
شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں 11 روز سے لاپتہ سات سالہ صارم کی لاش گھر کے قریب واقع واٹر ٹینک سے برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق، صارم 11 روز قبل پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا اور اس کی تلاش جاری تھی۔ پولیس نے بتایا کہ واٹر ٹینک کے ڈھکن کی جگہ گتے کا ٹکڑا رکھا ہوا تھا، اور اب تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ آیا بچہ حادثاتی طور پر گرا یا کسی نے اسے پھینکا۔
بچے کی لاش دیکھ کر والدہ شدید غم میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب، کراچی میں بچوں کے اغوا اور لاپتہ ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ رواں سال پانچ بچے لاپتہ ہوئے، جن میں سے دو گھر واپس آگئے۔ گزشتہ برس بھی سات سو بچے لاپتہ ہوئے، جن میں سے بیس بچے تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔
ان واقعات میں زیادہ تر لڑکے شامل ہیں، جو ایک تشویشناک امر ہے۔ لاپتہ بچوں کے حوالے سے کام کرنے والی روشنی این جی او کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لاپتہ بچوں کی ایف آئی آر کو ترجیحی بنیادوں پر درج کیا جانا چاہیے۔
بارہ سال سے زائد عمر کے بچوں کو سب سے زیادہ خطرے میں شمار کیا جاتا ہے، اور اگر بچہ دو یا تین دن میں نہ ملے تو اسے خطرے میں سمجھا جاتا ہے۔
اغوا اور لاپتہ ہونے والے بچوں کے بڑھتے ہوئے واقعات میں سب سے اہم ضرورت یہ ہے کہ محکمہ تفتیش کے اہلکاروں کو جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دی جائے۔