حکومت اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز کے ذریعے یہ خبریں پھیلائی گئیں کہ پاکستان اور آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا ہے لیکن آئی ایم ایف ترجمان نے اسکی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی حکومت سے ابھی مذاکرات جاری ہیں۔
آئی ایم ایف سے مذاکرات یا کسی معاہدہ سے متعلق سرکاری سطح پر فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا، مفتاح اسماعیل اور دیگر حکومتی شخصیات کے ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی خاموش ہیں۔ یہ خبریں گزشتہ روز ذرائع کے حوالےسے چلائی گئیں۔
ترجمان آئی ایم ایف ایستھرپیریز کے مطابق پاکستانی حکومت سے ابھی مذاکرات جاری ہیں اور اگلے بجٹ کے حوالے سےاہم پیش رفت ہوچکی ہے۔اگلے سال کے دوران میکرو اکنامک استحکام بہتر کرنے کی پالیسیوں پر مذاکرات جاری ہیں۔
دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ عالمی منڈی اور عمران خان حکومت کی سبسڈی کو قرار دیا ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعے مفتاح اسماعیل کاکہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ہمیشہ کہا ہے آئی ایم ایف پروگرام اور ایندھن کی سبسڈی ایک ساتھ نہیں رکھ سکتے۔