
سندھ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور سیکریٹری داخلہ اقبال میمن کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ نیب نے انہیں 24 جون کو طلب کر لیا ہے تاکہ ان سے مبینہ اختیارات کے ناجائز استعمال پر پوچھ گچھ کی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق اقبال میمن پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کی اجازت کے بغیر کئی مرتبہ ایک زیر سماعت ملزم عمران احمد شیخ کو پے رول پر جیل سے رہا کرنے کی منظوری دی۔ عمران احمد محکمہ آبپاشی سندھ میں انجینیئر رہے ہیں اور مبینہ کرپشن کے مقدمات میں زیر تفتیش ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری داخلہ کی جانب سے عمران شیخ کو بار بار غیر قانونی طور پر جیل سے رہا کیا گیا، حالانکہ وہ یو ٹی پی (Under Trial Prisoner) ہے اور قانوناً اس کی رہائی بغیر متعلقہ منظوری کے ممکن نہیں تھی۔
نیب ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملزم کی رہائی سے متعلق تمام تفصیلات جانچنے کے لیے رپورٹ بنانے کی غرض سے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کی اجازت احتساب عدالت سے حاصل کر لی گئی ہے۔
عدالت نے ڈی جی نیب حیدرآباد کو حکم دیا ہے کہ وہ اس کیس سے متعلق تفصیلی رپورٹ ایک ماہ کے اندر عدالت میں جمع کروائیں۔
اس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ اقبال میمن کو باقاعدہ مراسلہ جاری کیا گیا ہے، جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ منگل، 24 جون کو دوپہر 12 بجے تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں۔
اس معاملے پر سندھ حکومت کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
- Featured Thumbs
- https://i.aaj.tv/primary/2025/06/21141341ffb7a66.jpg