یونانی قوم کا فیصلہ.حکمران سوچیں گے ؟

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
11659220_480810385411478_2488107121458374021_n.jpg





یونانیوں نے وہی فیصلہ کیا جو ایک غیرت مند قوم کیا کرتی ہے۔ سلام ہے اس قوم کو جس نے اربوں ڈالر کی امداد ٹھکرا دی لیکن قومی غیرت کا سودا نہیں کیا۔ سلام ہے اس وزیراعظم کو جس نے اپنی قوم کو یقین دلایا کہ ساہوکاروں کے چنگل سے نکلنے کیلئے مشکلات اور آزمائشوں کا دریا عبور کرنا ہوگا اورقوم اپنے وزیر اعظم کے ساتھ کھڑی ہو گئی۔

یونان کے عوام نے 5 جولائی کے ریفرنڈم میں بھاری اکثریت سے آئی ایم ایف اور یورپی مالیاتی اداروں کی شرائط مسترد کرتے ہوئے ان سے مزید امداد لینے سے انکار کر دیا۔ انکار کے حق میں 61.3% لوگوں نے ووٹ دیا۔ یونانی وزیرخزانہ یانس واروفاکس نے اس کامیابی پر کہا کہ آج کی ’نہ‘ جمہوریت کی فتح ہے۔وزیراعظم الیکسی سپراس نے اس موقع پر قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ کسی قوم کی غیرت کو شکست نہیں دی جا سکتی۔

یونان کا ریفرنڈم عالمی مالیاتی استعمار کیخلاف ریفرنڈم ہے۔ اگر جمہوریت ہو لیکن فیصلے باہر سے مسلط کئے جائیں تو ایسی جمہوریت کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور یونانی عوام نے یہی فیصلہ کیا ہے کہ باہر سے مسلط کردہ فیصلے انہیں قبول نہیں۔ریفرنڈم کا فیصلہ آنے کے بعد سے یورپی دارالحکومتوں کو چپ سی لگ گئی ہے،خاص طور پر یورپی استعمار کے دو بڑے جرمنی اور برطانیہ چوبیس گھنٹے گذر جانے کے بعد بھی سکتہ کی حالت میں ہیں۔ انہیں امید نہیں تھی کہ معاشی طور پر یورپ کا مردِ بیمار یوں اربوں ڈالر ٹھکرا سکتا ہے اورایک ایسا ملک جس کے پاس پیسے نہ ہوں اور وہ اپنے قرضہ کی واپسی کی قسط بھی ادا نہ کر سکا ہو کیونکر ان کی دی ہوئی ہدایات کے برخلاف جا سکتا ہے۔یورپی مالیاتی استعمار کی قیادت جرمنی کے پاس ہے، جرمن چانسلر اینجلا مرکل کئی دنوں سے یونانیوں کو باقاعدہ خبردار کر رہی تھیں کہ اگر انہوں نے ان کیخلاف ووٹ دیا تو وہ انتہائی اقدامات تک جائیں گی جن میں یونان کو یوروزون سے نکالنا بھی شامل ہے۔

اینجلا مرکل اپنے ملک پر یونان کا یہ احسان بھی بھول گئیں کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد جب جرمنی تباہ حال تھا تو اسے دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑے ہونے کیلئے یونان نے اپنا تمام قرضہ معاف کر دیا تھا۔ اب ایک امکان تو یہ ہے کہ یورپی لیڈر یونان کی حکومت کے پیچھے پڑ جائینگے اور ان کا ٹارگٹ وزیر اعظم الیکسی سپراس کی حکومت کا خاتمہ ہو گا۔ یوروزون میں شامل ممالک کی اپنی معیشت مضبوط ہو یا کمزور، مشترکہ کرنسی یورو کی وجہ سے اسکی معیشت مضبوط رہتی ہے ۔یونان کی وجہ سے اسی طرح کی صورتِ حال سے دوچار تین اور ممالک پرتگال، سپین اور آئرلینڈ میں بھی مالیاتی استعمار سے نکلنے کی تحریک پیدا ہو گی اور بعد میں دوسرے ممالک میں بھی، گویا یونان کے عوام نے فلڈ گیٹ کھول دیا ہے بلکہ کہنا چاہئے کہ یہ ایک ایسا پنڈورا بکس کھل گیا ہے جو یورپی آرڈر کو شدید متاثر کریگا ۔ اب ممکنہ طور پر یورپی ممالک یونان کو دبائو میں لائینگے، دھمکیاں دینگے اور بالآخر یونان فیصلہ کر لے گا کہ اس نے یوروزون میں نہیں رہنا ہے، وہ ڈیفالٹ کر جائیگا لیکن اسکے ساتھ ہی یورپ اور یوروزون میں پڑنے والے شگاف اور گہرے ہو جائینگے۔ اسکے نتیجہ میں یورو کی قدر میں شدید کمی واقع ہو گی جس کا نتیجہ یورپی آرڈر کے خاتمہ کی صورت میں نکلے گا۔ریفرنڈم کے نتیجہ میں ہونیوالی کھلبلی سے بچنے کیلئے فی الحال یونانی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ بینک کچھ دن بند رکھے جائیں تاکہ لوگ اچانک سرمایہ نہ نکال لیں۔ اصل میں جرمنی اور برطانیہ سمیت تمام ملکوں کی لیڈرشپ نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ محض منیجرز ہیں ، لیڈر نہیں۔

