
پنجاب میں گالی کا کلچر حقیقت ہے، رانا ثنا اللہ اپنے بیان پر ڈٹ گئے
ملک بھر میں لیگی نائب صدر مریم نواز کی آڈیو لیک نے ہلچل مچائی ہوئی ہے، ویڈیو میں صحافیوں کو بھی گالم گلوچ سے نوازا گیا، اس حوالے سے سما نیوز کے پروگرام میں میزبان کرن ناز نے مسلم لیگ ن کے رہنما راںا ثنااللہ سوال کیا کہ مریم نواز کی آڈیو میں گالی ، آپ گالیوں کو پنجاب کے کلچر کے ساتھ کیوں جوڑ دیتے ہیں، یہ نا انصافی نہیں ہے۔
رانا ثنااللہ نے جواب دیا کہ جی بالکل نا انصافی ہے،لیکن یہ حقیقت ہے اور حقیقت کا اعتراف بھی ہے، اس سے آپ بالکل منہ نہیں موڑ سکتے،ہمارے خلاف بھی لوگ باتیں کرتے ہیں، پھر جب ہم حلقے میں جاتے ہیں لوگ ہمیں کہتے ہیں کہ وہ انسان آپ کیخلاف بھونکا۔
اینکر کرن ناز نے سوال کیا کہ سر تھڑے میں رہنے والا اور ایک سیاستدان اس میں تو فرق ہوتا ہے، جس پر رانا ثنا نے کہا کہ پرویز رشید صاحب نے بھی شاہد اسی وجہ سے کہا ہو، ورنہ پرویز رشید وہ انسان ہیں جو کسی کو گالی دینے تو دور کی بات کسی سے غلط الفاظ بھی نہیں کہ سکتے۔
کرن ناز نے مزید کہا کہ اس آڈیو سے صحافیوں کی دل آزاری ہوئی، اخلاقی طور پر معافی تو مانگنی یا معذرت تو کرلینی چاہئے، رانا ثنا اللہ نے جواب دیا کہ اس آڈیو کو بنیاد بنا کر اگر ایکشن لیا جائے تو اس آڈیو میں کسی کیخلاف کوئی سازش نہیں تھی، اگر سازش ہوتی تو معافی بنتی لیکن میں بطور لیگی اپنے خیالات کا اظہار کررہاہوں،کرن ناز نے کہا کہ ایک چیز اگر سامنے آگئی اورکسی کی دل آزاری ہورہی تو کیا معذرت نہیں بتنی، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اس بات کو آگے بڑھانا بھی غلط ہے۔
اس سے قبل ایک کانفرنس میں رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ مریم نواز کی جانب سے کوئی قابل اعتراض الفاظ استعمال نہیں کیے گئے، آڈیو ٹیپ اس دن چلائی گئی جب اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ آئی، 2 افراد نجی گفتگو کر رہے ہوں تو اسے ریکارڈ اور پبلک کرنا جرم ہے، کسی حکومتی ایجنسی نے یہ ٹیپ وائرل کی ہے جو ممکنہ طور پر آئی بی ہوسکتی ہے، انہوں نے یہ کافی دنوں سے سنبھال کر رکھی تھی،پرویز رشید نے جو کہا وہ محاورتاً کہا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kiran-naz-rana-sana.jpg