
کراچی میں ڈینٹل کلینک پر دہشت گردانہ کارروائی کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف
کراچی کے علاقے صدر میں ایچ یو ڈینٹل کلینک پر چینی نژاد پاکستانی شہریوں پر فائرنگ واقعے کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی کے علاقے صدر میں ایچ یو ڈینٹل کلینک میں نامعلوم دہشت گرد کی طرف سے فائرنگ کی گئی تھی جس میں نتیجہ میں کلینک کا کیشیئر رونلڈ رائمند چائو جاں بحق جبکہ ڈینٹل ڈاکٹر ایچ یو رچرڈ اور ان کی بیوی ڈاکٹر مارگ ریڈ شدید زخمی ہو گئی تھیں۔
https://twitter.com/x/status/1575490637612273664
تحقیقات کے بعد تفتیشی ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈینٹل کلینک پر چینی نژاد پاکستانی شہریوں پر فائرنگ کے واقعے کے تانے بانے بھارت سے ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایک علیحدگی پسند گروہ کو بھارت کی جانب سے فنڈنگ کی گئی تھی جبکہ حملے سے پہلے دہشت گرد کے ساتھیوں نے ایچ یو ڈینٹل کلینک کی ریکی بھی کی تھی۔
32 سال عمر، 5 فٹ 8 انچ قد اور دبلی پتلی جسامت کا ملزم داڑھی والا تھا، ابتدائی تفتیش کے مطابق دہشت گردوں نے فرار ہونے والے راستوں کا مکمل معائنہ کر رکھاتھا، دبلی پتلی جسامت والے دہشت گرد کی عمر 32 سال کے قریب، قد 5 فٹ 8 انچ کے قریب بتایا جا رہا ہے جبکہ اس کا ایک ساتھی کلینک سے کچھ فاصلے پر کھڑا تھا،
حملہ باقاعدہ منصوبے کے تحت کیا گیا تھا۔ دہشت گرد 3 بج کر 54 منٹ پر کلینک کے پاس پہنچا، 4بج کر 7 منٹ پر کلینک کے اندر گیا اور باہر آکر چہرے سے ماسک اتارا جس سے اس کی شکل کیمرے میں ریکارڈ ہو گئی۔ دہشت گرد حملے کےوقت موبائل فون ہینڈ فری کے ذریعے کسی سے مسلسل رابطے میں رہا۔ نائن ایم ایم پستول سے فائرنگ کے بعد جہانگیر پارک کے گیٹ پر موجود اپنے ساتھی کی بائیک پر بیٹھ کر ایم اے جناح روڈ کی طرف فرار ہو گیا۔
موٹرسائیکل چلانے والے دہشت گرد کے ساتھی نے چہرے پر ماسک اور شلوار قمیض پہن رکھی تھی جبکہ فائرنگ کرنے والا دہشت گرد بلیو پینٹ شرٹ میں ملبوس تھا۔ کراچی کے علاقے صدر میں یہ تیسری دہشت گردانہ کارروائی ہے، اس سے پہلے کچھ ہی فاصلے پر بم دھماکہ جبکہ میٹھادر کے علاقے میں بھی ایک بم دھماکہ ہو چکا ہے۔کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور پولیس حکام نے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرنے کے بعد اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا تھا۔ واقعے کے تانے بانے بھارت سے ملنے کے بعد تمام خطوط پر مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