کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی،آرمی چیف

battery low

Minister (2k+ posts)
2615009-armychief-1709876101-673-640x480.jpg


اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفننگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بریفنگ میں صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

آرمی چیف نے شہدا کے مقامی عمائدین، کسانوں اور خاندانوں سے بات چیت کی اور انہیں شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف نے ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے فوج کی بے مثال حمایت کا یقین دلایا۔

آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی، کسان اپنی زمینیں کاشت کر سکیں گے اور ترقی میں شراکت دار بن سکیں گے۔

بعد ازاں، آرمی چیف نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے علاقے کے لوگوں کے لیے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج متعلقہ سول محکموں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ترقیاتی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔

Source
 

ranaji

President (40k+ posts)
کیا محکمہ زراعت بھی فوج کے قبضے میں ہے ؟ ویسے تو پورا مِلک ہی مقبوضہ ہے لیکن خاص طور پر جن محکموں میں دخل اندازی ہوتی وہاں عام طور پر لوٹ مار کی حصہ داری ایک وجہ ہوتی ہے
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
2615009-armychief-1709876101-673-640x480.jpg


اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفننگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بریفنگ میں صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

آرمی چیف نے شہدا کے مقامی عمائدین، کسانوں اور خاندانوں سے بات چیت کی اور انہیں شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف نے ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے فوج کی بے مثال حمایت کا یقین دلایا۔

آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی، کسان اپنی زمینیں کاشت کر سکیں گے اور ترقی میں شراکت دار بن سکیں گے۔

بعد ازاں، آرمی چیف نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے علاقے کے لوگوں کے لیے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج متعلقہ سول محکموں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ترقیاتی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔


Source
چل پھر بارڈر پر ہم جا کے کھڑے ہو جاتے ہیں
 

ranaji

President (40k+ posts)
محکمہ زراعت کو اور ہر سول محکمے پر قبضہ کرکے سرحدوں کی حفاظت پر بھیج دو اور فوج کو ان محکموں میں بھیج دے حفاظت یا کوئی جنگ جیتنا بقول وزیر دفاع خواجہ آصف انکے بس میں ہی نہیں اور اسی نے پہلے بھی ہم سب کو بتایا کہ یہ جرنیل ہر جنگ ہارے ہیں ہر جنگ میں ا ن کو عبرتناک شرم ناک اور زلت ناک شکست ہوئی ہے لیکن اس زلالت بھری ہر شکست کے باوجود یہ جرنیل سینہ چوڑا کرکے اس غریب عوام کا ہر سال اربوں ڈالر ز کلیم کرتے ہیں
اور سیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بتایا تھا کہ انڈیا کے حملے کے ڈر سے آرمی چیف کی ٹانگیں کانپتی ہیُ ماتھے پر پسینہ آجاتا ہے آواز لرزنے لگتی ہے اور پتلون آگے سے گیلی پیچھے سے پیلی ہوجاتی ہے یہ آرمی چیف کے بارے میں ایاز صادق نے بتایا تو پھر فوجی جرنیلوں کا یہ سول محکموں پر قبضہ پروگرام بہت اچھا ہے اور وہ محکمے بہت اچھی طرح سرحدوں کی حفاظت کر لیں گے اور اپنئ ہی عوام پر ہیجڑوں نامردوں کھسروں نطفہ حراموں کنجروں کی طرح وار کرائم نہیں کریں گے نا کی عورتوں بچیوں بچوں اسی اسی سال کی عورتوں کو نامرد ہیجڑوں کی طرح گرفتار کرنے کی حرام زدگی نطفہ حرامی اور گشتئ پن کریں گے نا ہی کھسروں کی طرح سول آبادی اور عوام عورتوں بچوں پر نامردوں زنخوں کی طرح شیلنگ کریں گے نا ہی دشمن کے سامنے پتلون اتار کر ننگے ہوکر ہتھیار پھینک کر قیدی بن کر ملک توڑ دیں گے اس لئے سارے سول محکموں کو بارڈر کی حفاظت پر بھیج دیا جائے اور ان کو دو دو اور پتلونیں دے کر سارے سول محکموں میں بھیج دیا جائے
 

shahidsattar

Politcal Worker (100+ posts)
ماشااللہ ۔۔پاکستان آرمی اپنی ڈیوٹی کو اچھےطریقے سے اسا کرتے ہوئے ۔۔۔جب آپ نے یہ سب کرنا ہے تو پھر محکمہ ذراعت والوں کو بارڈر پر بھیج دیتے ہیں
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
2615009-armychief-1709876101-673-640x480.jpg


اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفننگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بریفنگ میں صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

آرمی چیف نے شہدا کے مقامی عمائدین، کسانوں اور خاندانوں سے بات چیت کی اور انہیں شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف نے ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے فوج کی بے مثال حمایت کا یقین دلایا۔

آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی، کسان اپنی زمینیں کاشت کر سکیں گے اور ترقی میں شراکت دار بن سکیں گے۔

بعد ازاں، آرمی چیف نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے علاقے کے لوگوں کے لیے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج متعلقہ سول محکموں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ترقیاتی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔


Source
Thats his fking job duties as COAS of army. We r fked. Thats govt duties. Why this announcement ? From him
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
2615009-armychief-1709876101-673-640x480.jpg


اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفننگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بریفنگ میں صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

آرمی چیف نے شہدا کے مقامی عمائدین، کسانوں اور خاندانوں سے بات چیت کی اور انہیں شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف نے ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے فوج کی بے مثال حمایت کا یقین دلایا۔

آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی، کسان اپنی زمینیں کاشت کر سکیں گے اور ترقی میں شراکت دار بن سکیں گے۔

بعد ازاں، آرمی چیف نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے علاقے کے لوگوں کے لیے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج متعلقہ سول محکموں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ترقیاتی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔


Source

بے غیرت کے بچے دہشتگرد افغانستان سے پنڈی پہنچ گئے اور انہیں کانوں کان خبر نہ ہوئی لیکن انہیں ملک میں زراعت کی پڑی ہے۔۔

اور کیوں نہ ہو ملکی ضروریات سے زیادہ فوج بھرتی کی ہے ان سے کچھ کام تو لینا ہے۔۔ ایک ایک فوجی کسان عوام کو فی مہینہ لاکھوں میں پڑتا ہے۔۔ اور اگائیں گے وہ سادہ گندم گنا وغیرہ جو عام کسان اگا لیتا ہے۔
 