جمہوریت اسے کہتے ہیں کہ جب کوئی پارٹی عوام کے سامنے اپنا ایجنڈا رکھتی ہے اور انتخابات میں عوام اسکے ایجنڈے کو قبول کرتے ہوئے اسے منتخب کرتے ہیں تو وہ اپنے ایجنڈے کیمطابق فیصلے کرتی ہے۔ اس سال جنوری میں یونان کے انتخابات میں سیریزا پارٹی نے الیکشن اسی ایجنڈے پر لڑ ا تھاکہ وہ آئی ایم ایف اور عالمی ساہوکاروں سے اپنے عوام کا تحفظ کریگی۔ یونانی عوام نے اسے منتخب کیا اور اس نے اپنے وعدے کے مطابق وہی اقدامات کئے جو عوام کی خواہشات تھیں۔ سیریزا پارٹی کو پتہ ہے اور یونانی عوام بھی جانتے ہیں کہ بڑی طاقتوں اور عالمی مالیاتی اداروں سے ٹکر لینے کی کیا قیمت ادا کرنی پڑیگی لیکن یونان کی قیادت نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ اپنے عوام کیلئے فیصلے کرتی ہے، وزیر اعظم الیکسی سپراس اور وزیر خزانہ یانس واروفاکس نے جس طرح سٹینڈ لیا اور پھر یونانی عوام نے جس طرح ان پر لبیک کہا یہی اصل جمہوریت اور غیرت مند قوم کی علامت ہے۔ اسکے مقابلہ میں جب میں پاکستان کی قیادت کو دیکھتاہوں توشرم کے مارے آنکھیں بند کر لیتا ہوں ۔

ہمارے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جب قوم کی عزت بیچ کر آئی ایم ایف سے کچھ کوڑیاں پکڑ لاتے ہیں تو آکر قوم کو مبارکباد دیتے ہیں کہ زرمبادلہ کے ذخائر 18 ارب ڈالر پر پہنچ گئے ہیں۔میرا پہلا سوال تو یہ ہے کہ کیا پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیتے ہوئے کبھی عوام سے پوچھا اور انہیں بتایا کہ وہ کیوں اور کن شرائط کے تحت آئی ایم ایف اور عالمی ساہوکاروں سے قرض لے رہے ہیں۔ آئی ایم ایف سے لئے گئے قرضوں کی سزاملک کے غریب عوام کو بھگتنا پڑتی ہے۔ جن ملکوں میں حقیقی جمہوریت ہے وہ عوام سے پوچھ کر فیصلے کرتے ہیں اور ہمارے جیسے ملکوں میں جہاں مغلیہ خاندان والی جمہوریت ہے وہ باہر سے آئی ہوئی ڈکٹیشن عوام پر مسلط کرتے ہیں۔ ابھی اسی ہفتے حکومت نے بینکوں کے ذریعے بھیجی جانیوالی رقوم پر 0.6% ٹیکس عائد کر دیا ہے کیونکہ اس کا حکم بھی آئی ایم ایف سے آیا تھا۔ ہمارے وزیر خزانہ اسحاق ڈار جب آئی ایم ایف سے کچھ پیسے پکڑ کر لائے تھے توانکے ہاتھ میں جو اضافی شرائط نامہ دیا گیا تھا اس میں یہ شرط بھی شامل تھی۔ کتنی عجیب سی بات ہے کہ پاکستان میں بینکاری کا دائرہ کار بڑھانے کی بجائے ایسے احمقانہ اور ظالمانہ قوانین نافذ کئے جائیں کہ لوگ بینکوں کی بجائے ہنڈی کے ذریعہ پیسے بھیجنے کو ترجیح دینے لگیں۔

