
سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کے ہماری طرف بھی کچھ لوگ اس کے حامی تھے: وزیر داخلہ
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیومیں عمران خان کو سکیورٹی خدشات بارے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو سکیورٹی تھریٹ موجود ہیں اور اس وقت تو بہت ہی زیادہ ہیں جس کی وجہ ان کی اپنی حرکتیں ہیں لیکن وہ باز نہیں آرہے۔
عمران خان کو ایک خاص مذہبی گروپ سے تھریٹ ہیں اور ان کے پیچھے کوئی نہیں ہے۔ جن پر یہ لوگ الزام لگاتے ہیں اگر وہ اس کے پیچھے ہوتے تو قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم وزیرآباد سے 20 ہزار کا پسٹل خریدتا۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سوشل میڈیا پر بھی ایک بچے کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے کیا عمران خان کو منع نہیں کرنا چاہیے تھا؟ اسے اسی وقت یہ کہنا چاہیے تھا کہ بچے یہ بات غلط ہے، ہم اور ہمارے باپ دادا بھی ان کے قدموں کی خاک کے برابر نہیں ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس مذہبی گروپ کی طرف سے خطرہ لاحق ہے اسے احتیاط کرنی چاہیے۔
رانا ثناء اللہ کا سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن بارے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایکسٹینشن کی بات چل رہی تھی جبکہ ہماری طرف بھی کچھ لوگ اس کے حامی تھے۔
جنرل باجوہ نے بھی شاید کہیں کہا کہ میں ایکسٹینشن کے حق میں نہیں تھا یہ بات مجھے درست نہیں لگتی، وہ ایکسٹینشن کے حق میں تھے جبکہ عمران خان تو آن ریکارڈ کہہ چکے ہیں کہ میں نے انہیں ایکسٹینشن آفر کی تھی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا میاں محمد نوازشریف کبھی بھی سابق آرمی چیف کے حق میں نہیں تھے، اگر اس حوالے سے ان کا سخت موقف نہ ہوتا تو شاید انہیں ایکسٹینشن مل جاتی۔ سٹیبلشمنٹ کے رول کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے کوئی پوچھے کہ کیا وہ یہ سارا شور شرابا سٹیبلشمنٹ کی رپورٹ پر کر رہے تھے۔ اس نے سٹیبلشمنٹ کا بیڑہ بن کر اپنے دوراقتدار میں ملک اور اس کی سیاست کا بیڑہ غرق کر دیا۔
Last edited by a moderator: