کوشش ہے اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے مابین معاملات بہتر ہوں،صدر

14alvitaluqaat.jpg

ہمارے ادارے کمزور نہیں لیکن ان میں بہتری ہونی چاہیے، اداروں میں اختلافات دور کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات ہو جائیں اور انتخابات کا کوئی راستہ نکل آئے لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالےسے آئین مشاورت کی اجازت نہیں دیتا لیکن اگر ایسا ہو جائے تو اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔

موجودہ ملکی سیاسی صورتحال دیکھ کر دکھی ہوتا ہوں، جو بھی ہو گا وہ آئین کے مطابق ہو گا۔ ہمارے ادارے کمزور نہیں لیکن ان میں بہتری ہونی چاہیے، اداروں میں اختلافات دور کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہوں۔ معاملات بہتر کرنے کے حوالے سے جو ادارے موثر ہو سکتے ہیں ان سے بات چیت چل رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ انتخابات جلد ہو جائیں تو بہتر ہو گا، فیڈریشن سے متعلق میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ معاملات خرابی کی طرف نہ جائیں، جمہوری اداروں کے استحکام پر بات چیت ہوتی رہنی چاہیے۔ عمران خان پرانے دوست ہیں، ان سے مشورہ کر کے کام نہیں کرتا، اپنا لیڈر تسلیم کرتا ہوں اور کوشش کی ہے کہ سٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے مابین معاملات بہتر ہو جائیں۔

اداروں کا سیاسی استعمال کیا جا رہا ہے، نیب قانون کا سیاسی استعمال بھی غلط تھا، اداروں سے جمہوریت چلتی ہے، خوشی ہے کہ جمہوریت چل رہی ہے۔پاکستان کسی بھی ملک، خاص طور پر بڑے ملکوں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت کیساتھ انتخابات کی طرف جانے میں کوئی حرج نہیں ، آئین اعتماد کا ووٹ لینے کی اجازت دیتا ہے مگر میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں،ملک آزمائشوں میں ہے، چھوٹی چھوٹی چپقلشیں جاری رہیں تو ترقی نہیں کر سکیں گے۔ معاملہ یہ ہوگیا ہے کہ اداروں پر بھروسہ نہیں رہا، ہرکام عدلیہ پر ڈالا جاتا ہے، فیصلہ آجائے تو مانتے نہیں، جمہوریت اداروں سے ہی چلتی ہے، ہمارے ہاں نااہلی بڑھ گئی ہے، مارشل لا بھی رہا مگر خوشی ہے کہ ہمارے ہاں جمہوریت چل رہی ہے۔\
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
کمال ہے جمہوریت کے بتیس دانتوں میں لگا ہوا کیڑا نظر آیا ؟
وہ جمہوریت جسکی عقل ڈاڑھ ہی جرنیلوں نے نکال کر مشرقی پاکستان سے روٹ کنال نکال کر آدھے دانت نکال دئے ہیں باقی آدھی دانت نکالنے کی کوشش ہے
 

KPKInsafian

Senator (1k+ posts)
14alvitaluqaat.jpg

ہمارے ادارے کمزور نہیں لیکن ان میں بہتری ہونی چاہیے، اداروں میں اختلافات دور کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لاہور میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بہت کوشش کی کہ مذاکرات ہو جائیں اور انتخابات کا کوئی راستہ نکل آئے لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالےسے آئین مشاورت کی اجازت نہیں دیتا لیکن اگر ایسا ہو جائے تو اس میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔

موجودہ ملکی سیاسی صورتحال دیکھ کر دکھی ہوتا ہوں، جو بھی ہو گا وہ آئین کے مطابق ہو گا۔ ہمارے ادارے کمزور نہیں لیکن ان میں بہتری ہونی چاہیے، اداروں میں اختلافات دور کرنے کی کوششیں کرتا رہتا ہوں۔ معاملات بہتر کرنے کے حوالے سے جو ادارے موثر ہو سکتے ہیں ان سے بات چیت چل رہی ہے۔


انہوں نے کہا کہ انتخابات جلد ہو جائیں تو بہتر ہو گا، فیڈریشن سے متعلق میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ معاملات خرابی کی طرف نہ جائیں، جمہوری اداروں کے استحکام پر بات چیت ہوتی رہنی چاہیے۔ عمران خان پرانے دوست ہیں، ان سے مشورہ کر کے کام نہیں کرتا، اپنا لیڈر تسلیم کرتا ہوں اور کوشش کی ہے کہ سٹیبلشمنٹ اور عمران خان کے مابین معاملات بہتر ہو جائیں۔

اداروں کا سیاسی استعمال کیا جا رہا ہے، نیب قانون کا سیاسی استعمال بھی غلط تھا، اداروں سے جمہوریت چلتی ہے، خوشی ہے کہ جمہوریت چل رہی ہے۔پاکستان کسی بھی ملک، خاص طور پر بڑے ملکوں سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت کیساتھ انتخابات کی طرف جانے میں کوئی حرج نہیں ، آئین اعتماد کا ووٹ لینے کی اجازت دیتا ہے مگر میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں،ملک آزمائشوں میں ہے، چھوٹی چھوٹی چپقلشیں جاری رہیں تو ترقی نہیں کر سکیں گے۔ معاملہ یہ ہوگیا ہے کہ اداروں پر بھروسہ نہیں رہا، ہرکام عدلیہ پر ڈالا جاتا ہے، فیصلہ آجائے تو مانتے نہیں، جمہوریت اداروں سے ہی چلتی ہے، ہمارے ہاں نااہلی بڑھ گئی ہے، مارشل لا بھی رہا مگر خوشی ہے کہ ہمارے ہاں جمہوریت چل رہی ہے۔\
Fuck up, either u with us or against us.
U can’t step in two ships at the same time!!