SAIT_
Senator (1k+ posts)
گلی محلوں کے مولوی صاحب مولوی نہی ہوتے ، وہ تو بیچارے ہماری طرح ہوتے ہیں ، نیک بندے ہوتے ہیں ، مشکل سے گزارہ کرتے ہیں
مولوی اس کو کہتے ہیں جو دین بیچتا ہے ، فرقے بناتا ہے اور پیسے لے کر غلط باتوں کو جایز بناتے ہیں
جیسے ہمارے بڑے مذہبی لیڈر ہیں
ان کو اللہ نے بھی برا کہا ہے قران کریم میں اور ہر معاشرے میں برا سمجھا جاتا ہے انکو
تھریڈ سٹاٹر نے قران پڑھا ہوتا تو ایسی باتیں نہ کرتے
پاکستان کی اکثریت بھی انہی گلی محلے کے مولویوں کی تو کچھ نہ کچھ عزت کرتی ہے پر کاروباری مولویوں کو بلکل بھی پسند نہیں کرتی -یہی وجہ ہے جب ووٹ دینے کی باری آتی ہے تو کاروباری مولویوں کو منہ کی کھانی پڑتی ہے- عوام کو پتہ ہے کہ اگر ان مولویوں کے ہاتھ طاقت آگئی تو انھوں نے سب اگلے پچھلے ریکارڈ توڑ دینے ہیں - کیونکہ مولویوں کی لغت میں غلطی کی گنجائیش نیشتہ - اور عوام ٹھہری چالاک انکو پتا ہے کہ انسان سے غلطی کہیں نا کہیں ہو ہی جاتی ہے اس لیے وہ کبھی مولویوں کو موقع نہیں دیں گے -
ابھی تو مولوی کے ہاتھ میں طاقت کی ننگی تلوار نہیں تو یہ حال - اگر طاقت آگئی تو یہ کیا غضب ڈھائے گا یہی سوچ کے جھرجھری سی آجاتی ہے
Last edited: