کیا نواز شریف الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہو گئے؟ آئینی ماہرین کی متضاد رائے

1702451982462.png


کیا نواز شریف الیکشن لڑنے کیلئے اہل ہو گئے؟ آئینی ماہرین کی متضاد رائے سامنے آگئیں, پانامہ پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے حکم پر دائر تمام ریفرنسز میں بریت کے باوجود کیا سابق وزیر اعظم نواز شریف آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوگئے؟

سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دینے کے فیصلے پر آئینی ماہرین نے متضاد رائے کا اظہار کیا, بیشتر آئینی ماہرین کا کہنا ہے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف میں تاحیات نااہلی کا کہیں ذکر نہیں جبکہ سپریم کورٹ کی تشریح کے مطابق اس آرٹیکل کے تحت نااہلی کی مدت تاحیات ہے۔

الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کر کے نااہلی کی مدت پانچ سال کردی گئی ہے۔ پارلیمان کی جانب سے نااہلی کی مدت کے تعین کے بعد میاں نواز شریف کی نااہلی کی مدت ختم ہو چکی ہے مگر اس کا فیصلہ بہرحال سپریم کورٹ کریگی۔

سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے معاملے پر عدالتی فیصلے اور الیکشن ایکٹ کی ترمیم میں تضاد کا نوٹس لیا ہے اور اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔

سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کے معاملے کا نوٹس ”امام قیصرانی بنام میر بادشاہ قیصرانی“ انتخابی عذر داری کیس کی سماعت کے دوران لیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تاحیات نااہلی کی مدت کے تعین کا معاملہ لارجر بنچ کے سامنے مقرر کرنے کیلئے ججز کمیٹی کو بھیج دیا اور اس کیس کی سماعت جنوری 2024 میں ہو گی۔

پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پتہ نہیں سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کیسے طے کر دی حالانکہ اس آرٹیکل میں تاحیات کا کہیں ذکر ہی نہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں اس کیس میں بری کر دیا,سماعت کے دوران عدالت نے العزیزیہ ریفرنس احتساب عدالت کو بھیجنے کی نیب کی استدعا ایک بار پھر مسترد کر دی تھی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیل پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کیسماعت کے آغاز میں وکیل امجد پرویز نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے مختلف حصے پڑھ کر سنائے۔

وکیل امجد پرویز نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی متفرق درخواستوں پر انحصار کیا، تینوں سی ایم ایز حسن نواز، مریم نواز اور حسین نواز نے جمع کرائیں، ایک بھی متفرق درخواست ثابت نہیں کرتی کہ نواز شریف ان اثاثوں کے مالک ہیں،

ٹرائل کورٹ نے جن متفرق درخواستوں پر انحصار کیا، ان کو ریکارڈ کا حصہ بھی نہیں بنایا، نواز شریف کی قومی اسمبلی میں تقریر پر بھی انحصار کیا گیا، حسین نواز کے ٹی وی انٹرویو پر انحصار کیا گیا، حسین نواز نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ جائیداد کا والد سے تعلق نہیں۔
 

saleema

MPA (400+ posts)
Koi mahereen Nahi, koi Rayay Nahi, Banana republic, Gandu qanoon, beghayrat log, haramkhor army, Establishment Mafia, Police Mafia, economic crisis, oont ray oont.. All neighbours are your enemy for a reason. If Punjab is happy with this shit let KP and Balochistan find it's exit.
 

sok

Senator (1k+ posts)
Aaeiny maheerien khotay hain. Aeein ko yahan kaun dekhta hay.

Ganjo election bhi laray ga or PM bhi banay ga
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
Stick sy malish reh gai ha .......agye sy Tu looser KR dia ha buss back sy user krna dubara zarori ha .....then ready for selection