
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چاہے فوج ہو یا کوئی بھی دوسرا ادارہ اگر اس پر الزامات لگ رہے ہوں اور جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہو تو وہ الزامات کا جواب دینے کیلئے اپنا مؤقف پیش کر سکتا ہے۔
راولپنڈی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا ثنا نے کہا کہ آرمی آفیسرز سمیت کسی بھی محکمے جن پر تنقید اور الزامات ہوں وہ اپنا مؤقف پیش کرسکتے ہیں اور جب بھی ضرورت پڑے فوجی افسران کو بھی ایسی آگاہی عوام کو دینی چاہیے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ جتھا کلچر فروغ پائے گا تو پھر کہاں کی جمہوریت اور کہاں کی ریاست، کسی جتھے کو اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کا موقع نہیں دیا جائے گا، بری نیت سے آنے والوں سے بہت سختی سے نمٹا جائے گا۔ اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے احکامات واضح ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت کے متعین کردہ مقام پر مکمل سکیورٹی کے ساتھ احتجاج کا موقع دیں گے، پُرامن احتجاج کے لیے حکومت اپنی ذمہ داریاں بھی پوری کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ کل پی ٹی آئی کا جھوٹ اور فراڈ عوام کو پتا چلا، عوام کو جھوٹ اور فراڈ بیانیہ گھول کے پلایا جارہا تھا۔
انہوں نے کہا فوجی افسران کی فیملیز بھی ہیں، ان کی بھی عزت اوراحترام ہے، جب بھی ضرورت پڑے فوجی افسران کو ایسی آگاہی عوام کو دینی چاہیے۔ ارشد شریف سے متعلق سارے معاملات انکوائری کمیشن کے سپرد کردیے ہیں اور بہت ساری چیزیں سامنے آگئی ہیں لیکن میں وہ ابھی نہیں بتا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اینٹی کرپشن نے عمران خان کے کہنے پرمیری گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا اور آج خود ہی میرا وارنٹ گرفتاری واپس لیا۔ پنجاب میں گورنر راج کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا نہ کوئی سمری بھجوائی گئی، عمران خان کو چاہیے کہ وہ آج خود ہی پنجاب حکومت کو ڈسمس کر دیں۔