کے پی حکومت کا بھتہ خوروں کو بھتہ دینے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ

9kpkpphahkakafaislalsk.png

ملک بھر میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے ساتھ اب صوبائی دارالحکومت خیبرپختونخوا میں بڑے پیمانے پر بھتہ خوری کا انکشاف سامنے آیا ہے جس پر صوبائی حکومت نے بھتہ وصول کرنیوالوں کے بعد بھتہ دینے والے شہریوں کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کی رہائشی کاروباری شخصیات، مائنز لیز ہولڈرز اور کنٹریکٹرز کے حوالے سے اطلاعات ملی تھیں کہ وہ بھتہ دے رہے ہیں جس کے بعد پوائنٹ آف کنٹیکٹ کا پتہ لگانے کے لیے وفاق سے بھی رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کے ذرائع سے انکشاف کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی بہت سی کاروباری شخصیات، مائنز لیز ہولڈرز اور کنٹریکٹرز مختلف افراد کو بھتہ دے رہے ہیں۔ بھتہ خوروں کے ساتھ ساتھ بھتہ دینے والی کاروباری شخصیات، مائنز لیز ہولڈرز اور کنٹریکٹرز کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جس کے بعد کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ذریعے ان کے خلاف جامع کارروائی کی جائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سرحد پار سے بھتہ خوروں کی کالز کا ریکارڈ اور پوائنٹ آف کنٹیکٹ کا پتہ لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے لیے تیسری دفعہ وفاقی سطح پر رابطہ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی کو پنجاب میں کال ٹریس کرنے اور پوائنٹ آف کنٹیکٹ کا پتہ لگانے کی سہولت حاصل ہے تاہم بھتہ خوری کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے اب تک کوئی ٹاسک فورس تشکیل نہیں دی گئی۔

دریں اثنا وزارت داخلہ کی طرف سے خیبرپختونخوا میں غیرملکیوں کے تحفظ کیلئے 31 صفحات پر مشتمل نئے ایس او پیز جاری کر دیئے گئے ہیںجس میں صوبائی حکومت کو اس حوالے سے مختلف اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ وزارت داخلہ کی طرف سے جاری نئے ایس او پیز میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت غیرملکی سیاحوں، کھلاڑیوں، طلبہ اور صحافیوں کے الگ الگ ایس او پیز پر عملدرآمد کرے۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)

جو تھوڑا بھتہ دیتے ہیں ان کے خلاف تو سخت سے سخت ترین کارروائی کے جاے جی
 

Back
Top