پنجاب کے محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزداراور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کو طلب کرلیا ہے، ان پر ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اب سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور زرتاج گل کیلئے بھی مشکل کھڑی ہوگئی ہے، محکمہ اینٹی کرپشن نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو 10 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے تونسہ میں 70 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی گئی50 کلومیٹر طویل سڑک کے منصوبے میں کرپشن کے الزام میں سابق وزیراعلی عثمان بزدار کو طلب کیا گیا ہے، ان پر محکمہ ہائی وے کے افسران اور ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا ، تھوڑے عرصے بعد ہی یہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے، سابق وزیراعلی نے ا س منصوبے میں کروڑوں روپے کی ٹف ٹائل کی منظوری بھی دی تھی۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کے خلاف قریبی رشتہ دار اور مبینہ فرنٹ مین اعجاز لغاری کو ٹھیکے دلوانے کی مد میں کروڑوں کا فائدہ پہنچانے، ذاتی رہائش گاہ پر کروڑوں روپے کی لاگت سے کثیر مقصدی ہال کی تعمیر کرنے، ٹف ٹائل میں ناقص میٹریل استعمال کرنے اور قبرستان کی چار دیواری کی تعمیر کے ٹھیکے میں کک بیکس وصول کرنے کے الزامات بھی ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے کے الزام پر انکوائری شروع کررکھی ہے، زرتاج گل اور ان کے شوہر پر ترقیاتی کاموں کے فنڈز کی فراہمی میں 10 فیصد کمیشن لینے کا الزام ہے۔
پنجاب کے محکمہ اینٹی کرپشن نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزداراور پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کو طلب کرلیا ہے، ان پر ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اب سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار اور زرتاج گل کیلئے بھی مشکل کھڑی ہوگئی ہے، محکمہ اینٹی کرپشن نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو 10 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن نے تونسہ میں 70 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی گئی50 کلومیٹر طویل سڑک کے منصوبے میں کرپشن کے الزام میں سابق وزیراعلی عثمان بزدار کو طلب کیا گیا ہے، ان پر محکمہ ہائی وے کے افسران اور ٹھیکیداروں کی مبینہ ملی بھگت سے کرپشن کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل استعمال کیا گیا ، تھوڑے عرصے بعد ہی یہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے، سابق وزیراعلی نے ا س منصوبے میں کروڑوں روپے کی ٹف ٹائل کی منظوری بھی دی تھی۔
اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق عثمان بزدار کے خلاف قریبی رشتہ دار اور مبینہ فرنٹ مین اعجاز لغاری کو ٹھیکے دلوانے کی مد میں کروڑوں کا فائدہ پہنچانے، ذاتی رہائش گاہ پر کروڑوں روپے کی لاگت سے کثیر مقصدی ہال کی تعمیر کرنے، ٹف ٹائل میں ناقص میٹریل استعمال کرنے اور قبرستان کی چار دیواری کی تعمیر کے ٹھیکے میں کک بیکس وصول کرنے کے الزامات بھی ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن نے ترقیاتی کاموں میں کمیشن لینے کے الزام پر انکوائری شروع کررکھی ہے، زرتاج گل اور ان کے شوہر پر ترقیاتی کاموں کے فنڈز کی فراہمی میں 10 فیصد کمیشن لینے کا الزام ہے۔
پی ٹی آئی کو جنوبی پنجاب میں الیکشن جیتنے سے روکنے کی بھونڈی کوشش
زرتاج گل نے پچھلے ایک سال میں اس علاقے میں حکومت میں نہ ہونے کے باوجود گھر گھر جا کر جیسے تحریک انصاف کا پیغام پہنچا کر پارٹی کے لیے کام کر کے مظبوط کیا ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی . پیغام پہنچ کر رجسٹر بھی ہو چکا انشااللہ اب ایسے ہتھکنڈوں کا کوئی فائدہ نہیں