
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ہمارا وجود ختم ہو رہا ہے، اب دونوں میں سے کسی ایک کا وجود باقی رہنا ہے۔ اب یا عمران خان رہے گا یا ہم۔اس کے لئے ہم ہر حد تک جائیں گے پھر یہ بھی نہیں سوچیں گے کہ کیا جمہوری ہے کیا غیر جمہوری، کیااصولی ہے اور کیا غیراصولی ہے۔
راناثناء اللہ نے مزید کہا کہ عمران خان سیاست سے منفی ہوجائے گا یا ہم ہوجائیں گے۔ عمران خان نے اس سٹیج پر لاکھڑا کیا اور یہ اسکا قصور ہے۔
رانا ثناء اللہ کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کاکہنا تھا کہ رانا ثناء اللہ کسی اور کی زبان بول رہے ہیں، زبان اسکی کی ہے لیکن الفاظ کسی اور کے ادا کررہے ہیں۔سوشل میڈیاصارفین کاکہناتھا یہ سیدھی سادھی دھمکی ہے۔
بریگیڈئیر اشفاق حسن نے سوال کیا کہ یا وہ نھیں یا ھم نھیں۔ اگر یہ سوچ ھو تو ملکی مفاد کھاں گیا۔
عون عباس بپی نے تبصرہ کیا کہ یہ ایک ہارے ہوئے انسان کا دھمکی آمیز بیان ہے۔ کیا کوئی ادارہ اس پر بھی ایکشن لے گا؟
انورلودھی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے وکلاء کو چاہیے کہ یہ ویڈیو چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے عدالت میں چلا دیں اور کہیں کہ عمران خان پر جھوٹے ان گنت مقدمات، ان پر قاتلانہ حملے اور انکی زندگی کو لاحق شدید خطرات کی سب سے بڑی شہادت رانا ثناء اللہ کی یہ اعترافی ویڈیو ہے
یہ سب یہ چوہا رانا ثناء اللہ نہیں بول رہا یہ وہ بول رہے ہیں جن کی بادشاہت جو خطرہ ہے جو 75 سال سے قابض ہیں پاکستان میں، اس چوہے یا اس پوری پی ڈی ایم کی کیا اوقات
زبیر علی خان کا کہنا تھا کہ سیاستدان کبھی سیاست سے منفی نہیں ہوتے، رانا ثناء اللہ اس وقت جن کی زبان بول رہے ہیں وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں اور انشاء اللہ وہی سیاست سے منفی ہوں گے
مسرت چیمہ نے سوال اٹھایا کہ اجرتی قاتل اپنے شکست فاش دیکھ کر عمران خان کو قتل کرنے کی حد تک آگیا ہے، یہ مہرہ پہلے بھی عمران خان پر وزیر آباد قاتلانہ حملے میں ملوث تھا لیکن بدقسمتی سے اس کا محاسبہ نہیں ہوا۔ انہیں خطرات کی وجہ سے عمران خان عدالتوں میں وڈیو لنک سے پیش ہونا چاہتے ہیں۔
شہبازگل نے کہا کہ یہ واضح طور پر ختم کر دینے کی دھمکی ہے
علی زیدی گیا کہنا تھا کہ اب اس پر اتر آیا ہے؟ سستی دھمکیاں اس تحریک کو نہیں روک سکتی
فیاض شاہ نے سوال کیا کہ ماڈل ٹاؤن کا قاتل کُھلی دھمکیوں پر اُتر آیا ہے۔ کیا اِس کے خلاف بھی ایف آئی آر درج ہو گی؟
عمران راجہ کا کہنا تھا کہ اس کلپ کو انگلش سب ٹائٹلز کے ساتھ ایڈٹ کیجیے اور آفیشل اکاؤنٹس سے انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ دوست ممالک کے سربراہان کے اکاؤنٹس کو بھی ٹیگ کیجیے کہ کیسے پاکستان کا وزیرداخلہ قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے اور ایک تربیت یافتہ نسلی جرائم پیشہ شخص ہے۔
عماد بزدار کا کہنا تھا کہ یہ اپنی شکست کا کھلم کھلا اعتراف کررہا ہے