کزن سے شادی سے بچنے کیلئے امریکی فضائیہ میں شمولیت اختیار کر لی

230817-F-ST571-1037.JPG

پاکستانی نژاد 23 سالہ امریکی لڑکی حمنا ظفر نے اپنے کزن سے شادی کرنے سے انکار کے بعد امریکی فضائیہ کا حصہ بننے تک کی دلچسپ کہانی سنا دی۔ امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی فضایہ کا حصہ بننے والی پاکستانی نژاد لڑکی نے اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود اپنے کزن سے شادی کرنے سے کر کے گھر فرار ہو کر امریکی فضائیہ میں شامل ہو گئی تھی۔ میں نے اپنے خواب کو سچ کر دکھایا لیکن بدقسمتی سے اپنے خاندان سے محروم ہو گئی۔

حمنا ظفر کا کہنا تھا کہ میرے خاندان کا تعلق پاکستان سے ہے جن کے ساتھ بچپن سے ہی امریکہ میں پلی بڑھی، اپنے خاندان کے ساتھ 19 سال کی عمر میں پاکستان آنے پر پتہ چلا کہ میرے والدین میری شادی میرے کزن سے کروانا چاہ رہے ہیں۔ مجھے پتھا تھا کہ اگر میں نے شادی سے انکار کیا تو اپنے خاندان سے محروم ہو جائوں گی۔

1000w_q95.jpg


انہوں نے بتایا کہ والدین کی طرف سے کزن سے شادی کرنے کیلئے دبائو بڑھنے پر بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر پاکستان کو خیرباد کہہ دیا تھا۔ میرے والدین کی خواہش تھی کہ 20 سال کی ہونے سے پہلے میری منگنی کر دی جائے۔ ہمیشہ اپنے والدین، خاندان اور اپنی بہنوں کا خیال رہا لیکن اس رات میں نے صرف اپنے بارے میں سوچا۔

حمنا ظفر کا کہنا تھا کہ پاکستان سے واپس امریکہ پہنچی تو اپنی والدہ کو کزن سے شادی کرنے انکار کی وجہ بتانے کی کوشش بھی کی۔ میرے والدین شروع سے امریکہ میں رہائش پذیر ہونے کے باوجود بہت روایتی ہیں، وہ یہاں کو ثقافت کو قبول نہیں کر سکے۔ میں مالی طور پر کمزور اور والدین پر منحصر تھی لیکن جانتی تھی کہ کسی بھی صورتحال کا کیسے مقابلہ کرنا ہے۔

1000w_q95.jpg


حمنا کا کہنا تھا کہ والدین کے دبائو میں شادی نہ کر کے جرات مندانہ منصوبہ بنا کر امریکی بحریہ میں بھرتی کرنے والے ایک افسر کی مدد حاصل کی اور پاکستان سے فرار ہو کر سستے سے ہوٹل میں پناہ لی۔ امریکہ واپس جانے کے دوران کووڈ 19 ودیگر مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا، میری کالج کی دوست آسٹن نے مشورہ دیا کہ اس کے گھر پر رکوں۔

؛امریکہ پہنچ کر اپنی دوست آسٹن کے گھر رہائش اختیار کی اور اس کی مدد سے اپنی تعلیم مکمل کر کے گزشتہ برس امریکی فضائیہ میں بھرتی ہو گئیں، اب سکیورٹی ڈیفنڈر کے طور پر خدمات سرانجام دے رہی ہوں۔ میں اپنی دوست کی مدد سے امریکی فضائیہ میں اپنی جگہ بنانے کی وجہ سے اسے اپنی ماں کا درجہ دیتی ہوں۔

1000w_q95.jpg


حمنا نے کہا کہ میں نے بارہا اپنے خاندان سے رابطہ کی کوشش کی لیکن مجھے کوئی جواب نہیں ملا، میری خواہش ہے کہ آج جس مقام پر پہنچی ہوں میرے والدین مجھ پر فخر کریں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے والدین دیکھیں کہ ان کی بیٹی میں کتنی صلاحیت ہے اور اپنے تجربات اپنے والدین کے ساتھ شیئر کرنا چاہتی ہوں۔


1000w_q95.jpg
 

Gujjar1

Minister (2k+ posts)
shakal se to afriki lag rahi hai, cousin ki qismet achi thee bach gya is sey, 65 64 Pakistan ko badnaam kenrney ka koi moqa janey nahi daitey haath se.
Maywayi jo marzi karey. Lekin Pakistan ko badnaam na karey.

women in Pakistan is alot better condition then a women in west.
and dont ask me why and how i know.
i feel sorry for the majoruty of women here.
Hamarey mulk mein sirf ghurbat, corruption aur na insafi hai. ager in teen cheezo ko khattam ker do to Pakistan is alot better then these so called perfect western societies.

This is the reason we should support IK.