کل الیکشن کروادیں، ہم کل بھی الیکشن کیلئے تیار ہیں: مولانا فضل الرحمان

603120499d95a.jpg


جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ90 روز میں نہیں کل الیکشن کروادیں، ہم کل بھی الیکشن کیلئے تیار ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹالک میں سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر کو خصوصی انٹرویو دیا اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور پی ڈی ایم حکومت کے قیام و کارکردگی کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے نئی مردم شماری پر الیکشن کا فیصلہ کیا، حلقہ بندیوں اور مردم شماری کےمعاملات الیکشن کمیشن کے پاس ہیں، وہی فیصلہ کریں کہ کب الیکشن کروانے ہیں، کیا ہم الیکشن شیڈول جاری کرنے کا اختیار سپریم کورٹ یا صدر مملکت کا دیدیں؟ صدر مملکت کو الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے، یہ غیر آئینی ہوگا ، صدر پالیسی معاملات کو چھوڑ کر روزمرہ امور دیکھیں۔


انتخابی اتحاد کے حوالے سے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ سندھ میں جی ڈی اے، ایم کیو ایم اور ن لیگ سے اتحاد ہوسکتا ہے، ان سے رابطے میں بھی ہوں، پیپلزپارٹی سے نہیں ، پی ٹی آئی نے پرویز خٹک اور محمود خان کو وزیراعلی بنایا آج وہ ہی ان کے ساتھ نہیں ہیں، جو اپنی قیادت کے ساتھ ایسے کریں وہ میرے یا کسی اور کے ساتھ کیا کریں گے،یہ دونوں ناقابل اعتبارہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ ہماری کچھ سیاسی غلطیوں کی وجہ سے پی ٹی آئی کو فائدہ ہوا، جب پی ٹی آئی کا گراف نیچے تھا ہم کہتے رہے کہ انتخابات کروادیں، مگر تب انتخابات کے بجائے ہم پارلیمنٹ میں آگئے، تب مدت پوری کرنا ہماری مجبوری بن گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر مدت پوری کرنے کیلئے حکومت سنبھالی تو ملک کو نہیں اٹھاسکیں گے، میں نے کہا تھا کہ معیشت کو نہیں اٹھاسکیں گے تو عمران خان کا گراف اوپر اور ہمارا نیچے جائے گا اور وہی ہورہا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ادراک کیا کہ ملک میں سیاسی ، معاشی عدم استحکام تھا، انہوں نے بھی سوچا کہ اب اس آدمی کو نہیں ہونا چاہیے، ہم نے اس کو ویلکم کیا، ہمیں خود سیاسی فیصلے کرنے چاہیے تھے، مگر پھر پتا نہیں اندر اندر سے کیا ہوا کہ حالات عدم اعتماد کی طرف بڑھتے چلے گئے۔

https://twitter.com/x/status/1701892227830550709
 
Last edited by a moderator:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Ye to hai hi Maulana Munafiq. Mahar PTI ko Dhoka deney walin k liay is ki baton mein ek sabaq bhi hai

پی ٹی آئی نے پرویز خٹک اور محمود خان کو وزیراعلی بنایا آج وہ ہی ان کے ساتھ نہیں ہیں، جو اپنی قیادت کے ساتھ ایسے کریں وہ میرے یا کسی اور کے ساتھ کیا کریں "گے،یہ دونوں ناقابل اعتبارہیں۔

Jis nay bhi Khan ko Dhoka diya koi mujhe bata dey ki wo kamyab huaa ho.