کورونا ویکسین سے متعلق رؤف کلاسرا کا دعویٰ جھوٹ نکلا؟

klasra-vaccine2113.jpg


کچھ عرصہ قبل رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی اگلے 18 ماہ میں بھی کورونا ویکسین نہیں پاسکیں گے۔کابینہ ذرائع کے مطابق ہم اس قابل نہیں ہیں کہ ویکسین خرید کر لوگوں کی جانیں بچائیں۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے رؤف کلاسرا نے کہا تھا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے معاملے پر اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے ہیں۔ کابینہ اجلاس میں واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ ہم کسی صورت مستقبل قریب میں کورونا ویکسین نہیں لا سکتے۔

رؤف کلاسرا نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ حکومت نے تو اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے ہیں، اب چاہے لوگ کورونا سے مریں یا جئیں حکومت کچھ نہیں کر سکتی۔ جبکہ دوسری جانب بھارت نے ویکسین خریدنے کے لیے عالمی ڈرگ کمپنی سے رجوع کر لیا ہے ۔ بھارتی وزارت نے اپنے شہریوں کو اُمید دلائی ہے اور کہا ہے ہم سب انتظامات کر رہے ہیں، لاجسٹک ایشوز بھی زیر غور ہیں۔


رؤف کلاسرا نے یہ دعویٰ 16 نومبر 2020 کو کیا تھا جبکہ اس دعوے کے ٹھیک 11 ماہ بعد پاکستان میں اب تک 10 کروڑ سے زائد افراد کو کورونا ویکسین لگ چکی ہے۔ پاکستان میں اس وقت ساڑھے سات لاکھ سےزائد ویکسین ڈوز روزانہ لگ رہی ہیں جبکہ ایسا وقت بھی آیا جب ویکسین لگنے کی ایوریج 10 لاکھ سے بھی اوپر تھی۔

FCov4YbWYAY-eUg


FCsEa8CWUA0w0vk


FCsEbZLX0AEV-5f


پاکستان میں اب بھی ایسے لوگ ہیں جو کورونا ویکسین کو اچھا نہیں سمجھتے اسلئے حکومت یونین کونسل اور گھر گھر کورونا ویکسین لگانے کی مہم شروع کررہی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1452867083746877445
پاکستان میں ماسوائے ایک واقعہ کے کبھی ویکسین کی شارٹیج کی شکایت نہیں آئی۔ وہ شارٹیج بھی تب ہوئی تھی جب بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کو فائزر، موڈرنا، ایسٹرازینیکا ویکسین لگنا تھی کیونکہ اس ویکسین کو استعمال کرنے کی شرط رکھی گئی تھی لیکن اب یہ ویکسین بھی شارٹ ہونے کی شکایت نہیں ملی۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

میں نے زندگی میں بڑے بڑے بے وقوف احمق لوگ دیکھے لیکن روف کلاسرا جیسا احمق بے وقوف نہیں دیکھا یہ بیچارہ اس بات کا شکار ہو گیا ہے میں جو بات بھی کروں گا وہ مقبول ہوجائے گی چاہے بونگی کیوں نہ ہو کہاں تو ار ار کے بولنے والا آج زندگی کے اس حصے میں کچھ مقبولیت پا لی تو سمجھتا ہے اب مجھے لوگ سلام کریں ہاتھ ملائیں تو ٹھیک ورنہ لوگوں ذدی کہلائیں گیں جس کی چاہا عزت اچھال دی اور اسے صحافت کا نام دے دیا جا بھائی منہ دھو تجھے اس بات پر شرم نہیں آتی جب برملا کہتا ہے کہ نجم سیٹھی میرا استاد تھا میں نے اس سے صحافت سیکھی اور جب عارف نظامی نے ایک پروگرام اس کے منہ پر کہا میں تمھیں جانتا ہوں تم نے کیسے کیسے یوسف رضا
گیلانی سے فائدے لیے ہیں تو تمھارے پاس کوئی جواب نہیں تھا
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
آرٹیکل پڑھنے کے بعد اِس جھوٹے نام نہاد صحافی پر لعنت بھیجنا نہ بھولیں۔

ہم تو پڑھے اور اس منحوس کی شکل دیکھے بغیر ہی ان پہ ایڈوانس میں لعنت بھیجتے ہیں۔
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)
jag utha hey pti media cell- waqt i shehadet hey aiya allah o akbar................................
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
Program to kerna hai, ub koi scandle to mil nahin raha to bal lagwao, jhoot bolo lafafa lo maal banao aur London lay jao. Sharif Formula for Judges and Journalists
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
جہاں ایسے صحافی ہوں وہاں دشمن کی ضرورت ہی نہیں رہتی
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Every field does require some qualifiCation or some licensing except to become journalist. Even prostitutes have to provide medical proof but not for journalists.