کافر ہے تو ٹیکنالوجی پہ کرتا ہے بھروسا، مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
پاکستان میں مسلم دنیا کے عظیم مفکر سمجھنے والے شاعر کے چند اشعار ملاحظہ کیجئے

کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

---------
اللہ کو پامردی مومن پہ بھروسہ
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا

---------
فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو
اتر سکتے ہیں گرُدوں سے قطار اندر قطار اب بھی

--------
خیرہ نہ کرسکا مجھے جلوہِ دانشِ فرنگ
سرمہ ہے میری آنکھ کا خاکِ مدینہ و نجف


ان اشعار میں آپ کو کیا چیز مشترک نظرآرہی ہے؟ کہ اقبال نے اسباب پر انحصار کرنے کی بجائے مسلمانوں کو آسمانی مدد کی طرف دیکھنے کی تلقین کی ہے۔ اقبال وہ شخص ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کی منجی ٹھوکنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقبال کا زمانہ وہ تھا جب دنیا انڈسٹریل ریوولیوشن کی بدولت سائنس اور ٹیکنالوجی کے سیلاب میں بہے جارہی تھی، زمانہ نئی انگڑائی لے رہا تھا، مگر اقبال نے مسلمانوں کو سبق دیا کہ تمہیں افرنگ کی دانش کے اس جلوے سے متاثر ہونے کی ضرورت نہیں، تمہارے لئے تو ہر وقت گردوں سے فرشتے اترنے کو تیار کھڑے ہوتے ہیں۔ مسلمانوں نے تو پہلے بھی اسی سوچ کو اپنا رکھا تھا، اقبال نے اس سوچ کو مزید راسخ کردیا۔

قریباً ایک سال سے اسرائیل اور غزہ میں چھڑی جنگ کی روشنی میں مسلمانوں کی سوچ اور عقائد کو پرکھا جائے تو صاف نظر آتا ہے کہ آسمانوں سے کبھی کسی کیلئے کوئی مدد نہیں آتی۔ یہ آپ کو سب کہانیاں سنائی گئی ہیں کہ کعبہ پر ابرہہ نے حملہ کیا تو ابابیلوں کے غول کے غول آئے اور ہاتھیوں پر کنکر برسا کر ہاتھیوں کا بھوسہ بنادیا۔ کہاں ہیں وہ ابابیلیں؟ اگر واقعی یہ آسمانی مدد تھی تو آج وہ مدد ان مسلمانوں کیلئے کیوں نہیں آرہی جو خود کو اللہ کی سب سے محبوب مخلوق سمجھتے ہیں۔ اسرائیل پچھلے ایک سال سے غزہ میں ان مسلمانوں کو کتوں کی طرح ماررہا ہے، پورے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، مگر ابھی تک تو آسمانوں سے کوئی مدد نہیں آئی۔

