Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
اس قابل مذمت اقدام کے بعد یقینا سب کو سمجھ آ گئی ہو گی کہ بنیاد اسلام بل پر اہل تشیع اتنا کیوں اچھل رہے تھے، کیوں کہ اور کوئی جانے نہ جانے، انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ ان کی ساری دکانداری، مسلمانوں کی قابل احترام شخصیات پر گالم گلوچ کرنے سے چلتی ہے(نعوذ باللہ من ذالک)۔
ان بدبختوں کواتنی جرات اس لئے نہیں ہوئی کہ یہ بہت ذیادہ طاقتور ہو گئے ہیں، بلکہ مسلمانوں کی نرمی، لا پروائی،نا اتفاقی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کی ضرورت سے ذیادہ کوشش نے حالات یہاں تک پہنچائیں ہیں کہ ایک ناپاک شخص کو کھلم کھلا صحابی رسول کے خلاف زبان کھولنے کی ہمت ہوئی۔جس دن مسلمانوں نے اتحاد و یگانگت سے مصلحت کوشی سے چھٹکارہ پانے کا فیصلہ کر لیا، اس دن دم پر اچھلنے والے یہ لوگ اپنے جامے میں آ جائیں گے( خواہ روس و امریکا سمیت سارا عالم کفر کھل کر مدد کو آ جائیں)۔
اور ہماری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ کب تک مسلمانوں کے صبر کو آزماتی رہے گی۔ اگر حکومت کی خواہش فرقہ ورانہ فسادات کی ہے تو اور بات ہے، ورنہ بہتر یہی ہو گا کہ وہ خود گستاخوں کو عبرت ناک سزا دے، اور آئندہ کے لئے اس قسم کی قبیح حرکت کے ارتکاب کے سدباب کو یقینی بنائے،اس سے پہلے کہ لوگ خود ہی گستاخ زبانیں کھینچنے پر مجبور ہو جائیں۔ اور حکومت سے یہ اپیل بھی عادتا کر دی، ورنہ جہاں وزیر اعظم صاحب خود فرقہ ورانہ رنگ میں پوسٹیں کر رہے ہوں، وہاں کسی صائب قدم کی توقع کم ہی ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو قوت دے کہ وہ اپنی جغرافیائی ، نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کر سکیں، اور کفار اور ان کے حوارین کو عبرت کا نشان بنا سکیں۔
آمین۔
ان بدبختوں کواتنی جرات اس لئے نہیں ہوئی کہ یہ بہت ذیادہ طاقتور ہو گئے ہیں، بلکہ مسلمانوں کی نرمی، لا پروائی،نا اتفاقی اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھنے کی ضرورت سے ذیادہ کوشش نے حالات یہاں تک پہنچائیں ہیں کہ ایک ناپاک شخص کو کھلم کھلا صحابی رسول کے خلاف زبان کھولنے کی ہمت ہوئی۔جس دن مسلمانوں نے اتحاد و یگانگت سے مصلحت کوشی سے چھٹکارہ پانے کا فیصلہ کر لیا، اس دن دم پر اچھلنے والے یہ لوگ اپنے جامے میں آ جائیں گے( خواہ روس و امریکا سمیت سارا عالم کفر کھل کر مدد کو آ جائیں)۔
اور ہماری حکومت سے گزارش ہے کہ وہ کب تک مسلمانوں کے صبر کو آزماتی رہے گی۔ اگر حکومت کی خواہش فرقہ ورانہ فسادات کی ہے تو اور بات ہے، ورنہ بہتر یہی ہو گا کہ وہ خود گستاخوں کو عبرت ناک سزا دے، اور آئندہ کے لئے اس قسم کی قبیح حرکت کے ارتکاب کے سدباب کو یقینی بنائے،اس سے پہلے کہ لوگ خود ہی گستاخ زبانیں کھینچنے پر مجبور ہو جائیں۔ اور حکومت سے یہ اپیل بھی عادتا کر دی، ورنہ جہاں وزیر اعظم صاحب خود فرقہ ورانہ رنگ میں پوسٹیں کر رہے ہوں، وہاں کسی صائب قدم کی توقع کم ہی ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مسلمانوں کو قوت دے کہ وہ اپنی جغرافیائی ، نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کر سکیں، اور کفار اور ان کے حوارین کو عبرت کا نشان بنا سکیں۔
آمین۔
Last edited by a moderator: