یوکرین پر حملہ، کھیل کے میدان سے روس کو بڑا دھچکا

11olanrussiafootball.jpg


یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے پر سپورٹس حلقوں سے بھی ردعمل آنے لگا، ہمسایہ ملک پولینڈ نے روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی کارروائی کے خلاف روس سے فٹ بال ورلڈکپ کا کوالیفائر میچ کھیلنے سے انکار کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے پولش فٹ بال ایسوسی ایشن کےصدر کی جانب سے بیان بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہےکہ پولش ٹیم آئندہ ماہ روس سے ہونے والا فٹ بال میچ نہیں کھیلےگی، جبکہ یہ فیصلہ روسی جارحیت کے باعث کیا گیا ہے۔

خیال رہےکہ24 مارچ کو ماسکو میں پولینڈ نے رو س کے خلاف ورلڈکپ 2022کا کوالیفائر میچ کھیلنا تھا ۔


علاوہ ازیں، روس کی طرف سے یوکرین پر حملوں کے خلاف کھلاڑیوں کی لفظی گولہ باری بھی جاری ہے، چار بار ایف ون چیمپئن جرمن ڈرائیور سباسچئن ویٹل نے ستمبر میں شیڈول فارمولا ون کار ریس کی مخالفت شروع کر دی۔

دوسری جانب یونین آف یورپین فٹبال ایسوسی ایشن – یوئیفا - حکام نے فٹبال چیمپئنز لیگ فائنل جو کہ روس کے شہر سینٹ پٹزبرگ میں کھیلا جانا تھا، اس کو روس سےمنتقل کرنے پر بھی غور شروع کر دیا، روسی فٹبالر فیدور سمالوف اپنے ہی حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور جنگ مسلط کرنے کی مذمت کردی۔

دوسری جانب جنگ شروع کیے جانے کے حوالے سے یورپا لیگ کے آفیشل اکاؤنٹ پر ’’ہیپی تھرسڈے ایوری ون‘‘ پر مداحوں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹوئٹ کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔

اس کے برعکس یوکرین کے سابق ورلڈ چیمپئن باکسر ولادی میر کیلچکو نے کہا کہ روس نے پوری دنیا کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور یہ کہ روسی جنگ کے باوجود یوکرین مضبوط رہے گا۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
باتیں تو سب ہی بڑی کرتے ہیں لیکن جب ملک کھنڈر بن جاے اور کوی سہولت بھی صحیح سالم نہ ملے تو پھر ہوش میں آنے کا کیا فائدہ بہتر ہے؟
افغانستان کی طرح کون اس تباہ حال ملک پر اربوں ڈالر خرچ کرے گا اس کی تعمیر نو کیسے ہوگی؟ یوکرائین جو روس سے کسی طرح بھی مقابلہ نہیں کرسکتا وہ روس سے جنگ نہ کرے اور نیٹو میں شامل ہونے کی بجاے نیوٹرل رہے۔ اگر یوکرائین کا روس سے فوجی مقابلہ ہوسکتا تو روس نے حملہ ہی نہیں کرنا تھا یہ بات ان کو سمجھ آجاے تو آج ہی امن ہوجاے گا۔ عقلمندی کی پالیسی یہی ہے جو ماضی میں بھی کئی حکمرانوں نے چنگیز خان کی لشکر کشی سے بچنے کیلئے اپنای تھی
 

Back
Top