نیازی کو کسی بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا . وہ اپنی دنیا میں مست نتھیا گلی میں بندروں کے ساتھ پکنک منا رہا ہے . ڈیموں میں پانی ختم ... نیازی کو کوئی ٹنشن نہیں .... افغانستان میں حالات خراب .... نیازی کو کوئی پرواہ نہیں ... ملک میں بدترین لوڈ شیڈنگ .... نیازی کے کان پر جوں نہیں رینگی .... وہ ایک مست ملنگ آدمی ہے جب ادارے نے نیازی کو اس ملک کے اقتدار کا تحفہ دیا تو اس وقت سخاوت کا عظیم مظاہرہ کرتے ہوے نیازی نے سب سے بڑے صوبے کا اقتدار ایک نا معلوم انسان کو خیرات کر دیا . یہ ہے وہ فقیری اور سخاوت جس کی مثال دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی ... نیازی نے اپنے ممبروں کو لائن میں کھڑا کیا ... اور اکڑ بکڑ بمبے بو کر کے ایک نا معلوم انسان کو ملک کا سب سے بڑا حکمران بنا دیا .... ایسی باتوں کی وجہ سے دنیا نیازی سے جلتی ہے اور نیازی کو کسی بات کی کوئی پرواہ نہیں ... اسے اقتدار کی کوئی ضرورت نہیں وہ اس ملک کے اقتدار کو اپنے جوتے کی نوک پر رکھتا ہے . اسے کوئی شوق نہیں ملک کا نظام چلانے میں .... کوئی پرواہ نہیں ملک کے قرضے پچاس ہزار ارب کراس کر گۓ .... کوئی پرواہ نہیں ائی ایم ایف ناراض ہو گیا ....کوئی ٹینشن نہیں مہنگائی دوگنی ہو گئی ..... کوئی فکر نہیں طلبہ روتے دھوتے امتحان میں سال ضایع ہو گیا .....کوئی پرواہ نہیں عوام بے روزگاری سے تباہ ہو گئی
وہ اس ملک کا وزیر اعظم ہے یا نہیں ہے اسے اس بات سے فرق نہیں پڑتا ..... اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہے یا نہیں ہے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی .... وہ صبح اٹھتا ہے اور سب سے پہلے اسے روح کی غذا کی طلب ہوتی ہے جس کے بغیر اس کا چلنا پھرنا نا ممکن ہے وہ جی بھر کے سونگھتا ہے یوں اس میں انرجی آ جاتی ہے . اس کے بعد اس کے تخیلات کی دنیا کی بتی روشن ہو جاتی ہے . اس کے بعد وہ ایک تخیلاتی بھاشن تیار کرتا ہے اور اپنے تخیلات کی دنیا عوام کے دماغ میں ٹھونسنا شروع کر دیتا ہے
لوڈ شیڈنگ واپس آ گئی اور اب دہشت گردی بھی واپس آ گئی . ایک بار پھر پاک فوج پر حملے شروع ہو چکے ہیں اور یہ سب طالبان کا ویلکم ہے . ادارے نے جو غلطی کی ہے اس کی اسے سنگین سزا بھگتنی پڑے گی اس بار کے پی تو کے پنجاب کی عوام بھی ادارے کے پیچھے نہیں کھڑی ہو گی . جس طرح کے پی سے پاکستانی قوتوں کا صفایا کیا ہے اور طالبانی قوتوں کو طاقت دی ہے ادارے کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی . پچھلے الیکشن کی سنگین دھاندلی ادارے اور قوم کے لیے پھانسی کا پھندہ بن جاۓ گی
وہ اس ملک کا وزیر اعظم ہے یا نہیں ہے اسے اس بات سے فرق نہیں پڑتا ..... اس کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت ہے یا نہیں ہے یہ بات کوئی معنی نہیں رکھتی .... وہ صبح اٹھتا ہے اور سب سے پہلے اسے روح کی غذا کی طلب ہوتی ہے جس کے بغیر اس کا چلنا پھرنا نا ممکن ہے وہ جی بھر کے سونگھتا ہے یوں اس میں انرجی آ جاتی ہے . اس کے بعد اس کے تخیلات کی دنیا کی بتی روشن ہو جاتی ہے . اس کے بعد وہ ایک تخیلاتی بھاشن تیار کرتا ہے اور اپنے تخیلات کی دنیا عوام کے دماغ میں ٹھونسنا شروع کر دیتا ہے
لوڈ شیڈنگ واپس آ گئی اور اب دہشت گردی بھی واپس آ گئی . ایک بار پھر پاک فوج پر حملے شروع ہو چکے ہیں اور یہ سب طالبان کا ویلکم ہے . ادارے نے جو غلطی کی ہے اس کی اسے سنگین سزا بھگتنی پڑے گی اس بار کے پی تو کے پنجاب کی عوام بھی ادارے کے پیچھے نہیں کھڑی ہو گی . جس طرح کے پی سے پاکستانی قوتوں کا صفایا کیا ہے اور طالبانی قوتوں کو طاقت دی ہے ادارے کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی . پچھلے الیکشن کی سنگین دھاندلی ادارے اور قوم کے لیے پھانسی کا پھندہ بن جاۓ گی