وہ گرمیوں کی رات زندگی میں انتہائی تکلیف دے تھی جس کا کرب آج بھی اسے جینے نہیں دیتا اتنا بڑے پیٹ والے کو نظر انداز کر کے یہ شخص کتنے مزے سے کھانا کھاتا رہا اور وہ بیچارہ بیچارگی سے دیکھتا رہا پھر گھر آ کر اس کو اپنت پاپی پیٹ کو بھڑنے کے لیے اپنے پلے سے کھانا پڑا ۔۔۔۔۔ پھر اس کو یاد ایا وہ نعرئے پٹواری کھا تا ہے تو لگاتا بھی ہے یعنی ہمیں کھلاتا بھی ہے وہ ہڈی جو شریف ڈالتے تھے اس نے بے چین کر دیا اس دن کے بعد اس کھوتا بڑیانی کی قسم کھائی کے دلتیاں مارنے سے باز نہین آؤں گا
وہ گرمیوں کی رات زندگی میں انتہائی تکلیف دے تھی جس کا کرب آج بھی اسے جینے نہیں دیتا اتنا بڑے پیٹ والے کو نظر انداز کر کے یہ شخص کتنے مزے سے کھانا کھاتا رہا اور وہ بیچارہ بیچارگی سے دیکھتا رہا پھر گھر آ کر اس کو اپنت پاپی پیٹ کو بھڑنے کے لیے اپنے پلے سے کھانا پڑا ۔۔۔۔۔ پھر اس کو یاد ایا وہ نعرئے پٹواری کھا تا ہے تو لگاتا بھی ہے یعنی ہمیں کھلاتا بھی ہے وہ ہڈی جو شریف ڈالتے تھے اس نے بے چین کر دیا اس دن کے بعد اس کھوتا بڑیانی کی قسم کھائی کے دلتیاں مارنے سے باز نہین آؤں گا