ranaji

President (40k+ posts)
ویسے اسکول کے بچے بھی اب یہ سوال کرتے ہیں کہ
جب کسی آر می چیف ، ائر فورس چیف ، نیوی چیف یا انکے کسی ماتحت یا یا کسی جرنیل ڈی جی وغیرہ کو مدت ملازمت میں توسیع دی جاتی ہے
تو وہ اس چیز کا اقرار ہے کہ اس چیف کے بعد سارے نا اہل بے وقوف اور گدھے کے بچے ہیں
اور ان گدھے کے بچوں نا اہلوں بے وقوفوں میں کوئی اس قابل ہی نہیں کہ وہ کسی بھی فورس کا چیف یا بن سکے
اور وہ لوگ اتنے گدھے کے بچے اور جاہل نا اہل ہیں کہ وہ اپنے سینئر کے وقت کے اوپر ریٹائر ہونے کے بعد
اس چیف یا جرنیل کی جگہ یا اس عہدے کی زمہ داری نبھا سکیں اور اس سیٹ کا بوجھ اٹھا سکیں
تو یہ ادارے کیوں پھر ان گدھے کے بچوں نا اہلوں کو یہاں تک پروموٹ کرکے پہنچاتے ہیں اسکی
جگہ ایسے آفیسرز
کو کیوں نئیں پروموٹ کیا جاتا جن میں اتنی اہلیت عقل اور قابلیت ہو کہ
اپنے سینئر یا چیف کے بعد ریٹائر ہونے کے بعد اسکی جگہ لے سکیں
اور اپنا ادارہ یا محکمہ سنبھال سکیں
۔ یہ
سوال تو جائز ہے ان سکول کے بچوں کا
اور
اگر آرمی چیف یا ائر فورس چیف یا نیوی چیف یا کسی بھی جرُنیل یا افسر کو ایکسٹنشن دی جائے تو جن کو یا جن میں سے کوئی سینیر ترین نہیں بنایا جائے
یا ایکسٹنشن کی وجہ سے نا بننے والے سارے گدھے کے بچوں نا اہلوں بے وقوفوں کا ننگا کرنا ایکسپوز کرنا نیم اینڈ شیم کرنا تو بنتا ہے اور اس چیف کی چھترول کرنا بھی اس کو زلیل کرنا بھی پوری قوم کا فرض ہے کہ اس گدھے کے
بچے نے اپنے ماتحتوں میں اپنے کسی ایسے افسر کو پروموٹ ہی نہیں کیا یا ہونے نہیں دیا جو اسکی جگہ لے سکے
اور وہ
ایسے نا اہل لوگوں کو پروموٹ کرتا جو اسکی جگہ پر کرنے کے قابل ہی نہیں
اس لئے ایکسٹنشن والے ہر چیف کی اس نا اہلی بے وقوفی اور ملک
اور ادارے سے دشمنی پر
اور اپنے جانے کے بعد اپنے جونئیرز
یا ان میں سے اپنے بعد کسی سینئر موسٹ کو اس قابل ہی نہیں بنایا
کہ اس کے جگہ لے سکے
اس لئے ہر ایکسٹنشن لینے والے چیف کو بھی زلیل کرنا جوتے مارنا شرم دلانا اس قوم کا فرض ہے بلکہ بچے بچے کو بتانا کہ وہ اتنا گدھا ہے اور گدھے کا بچہ ہے کہ اپنے افسروں کو نالائق اور نکما رہنے دیا
اور
اس گدھے کے بچے نے کوئی قابل ماتحت نہیں چھوڑے جو اس کے جانے کے بعد اسکی جگہ لے سکیں
قومی چھترول تو بنتی ہے ہر ایکسٹنشن لینے والے گدھے کے بچے کی
 

NCP123

Minister (2k+ posts)
کیا محکمہ زراعت بھی فوج کے قبضے میں ہے ؟ ویسے تو پورا مِلک ہی مقبوضہ ہے لیکن خاص طور پر جن محکموں میں دخل اندازی ہوتی وہاں عام طور پر لوٹ مار کی حصہ داری ایک وجہ ہوتی ہے
jee....un ke pass bohat time hey...
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
2615009-armychief-1709876101-673-640x480.jpg


اسلام آباد: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ کیا جہاں آرمی چیف کو سیکیورٹی کی صورتحال پر بریفننگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بریفنگ میں صوبے کی سماجی و اقتصادی ترقی اور زراعت کی صلاحیت میں پاک فوج کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتایا گیا۔

آرمی چیف نے شہدا کے مقامی عمائدین، کسانوں اور خاندانوں سے بات چیت کی اور انہیں شہدا کی قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف نے ان کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے فوج کی بے مثال حمایت کا یقین دلایا۔

آواران کے معززین اور کسانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے آرمی چیف نے زراعت کی اہمیت اور گرین پاکستان انیشیٹو (GPI) کے لیے فوج کے عزم پر زور دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ کسانوں کو ہر قسم کی زرعی سہولیات فراہم کی جائیں گی، کسان اپنی زمینیں کاشت کر سکیں گے اور ترقی میں شراکت دار بن سکیں گے۔

بعد ازاں، آرمی چیف نے کیڈٹ کالج آواران کا افتتاح کیا اور فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے علاقے کے لوگوں کے لیے بلوچستان میں ایک اور کیڈٹ کالج کے قیام کو سراہا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج متعلقہ سول محکموں کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ترقیاتی اور امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، پاکستانی عوام کو بلوچستان کے ان بہادر لوگوں پر فخر ہے جو تمام مشکلات کے مقابلے میں ڈٹے رہے ہیں۔ پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے امن اور خوشحالی کے لیے بلوچستان کے عوام کی حمایت میں اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔


Source
For 75 yrs pakistan koe kiss cheeze sae defend kurahae hein🤔🤔