کل اسرائیل نے جس طرح ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ہی جھٹکے میں حزب اللہ کے 3000 جانبازوں کو پیجر حملے میں بری طرح زخمی کرکے ہسپتال پہنچا دیا ہے، اس نے دنیا کو حیران کردیا ہے کہ جدید دنیا میں ٹیکنالوجی سے آپ کس کس طرح کے کام لے سکتے ہیں۔ یہ زخمی ہونے والے شاید باقی زندگی نارمل طرح سے جی نہ سکیں، کیونکہ بیشتر کے منہ اور آنکھیں اڑگئی ہیں، کئیوں کے پیٹ پھٹ گئے ہیں، بہت سوں کی ٹانگیں اڑگئی ہیں۔ یہ کوئی معمولی حملہ نہیں تھا۔ اسرائیل نے اس سے پہلے بھی بہت سے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں جیسا کہ ایرانی صدر اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیا کا ایران میں قتل۔ آج اسرائیل اکیلا کئی محاذوں پر لڑرہا ہے، غزہ میں لڑرہا ہے، ایران کے ساتھ پراکسی وار لڑرہا ہے، لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ لڑرہا ہے اور سب کو اس نے ناکوں چنے چبوادئیے ہیں۔ یہ کس کی بدولت ممکن ہوا ہے؟ یہ سب سائنس اور ٹیکنالوجی کا کرشمہ ہے جس کو مسلمانوں نے حرام سمجھا ہوا ہے۔ پوری دنیا کے پونے دو ارب مسلمان پچھلے ستر سال سے اسرائیل کو بددعائیں دینے پر لگے ہیں، مگر اسرائیل کا ککھ نہیں بگاڑ سکے۔ ابھی بھی مسلمانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ دنیا کام کیسے کرتی ہے۔ دنیا کاز اینڈ ایفیکٹ کے اصول پر چلتی ہے۔ آسمانوں سے نہ کبھی کوئی مدد آئی ہے نہ کبھی آئے گی۔ زمین پر جو بھی ہوتا ہے اس میں کوئی آسمانی مداخلت نہیں ہوتی۔ انسان کو اپنا دفاع بھی خود کرنا پڑتا ہے، اپنی جنگیں بھی خود لڑنی پڑتی ہیں، اپنی بیماریوں کا علاج بھی خود ہی ڈھونڈنا پڑتا ہے۔ آسمانوں سے کبھی کسی بیماری کا علاج نہیں آیا۔


 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)
(M_Shameer) Slaves of Dajjal born from Satan's sperm.
یہ ایسا ہی ہے حق ہے مگر اسکا ایس اصل مقصد یا اسکے پیچ کی تشریح کیا ہے یہ تم لوگوں کو سمجھ نہیں آئے گی کیوں کہ جس کی عقل پر دجال کا غلبہ ہو اسے کوئی نہی سمجھا سکتا اور تم لوگ صرف لفظ کا مطلب میں میں رہتے ہو اور مطلب تو بناۓ جاتے ہیں
 

MSUMAIRZ

MPA (400+ posts)
پاکستان میں مسلم دنیا کے عظیم مفکر سمجھنے والے شاعر کے چند اشعار ملاحظہ کیجئے

کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

---------
اللہ کو پامردی مومن پہ بھروسہ
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا

---------
فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو
اتر سکتے ہیں گرُدوں سے قطار اندر قطار اب بھی

--------
خیرہ نہ کرسکا مجھے جلوہِ دانشِ فرنگ
سرمہ ہے میری آنکھ کا خاکِ مدینہ و نجف

ان اشعار میں آپ کو کیا چیز مشترک نظرآرہی ہے؟ کہ اقبال نے اسباب پر انحصار کرنے کی بجائے مسلمانوں کو آسمانی مدد کی طرف دیکھنے کی تلقین کی ہے۔ اقبال وہ شخص ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کی منجی ٹھوکنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقبال کا زمانہ وہ تھا جب دنیا انڈسٹریل ریوولیوشن کی بدولت سائنس اور ٹیکنالوجی کے سیلاب میں بہے جارہی تھی، زمانہ نئی انگڑائی لے رہا تھا، مگر اقبال نے مسلمانوں کو سبق دیا کہ تمہیں افرنگ کی دانش کے اس جلوے سے متاثر ہونے کی ضرورت نہیں، تمہارے لئے تو ہر وقت گردوں سے فرشتے اترنے کو تیار کھڑے ہوتے ہیں۔ مسلمانوں نے تو پہلے بھی اسی سوچ کو اپنا رکھا تھا، اقبال نے اس سوچ کو مزید راسخ کردیا۔

