
کچھ عرصہ قبل رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی اگلے 18 ماہ میں بھی کورونا ویکسین نہیں پاسکیں گے۔کابینہ ذرائع کے مطابق ہم اس قابل نہیں ہیں کہ ویکسین خرید کر لوگوں کی جانیں بچائیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے رؤف کلاسرا نے کہا تھا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے معاملے پر اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے ہیں۔ کابینہ اجلاس میں واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ ہم کسی صورت مستقبل قریب میں کورونا ویکسین نہیں لا سکتے۔
رؤف کلاسرا نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت نے تو اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے ہیں، اب چاہے لوگ کورونا سے مریں یا جئیں حکومت کچھ نہیں کر سکتی۔ جبکہ دوسری جانب بھارت نے ویکسین خریدنے کے لیے عالمی ڈرگ کمپنی سے رجوع کر لیا ہے ۔ بھارتی وزارت نے اپنے شہریوں کو اُمید دلائی ہے اور کہا ہے ہم سب انتظامات کر رہے ہیں، لاجسٹک ایشوز بھی زیر غور ہیں۔
رؤف کلاسرا نے یہ دعویٰ 16 نومبر 2020 کو کیا تھا جبکہ اس دعوے کے ٹھیک 11 ماہ بعد پاکستان میں اب تک 10 کروڑ سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگ چکی ہے۔ پاکستان میں اس وقت ساڑھے سات لاکھ سےزائد ویکسین ڈوز روزانہ لگ رہی ہیں جبکہ ایسا وقت بھی آیا جب ویکسین لگنے کی ایوریج 10 لاکھ سے بھی اوپر تھی۔
پاکستان میں اب بھی ایسے لوگ ہیں جو کورونا ویکسین کو اچھا نہیں سمجھتے اسلئے حکومت یونین کونسل اور گھر گھر کورونا ویکسین لگانے کی مہم شروع کررہی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1452867083746877445
پاکستان میں ماسوائے ایک واقعہ کے کبھی ویکسین کی شارٹیج کی شکایت نہیں آئی۔ وہ شارٹیج بھی تب ہوئی تھی جب بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کو فائزر، موڈرنا، ایسٹرازینیکا ویکسین لگنا تھی کیونکہ اس ویکسین کو استعمال کرنے کی شرط رکھی گئی تھی لیکن اب یہ ویکسین بھی شارٹ ہونے کی شکایت نہیں ملی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/klasra-vaccine2113.jpg