
تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس کی جانب سے شہرِ اقتدار کے تمام ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کے لیے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کوئی ہوٹل یا گیسٹ ہاؤس پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے شرکا کو کمرے نہیں دے گا۔ حکم نامے میں اسلام آباد پولیس کا مزید کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر ہوٹل، گیسٹ ہاؤسز کی چیکنگ ہو گی۔
حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ لانگ مارچ میں شریک افراد کو کمراے کرائے پر دینے والوں کےخلاف سخت کارروائی ہو گی۔ واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین پنجہ آزمائی شروع ہو گئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1586223565291913217
دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے نمٹنے کیلئے ایک 9 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس کی سربراہی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کر رہے ہیں۔ یہ کمیٹی لانگ مارچ کے حوالے سے امن و امان قائم رکھنے اور سیاسی بات چیت کیلیے قائم کی گئی ہے۔
کمیٹی میں ن لیگ کے ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ، پی پی کے قمر زمان کائرہ، ایم کیو ایم کے خالد مقبول ،اے این پی کے میاں افتخار اور جے یو آئی (ف) کے مولانا اسعد محمود شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ اگر لانگ مارچ سے متعلق کسی نے بات کرنی ہے تو کمیٹی سے کی جائے۔ مذاکرات کیلیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ ہم جمہوری لوگ ہیں بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