قریباً ایک سال سے اسرائیل اور غزہ میں چھڑی جنگ کی روشنی میں مسلمانوں کی سوچ اور عقائد کو پرکھا جائے تو صاف نظر آتا ہے کہ آسمانوں سے کبھی کسی کیلئے کوئی مدد نہیں آتی۔ یہ آپ کو سب کہانیاں سنائی گئی ہیں کہ کعبہ پر ابرہہ نے حملہ کیا تو ابابیلوں کے غول کے غول آئے اور ہاتھیوں پر کنکر برسا کر ہاتھیوں کا بھوسہ بنادیا۔ کہاں ہیں وہ ابابیلیں؟ اگر واقعی یہ آسمانی مدد تھی تو آج وہ مدد ان مسلمانوں کیلئے کیوں نہیں آرہی جو خود کو اللہ کی سب سے محبوب مخلوق سمجھتے ہیں۔ اسرائیل پچھلے ایک سال سے غزہ میں ان مسلمانوں کو کتوں کی طرح ماررہا ہے، پورے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، مگر ابھی تک تو آسمانوں سے کوئی مدد نہیں آئی۔

کل اسرائیل نے جس طرح ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ہی جھٹکے میں حزب اللہ کے 3000 جانبازوں کو پیجر حملے میں بری طرح زخمی کرکے ہسپتال پہنچا دیا ہے، اس نے دنیا کو حیران کردیا ہے کہ جدید دنیا میں ٹیکنالوجی سے آپ کس کس طرح کے کام لے سکتے ہیں۔ یہ زخمی ہونے والے شاید باقی زندگی نارمل طرح سے جی نہ سکیں، کیونکہ بیشتر کے منہ اور آنکھیں اڑگئی ہیں، کئیوں کے پیٹ پھٹ گئے ہیں، بہت سوں کی ٹانگیں اڑگئی ہیں۔ یہ کوئی معمولی حملہ نہیں تھا۔ اسرائیل نے اس سے پہلے بھی بہت سے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں جیسا کہ ایرانی صدر اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیا کا ایران میں قتل۔ آج اسرائیل اکیلا کئی محاذوں پر لڑرہا ہے، غزہ میں لڑرہا ہے، ایران کے ساتھ پراکسی وار لڑرہا ہے، لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ لڑرہا ہے اور سب کو اس نے ناکوں چنے چبوادئیے ہیں۔ یہ کس کی بدولت ممکن ہوا ہے؟ یہ سب سائنس اور ٹیکنالوجی کا کرشمہ ہے جس کو مسلمانوں نے حرام سمجھا ہوا ہے۔ پوری دنیا کے پونے دو ارب مسلمان پچھلے ستر سال سے اسرائیل کو بددعائیں دینے پر لگے ہیں، مگر اسرائیل کا ککھ نہیں بگاڑ سکے۔ ابھی بھی مسلمانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ دنیا کام کیسے کرتی ہے۔ دنیا کاز اینڈ ایفیکٹ کے اصول پر چلتی ہے۔ آسمانوں سے نہ کبھی کوئی مدد آئی ہے نہ کبھی آئے گی۔ زمین پر جو بھی ہوتا ہے اس میں کوئی آسمانی مداخلت نہیں ہوتی۔ انسان کو اپنا دفاع بھی خود کرنا پڑتا ہے، اپنی جنگیں بھی خود لڑنی پڑتی ہیں، اپنی بیماریوں کا علاج بھی خود ہی ڈھونڈنا پڑتا ہے۔ آسمانوں سے کبھی کسی بیماری کا علاج نہیں آیا۔



What a MORON you are. ABRAHA and SWALLOWS is in QURAN and you just labelled it as stories. May ALLAH strike you down for your BLASPHEMY.
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
What a MORON you are. ABRAHA and SWALLOWS is in QURAN and you just labelled it as stories. May ALLAH strike you down for your BLASPHEMY.

