
مریم نواز اور پرویز رشید کی مبینہ ویڈیو لیک پر ردِ عمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ رازداری کے آئینی حق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ٹیلی فون کالز اور نجی گفتگو کو خفیہ طور پر ٹیپ کرنا اور پھر اس میں شامل افراد کی رضامندی کے بغیر انہیں لیک کرنا اصل جرم ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے اور پرائیویسی میں دخل اندازی کے مرتکب پائے جانے والے مجرموں کو قانون کے مطابق مثالی سزا دی جانی چاہیے۔
دفاعی و سیاسی تجزیہ کار حسن عسکری نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ڈیجیٹل دور میں ایسے آڈیو اور ویڈیو کلپس کو ریکارڈ کرنے اور لیک کرنے کے لیے کسی فرد یا ادارے پر الزام لگانے والی انگلی نہیں اٹھائی جا سکتی۔ اگر یہ 80 اور 90 کی دہائی ہوتی تو یہ سمجھنا آسان ہوتا کہ ایسی گفتگو کون ریکارڈ کر رہا ہے۔
حسن عسکری نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں جہاں ریکارڈنگ کے آلات آسانی سے دستیاب ہیں، کسی مخصوص شخص یا ایجنسی کو پورے اعتماد کے ساتھ مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ یہ آڈیو لیک مسلم لیگ ن کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا کیونکہ اس کے مخالفین اسے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل لیک ہونے والے ایک آڈیو کلپ کو مریم نواز نے سرِعام اپنایا تھا جس میں وہ بعض میڈیا ہاؤسز کو اشتہارات جاری نہ کرنے کی ہدایات دے رہی تھیں، حکمراں جماعت پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا اعتراف اعلیٰ سطح پر پارٹی کی میڈیا مینجمنٹ کا واضح ثبوت ہے، ساتھ ہی انہیں عدالت لے کر جانے کا عندیہ دیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/1maryamjurm.jpg