کے اینکر پر بھی کراچی پریس کلب میں داخلے پر عارضی طور پر پابنندی عائد کردی گئی۔
لاہور پریس کلب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ان کی گورننگ باڈی نے بھی کے پی سی کی کال پر 3 دن کے لیے پی ٹی آئی رہنماؤں کے داخلے پر پابندی عائد کردی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ پنجاب کے دیگر پریس کلب میں پی ٹی آئی عہدیداران کے داخلے پر پابندی عائد ہوگی۔
لاہور پریس کے عہدیداران نے کہا کہ فیاض چوہان، فواد چوہدری اور مسرور سیال کی جانب سے صحافیوں پر حملے ثابت کرتے ہیں پاکستان تحریک انصاف ملک میں فاشزم کی نئی تاریخ رقم کرنا چاہتی ہے اور عوام کی آواز بننے والی ہر قوت کو دھمکانا ایک روایت بن گئی ہے۔
https://www.dawnnews.tv/news/1105853