بھئی تو وہ ابابیلیں غزہ کے مسلمانوں کیلئے کیوں نہیں آرہیں، وہ پچھلے ایک سال سے اپنے اللہ میاں سے گڑگڑا گڑگڑا کر مدد مانگ رہے ہیں، کہاں ہیں وہ ابابیلیں؟ اسرائیل غزہ کے مسلمانوں کو بم مار مار کر فنا کررہا ہے، ان کے گھروں کو تباہ کردیا، پورے غزہ میں ان کو ایک جگہ سے دوسری جگہ کتوں کی طرح کھدیڑ رہا ہے، کہاں ہیں ابابیلیں؟

کیا وجہ ہے کہ یہ ساری کہانیاں کیمرے کی ایجاد سے پہلے کی ہیں، جب سے کیمرا ایجاد ہوا ہے کہیں کوئی کرامت، کوئی آسمانی مدد، کوئی معجزہ رونما نہیں ہوتا۔
 

Ayaz Ahmed

Senator (1k+ posts)

﴿ أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم مَّثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُم ۖ مَّسَّتْهُمُ الْبَأْسَاءُ وَالضَّرَّاءُ وَزُلْزِلُوا حَتَّىٰ يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَىٰ نَصْرُ اللَّهِ ۗ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللَّهِ قَرِيبٌ﴾
[ البقرة: 214]​

ترجمہ: کیا تمہارا یہ گمان ہے کہ جنت میں داخل ہوجاؤ گے حالانکہ ابھی تم پرپہلے لوگوں جیسی حالت نہ آئی۔ انہیں سختی اور شدت پہنچی اور انہیں زور سے ہلا ڈالا گیا یہاں تک کہ رسول اور اس کے ساتھ ایمان والے کہہ اٹھے: اللہ کی مدد کب آئے گی؟ سن لو! بیشک اللہ کی مدد قریب ہے۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)

﴿ أَمْ حَسِبْتُمْ أَن تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُم مَّثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِن قَبْلِكُم ۖ مَّسَّتْهُمُ الْبَأْسَاءُ وَالضَّرَّاءُ وَزُلْزِلُوا حَتَّىٰ يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَىٰ نَصْرُ اللَّهِ ۗ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللَّهِ قَرِيبٌ﴾​

[ البقرة: 214]​

ترجمہ: کیا تمہارا یہ گمان ہے کہ جنت میں داخل ہوجاؤ گے حالانکہ ابھی تم پرپہلے لوگوں جیسی حالت نہ آئی۔ انہیں سختی اور شدت پہنچی اور انہیں زور سے ہلا ڈالا گیا یہاں تک کہ رسول اور اس کے ساتھ ایمان والے کہہ اٹھے: اللہ کی مدد کب آئے گی؟ سن لو! بیشک اللہ کی مدد قریب ہے۔

بے شک اللہ کی مدد قریب ہے اور اسرائیل جیتنے والا ہے۔۔

 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
The so-called Muslims are doomed because they are behind in human rights, law & order, morality, science & technology, and military power. As for the OIC, they only look after their interests.
 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)
پاکستان میں مسلم دنیا کے عظیم مفکر سمجھنے والے شاعر کے چند اشعار ملاحظہ کیجئے

کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی

---------
اللہ کو پامردی مومن پہ بھروسہ
ابلیس کو یورپ کی مشینوں کا سہارا

---------
فضائے بدر پیدا کر فرشتے تیری نصرت کو
اتر سکتے ہیں گرُدوں سے قطار اندر قطار اب بھی

--------
خیرہ نہ کرسکا مجھے جلوہِ دانشِ فرنگ
سرمہ ہے میری آنکھ کا خاکِ مدینہ و نجف

ان اشعار میں آپ کو کیا چیز مشترک نظرآرہی ہے؟ کہ اقبال نے اسباب پر انحصار کرنے کی بجائے مسلمانوں کو آسمانی مدد کی طرف دیکھنے کی تلقین کی ہے۔ اقبال وہ شخص ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کی منجی ٹھوکنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔ اقبال کا زمانہ وہ تھا جب دنیا انڈسٹریل ریوولیوشن کی بدولت سائنس اور ٹیکنالوجی کے سیلاب میں بہے جارہی تھی، زمانہ نئی انگڑائی لے رہا تھا، مگر اقبال نے مسلمانوں کو سبق دیا کہ تمہیں افرنگ کی دانش کے اس جلوے سے متاثر ہونے کی ضرورت نہیں، تمہارے لئے تو ہر وقت گردوں سے فرشتے اترنے کو تیار کھڑے ہوتے ہیں۔ مسلمانوں نے تو پہلے بھی اسی سوچ کو اپنا رکھا تھا، اقبال نے اس سوچ کو مزید راسخ کردیا۔