پاکستانی حکمران کشکول توڑنے کا نعرہ صرف سادہ لوح عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے لگاتے ہیں لیکن حقیقت میں ہر سال پہلے سے بھی بڑا کشکول پکڑلیتے ہیں ۔ کشکول توڑنے کا اصل مظاہرہ تو یونانی حکومت اور عوام نے کر دکھایا ہے۔ وزیراعظم الیکسی سپراس اور انکی حکومت نے بھی اتنا بڑا فیصلہ اس لئے کیا کہ عوام کی طاقت انکی پشت پر ہے۔ پاکستانی عوام بھی ہر سخت فیصلہ کرنے اور اسکے مضمرات سہنے کیلئے تیار ہیں اگر ان کو یقین ہو کہ حکومت اپنے عوام کی خاطر کچھ بھی کر سکتی ہے۔ میں یونانی حکومت اور قوم کو سلام پیش کرتا ہوئے اللہ تعالی سے دعا گو ہو کہ وہ وقت جلد آئے جب میں پاکستانی حکومت اور قوم کو بھی سلام پیش کروں۔



 
Last edited by a moderator:

nesha

Minister (2k+ posts)
Kaaaaash hmary Musalmaan hukmraan b aisy hoty.................................................
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
wow wow wow..... jis ke munh main jo aaya keh dia... kamal ki ghairat hai oos qaum main

320 billions euro ka loan lia hua hai already.... now they are demanding more without doing eny improvement to their own expenses. their proposal for the bailout package is as follow:

30% of the toal loan should be waived off, that is around 93 billions euro.
rest of the 70% loan should be rescheduled for next 20 years.

if you agree to above conditions, we are ready to take more loan from you...

if not, we will default and we wont pay you a single penny... so you will lost all 310 billion euros that you gave us in bad days....

issay ghairat nahi beghairati kehte hain.....
 

cheetah

Chief Minister (5k+ posts)
Yar aap ney Sara euphoria khatim kar dia pus sabit hoa don't take loans
wow wow wow..... jis ke munh main jo aaya keh dia... kamal ki ghairat hai oos qaum main

320 billions euro ka loan lia hua hai already.... now they are demanding more without doing eny improvement to their own expenses. their proposal for the bailout package is as follow:

30% of the toal loan should be waived off, that is around 93 billions euro.
rest of the 70% loan should be rescheduled for next 20 years.

if you agree to above conditions, we are ready to take more loan from you...

if not, we will default and we wont pay you a single penny... so you will lost all 310 billion euros that you gave us in bad days....

issay ghairat nahi beghairati kehte hain.....
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
Yar aap ney Sara euphoria khatim kar dia pus sabit hoa don't take loans

exactly, ya loan lete hi na.... ab or loan nehi lena to na lo.... laikin ghairat dikhao or pehla loan wapis kero.....

yehi ghairat hamaray political leaders bhi dikhatay rehe hain.... qarza lia... dakara... default declare kia or kahani khatam... phir pakistani politicians ki corruption per rona kis baat ka hai?????
 
Last edited:

Whaat

MPA (400+ posts)
Yeh hamara Sahafi hazrat bass 2 number haain...Koi real ya authentic information nai hoti...bas ain ko atta hai ke thori bohat info pakri aur mila jula kar eik jazbati sa column likh dala...
 

Resonant

MPA (400+ posts)
چوہدری صاب کی عقل گھاس چرنے کے لئے کہیں چلی گئی ہوئی ہے۔۔۔۔۔یہ عجیب غیرت ہے ۔
 

Aamir raja

Minister (2k+ posts)
Humaray ganjayyy chor awam k vote say nhi balkay kanay dajal aur establishmint k godhay pay baith k atay hai unay kia lgay awam kia sochti hai
 

Back
Top