
نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے کراچی کی رہائشی صائمہ کے قومی شناختی کارڈ نہ ہونے پر خواب ادھورے رہ جانے سے متعلق سیاست ڈاٹ پی کے کی خبر پر ردعمل دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سیاست ڈاٹ پی کے کراچی کی رہائشی صائمہ کی آواز بنا تھا جس کیلئے بنگالی ہونا جرم بن گیا تھا اور اس کی شناخت اس کے خوابوں کی راہ میں حائل ہوگئی تھی کیونکہ اس کی زبان کی بنیاد پر اسے قومی شناختی کارڈ جاری نہیں کیا گیا تھا۔
سیاست ڈاٹ پی کے خبر پر نادرا نے ٹویٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ سے ردعمل دیا اور صائمہ کی مشکل آسان کرتے ہوئے ان کیلئے اپنےخوابوں کو پورا کرنے کا راستہ بھی دکھا دیا۔
نادرا کے مطابق حکومت کی پالیسی کے تحت نادرا ایسے غیر ملکی جو عرصہ دراز سے پاکستان میں مقیم ہیں ان کے لئے مخصوص سہولتوں پر مبنی شناختی کارڈ جاری کر رہا ہے، صائمہ بی
بی سے گذارش ہے کہ وہ مخصوص شناختی کارڈ بنائیں اور اپنے ڈاکٹر بننے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں۔
نادرا نے اپنی ٹویٹ میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں ان غیر ملکی افراد کی نادرا رجسٹریشن سے متعلق مکمل تفصیلات پیش کی گئی تھی جو عرصہ دراز سے قانونی یا غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1480526616761495553
واضح رہے کہ کراچی کی ایک چھوٹی بستی میں پیدا ہونے والی صائمہ پڑھ لکھ کر ڈاکٹر بننا چاہتی تھی اسی لیے اس نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں اے ون گریڈ حاصل کیا، مگر جب اپنے خواب کو پورا کرنے کیلئے قدم بڑھایا تو شناختی کارڈ کی ضرورت پڑ گئی اس کیلئے متعلقہ ادارے کو درخواست دی تو اسے شناختی کارڈ لینے کیلئے ایک یا دو ماہ نہیں بلکہ 5 سال لگ گئے۔
صائمہ نے انٹربورڈ کے امتحانات میں بھی اے ون گریڈ حاصل کیا اور انٹری ٹیسٹ میں بھی بہترین نمبر حاصل کیے مگر جب اس کا میڈیکل کالج میں داخلہ لینے کا وقت آیا تو عین اس وقت اس بیچاری طالبہ کا شناختی کارڈ بلاک کر دیا گیا۔
سیاست ڈاٹ پی کے نے آج ہی اس حوالے سے ایک رپورٹ مرتب کرکے پیش کی تھی جس کے بعد نادرا نے اس خبر پر ایکشن لیتے ہوئے تفصیلات جاری کی ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/10nadraresponse.jpg