قریباً ایک سال سے اسرائیل اور غزہ میں چھڑی جنگ کی روشنی میں مسلمانوں کی سوچ اور عقائد کو پرکھا جائے تو صاف نظر آتا ہے کہ آسمانوں سے کبھی کسی کیلئے کوئی مدد نہیں آتی۔ یہ آپ کو سب کہانیاں سنائی گئی ہیں کہ کعبہ پر ابرہہ نے حملہ کیا تو ابابیلوں کے غول کے غول آئے اور ہاتھیوں پر کنکر برسا کر ہاتھیوں کا بھوسہ بنادیا۔ کہاں ہیں وہ ابابیلیں؟ اگر واقعی یہ آسمانی مدد تھی تو آج وہ مدد ان مسلمانوں کیلئے کیوں نہیں آرہی جو خود کو اللہ کی سب سے محبوب مخلوق سمجھتے ہیں۔ اسرائیل پچھلے ایک سال سے غزہ میں ان مسلمانوں کو کتوں کی طرح ماررہا ہے، پورے غزہ کو کھنڈر بنادیا ہے، مگر ابھی تک تو آسمانوں سے کوئی مدد نہیں آئی۔

کل اسرائیل نے جس طرح ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک ہی جھٹکے میں حزب اللہ کے 3000 جانبازوں کو پیجر حملے میں بری طرح زخمی کرکے ہسپتال پہنچا دیا ہے، اس نے دنیا کو حیران کردیا ہے کہ جدید دنیا میں ٹیکنالوجی سے آپ کس کس طرح کے کام لے سکتے ہیں۔ یہ زخمی ہونے والے شاید باقی زندگی نارمل طرح سے جی نہ سکیں، کیونکہ بیشتر کے منہ اور آنکھیں اڑگئی ہیں، کئیوں کے پیٹ پھٹ گئے ہیں، بہت سوں کی ٹانگیں اڑگئی ہیں۔ یہ کوئی معمولی حملہ نہیں تھا۔ اسرائیل نے اس سے پہلے بھی بہت سے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں جیسا کہ ایرانی صدر اور حماس کے رہنما اسماعیل ہنیا کا ایران میں قتل۔ آج اسرائیل اکیلا کئی محاذوں پر لڑرہا ہے، غزہ میں لڑرہا ہے، ایران کے ساتھ پراکسی وار لڑرہا ہے، لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ لڑرہا ہے اور سب کو اس نے ناکوں چنے چبوادئیے ہیں۔ یہ کس کی بدولت ممکن ہوا ہے؟ یہ سب سائنس اور ٹیکنالوجی کا کرشمہ ہے جس کو مسلمانوں نے حرام سمجھا ہوا ہے۔ پوری دنیا کے پونے دو ارب مسلمان پچھلے ستر سال سے اسرائیل کو بددعائیں دینے پر لگے ہیں، مگر اسرائیل کا ککھ نہیں بگاڑ سکے۔ ابھی بھی مسلمانوں کو سمجھ نہیں آرہی کہ دنیا کام کیسے کرتی ہے۔ دنیا کاز اینڈ ایفیکٹ کے اصول پر چلتی ہے۔ آسمانوں سے نہ کبھی کوئی مدد آئی ہے نہ کبھی آئے گی۔ زمین پر جو بھی ہوتا ہے اس میں کوئی آسمانی مداخلت نہیں ہوتی۔ انسان کو اپنا دفاع بھی خود کرنا پڑتا ہے، اپنی جنگیں بھی خود لڑنی پڑتی ہیں، اپنی بیماریوں کا علاج بھی خود ہی ڈھونڈنا پڑتا ہے۔ آسمانوں سے کبھی کسی بیماری کا علاج نہیں آیا۔



