کراچی،سکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کا ایک اور واقعہ سکول پرنسپل گرفتار

2schoolharrasmentkjshs.png

گرفتار ملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا: ذرائع

سرکاری سکول کے پرنسپل کو دسویں جماعتیں کی طالبہ کو حراساں کرنے پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے سعود آباد میں لڑکیوں کے ایک سرکاری سکول میں زیرتعلیم دسویں جماعت کی طالبہ کو سکول پرنسپل کی طرف سے حراساں کیے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

متاثرہ طالبہ کے والد کی طرف سے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسر کو شکایت پر کوئی کارروائی نہ کیے جانے پر پولیس کو واقعے کی اطلاع دی گئی۔

https://twitter.com/x/status/1711590543166230622
لڑکیوں کے سرکاری سکول کا پرنسپل اعظم اس سے پہلے بھی متعدد طالبات کے ساتھ نازیبا حرکات کر چکا ہے۔ متاثرہ طالبہ کے والد کی طرف سے پولیس کو اطلاع دینے پر ایس ایس پی کورنگی حسن سردار نیازی کی طرف سے طالبہ کو حراساں کرنے والے سرکاری سکول کے پرنسپل ملزم اعظم کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

پولیس کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ طالبہ کے والد نے پرنسپل کے خلاف درخواست دیتے ہوئے بتایا کہ سکول پرنسپل بھری کلاس میں سکول میں تعلیم کے حصول کی غرض سے آئی بچیوں کا ہاتھ پکڑ لیتا تھا اور کمر میں ہاتھ ڈال کر بیٹھتا تھا۔ گرفتار ملزم اعظم (سکول پرنسپل) کے خلاف اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

ایک متاثرہ طالبہ کے والد کی طرف سے محکمہ تعلیم کو شکایت کی گئی جس پر ملزم کیخلاف کسی کارروائی کے بجائے طالبہ کے والد کو دھمکیاں ملنی شروع ہو گئیں۔ ملزم (سکول پرنسپل) نے طالبات کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے علاوہ انہیں گھنٹوں دھوپ میں کھڑا کرنا شروع کر دیا۔ ملزم (سکول پرنسپل) طالبات کو دھمکیاں دے رہا تھا کہ میٹرک نہیں کرنے دے گا۔
 

Back
Top