In Deuteronomy 18:18, from the Torah (Old Testament), the verse says:

"I will raise them up a Prophet from among their brethren, like unto thee, and will put my words in his mouth; and he shall speak unto them all that I shall command him." (King James Version)

This verse is interpreted by many Muslims as a prophecy about Prophet Muhammad (PBUH). They highlight the following key points in support of this view:

  1. "From among their brethren": Muslims interpret this to mean that the promised prophet would come from the "brethren" of the Israelites, which refers to the Arabs, descendants of Ishmael, the brother of Isaac. Prophet Muhammad (PBUH) was from the lineage of Ishmael.
  2. "Like unto thee": Muslims believe that this means the prophet will be like Moses (PBUH). They compare many aspects of the lives of Moses and Muhammad, such as their roles as lawgivers, military leaders, and their migration in the face of opposition (Moses from Egypt to Sinai and Muhammad from Mecca to Medina).
  3. "I will put my words in his mouth": This is interpreted to refer to divine revelation, with Muslims believing that the Quran was revealed to Muhammad (PBUH) through Angel Gabriel, who conveyed the words of God.
    this is in your relation and in your religious book, what are you doing and what muslim are doing, this is the different in your religion and muslims religion, what you think about Hindu?

بے شک اللہ کی مدد قریب ہے اور اسرائیل جیتنے والا ہے۔۔

The verse you're referring to likely comes from Surah Al-Isra (also known as Surah Bani Isra'il), specifically Surah Al-Isra, Ayah 4-7. In these verses, Allah addresses the Children of Israel (Bani Isra'il) and mentions their rise and fall, as well as their eventual return to power before the end times. Here's a brief explanation:

  • Surah Al-Isra, Ayah 4: It mentions a decree given to the Children of Israel, prophesying two occasions when they would spread corruption on the earth and become arrogant.
  • Ayah 5-7: These verses talk about how, when the first of the two occasions of corruption occurred, Allah sent against them servants who defeated them. Afterward, they were given a chance to return to power. But if they did evil again, they would face the consequences once more. The cycle of rise and fall is mentioned here.
Surah Al-Isra (17:4-7):

4: "And We conveyed to the Children of Israel in the Scripture that, 'You will surely cause corruption on the earth twice, and you will surely reach [a degree of] great arrogance.'
5: So when the [time of] promise came for the first of them, We sent against you servants of Ours, those of great military might, and they probed [even] into the homes, and it was a promise fulfilled.
6: Then We gave you, after them, a return [to power] and reinforced you with wealth and children and made you more numerous [in manpower].
7: [And said], 'If you do good, you do good for yourselves; and if you do evil, [you do it] to yourselves.' Then when the final promise came, [We sent your enemies] to sadden your faces and to enter the Masjid [Al-Aqsa], as they entered it the first time, and to destroy what they had taken over with [total] destruction."
 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)
بے شک اللہ کی مدد قریب ہے اور اسرائیل جیتنے والا ہے۔۔

سورة الإسراء (17:4-7):

٤
: وَقَضَيْنَا إِلَىٰ بَنِيٓ إِسْرَٰٓءِيلَ فِي ٱلْكِتَٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِي ٱلْأَرْضِ مَرَّتَيْنِ وَلَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِيرًا
٥: فَإِذَا جَآءَ وَعْدُ أُولَىٰهُمَا بَعَثْنَا عَلَيْكُمْ عِبَادًۭا لَّنَآ أُو۟لِى بَأْسٍۢ شَدِيدٍۢ فَجَاسُوا۟ خِلَٰلَ ٱلدِّيَارِۚ وَكَانَ وَعْدًۭا مَّفْعُولًۭا
٦: ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ ٱلْكَرَّةَ عَلَيْهِمْ وَأَمْدَدْنَٰكُم بِأَمْوَٰلٍۢ وَبَنِينَ وَجَعَلْنَٰكُمْ أَكْثَرَ نَفِيرًا
٧: إِنْ أَحْسَنتُمْ أَحْسَنتُمْ لِأَنفُسِكُمْۖ وَإِنْ أَسَأْتُمْ فَلَهَاۚ فَإِذَا جَآءَ وَعْدُ ٱلْـَٔاخِرَةِ لِيَسُـُٔوا۟ وُجُوهَكُمْ وَلِيَدْخُلُوا۟ ٱلْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوهُ أَوَّلَ مَرَّةٍۢ وَلِيُتَبِّرُوا۟ مَا عَلَوْا۟ تَتْبِيرًاۭ


Urdu Translation:​

سورۃ الاسراء (17:4-7):

۴
: اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب میں صاف صاف بتا دیا تھا کہ تم زمین میں دو مرتبہ فساد برپا کرو گے اور بڑی سرکشی کرو گے۔
۵: پھر جب ان میں سے پہلے فساد کا وقت آیا تو ہم نے تم پر اپنے کچھ ایسے بندے مسلط کر دیے جو نہایت ہی زور آور تھے، اور وہ تمہارے گھروں کے اندر تک گھس آئے، اور یہ وعدہ پورا ہونا ہی تھا۔
۶: پھر ہم نے تمہیں ان پر دوبارہ غلبہ دیا، اور مال و اولاد کے ذریعے تمہاری مدد کی، اور تمہاری تعداد زیادہ کر دی۔
۷: (ہم نے کہہ دیا تھا کہ) اگر تم بھلائی کرو گے تو اپنے ہی لیے بھلائی کرو گے، اور اگر تم برائی کرو گے تو وہ تمہارے لیے ہی ہو گی۔ پھر جب دوسرے فساد کا وقت آئے گا، (تو ہم ایسے دشمنوں کو تم پر مسلط کریں گے) جو تمہاری شکلیں بگاڑ دیں گے اور مسجد (اقصیٰ) میں اس طرح داخل ہوں گے جیسے پہلی مرتبہ داخل ہوئے تھے، اور جس چیز پر ان کا زور چلے گا اسے تباہ کر دیں گے۔
 

M_Shameer

Senator (1k+ posts)
۔ پھر جب دوسرے فساد کا وقت آئے گا، (تو ہم ایسے دشمنوں کو تم پر مسلط کریں گے) جو تمہاری شکلیں بگاڑ دیں گے اور مسجد (اقصیٰ) میں اس طرح داخل ہوں گے جیسے پہلی مرتبہ داخل ہوئے تھے، اور جس چیز پر ان کا زور چلے گا اسے تباہ کر دیں گے۔

لیکن ہو تو اس کا الٹا رہا ہے۔ الٹا اسرائیل نے غزہ والوں کی مار مار کر شکلیں بگاڑ دی ہیں اور ان کی ہر چیز تباہ کردی ہے۔۔۔
 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)
لیکن ہو تو اس کا الٹا رہا ہے۔ الٹا اسرائیل نے غزہ والوں کی مار مار کر شکلیں بگاڑ دی ہیں اور ان کی ہر چیز تباہ کردی ہے۔۔۔
abhi arooj hy or hr arooj ko zivaal hy zitna zulm kr rhe ho bad me tumhara wkt ana hy or yeh tumhare or hum sb k khuda ki trf se wada hy tum na mano tumhari mrzi ,
 

π•Truth•Teller

Voter (50+ posts)
abhi arooj hy or hr arooj ko zivaal hy zitna zulm kr rhe ho bad me tumhara wkt ana hy or yeh tumhare or hum sb k khuda ki trf se wada hy tum na mano tumhari mrzi ,
baki qayamt ani hy or qayamt me koi muslim nhi bacha hoga is liye uslin ahista ahista khtm ho rhy hyn. mgr last time tumhara hy arooj ka to yad rkho muslim ka bhi arooj ana hy tumhare khuda Dajjal k jahanm wasil hone pr.
 

Back
Top